اکرم لاہوری دوہرے قتل سے بری
ریاض سہیل
بی بی سی اردو ڈاٹ کام کراچی
لشکر جھنگوی کے سربراہ اکرم لاہوری
سندھ ہائی کورٹ نے کالعدم شدت پسند تنظیم لشکر جھنگوی کے سربراہ اکرم لاہوری اور ان کے ساتھیوں کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے سن دوہزار تین میں اجمل عرف اکرم لاہوری، محمد اعظم اور عطاءاللہ کو دوہرے قتل کے مقدمے میں سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں گیارہ مارچ سن دو ہزار دو میں فائرنگ کرکے انور علی ترمذی اور ذوالفقار کو ہلاک کر دیا تھا۔ ملزمان نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کی اپیلٹ بینچ میں اپیل دائر کی تھی۔
جسٹس رحمت حسین جعفری اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل اپیلٹ بینچ نے جمعرات کو انسداد دہشتگردی کی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم جاری کیا اور قرار دیا کہ اگر ان پر مزید مقدمات نہیں ہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ اکرم لاہوری اور تصدق حسین کو کراچی کے علاقے محمود آباد میں امام بارگاہ علی المرتضیٰ پر فائرنگ اور چھ افراد کی ہلاکت کے الزام سے بھی بری کرچکی ہے۔
فرقہ وارنہ دہشت گردی کے الزامات میں ملوث اکرم لاہوری کو انتیس جون دو ہزار کو ان کے چار ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔ سندھ اور پنجاب کی پولیس نے اکرم لاہوری کی گرفتاری پر پانچ پانچ ملین روپے انعام مقرر کیا تھا۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/s...cquitted.shtml
Bookmarks