Results 1 to 5 of 5

Thread: توکل صرف اللہ ہی پر

  1. #1
    mosakhan's Avatar
    mosakhan is offline Senior Member+
    Last Online
    6th August 2011 @ 07:06 AM
    Join Date
    25 May 2010
    Age
    36
    Posts
    127
    Threads
    20
    Credits
    955
    Thanked
    36

    Arrow توکل صرف اللہ ہی پر



    السلام علیکم

    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    اللہ پر توکل ایمان کی روح اور توحید کی بنیاد ہے، اسباب اختیار کرکے نتیجہ اللہ پر چھوڑنے کا نام توکل ہے، بعض حضرات ہاتھ پر ہاتھ دھرے اسباب اختیار کئے بغیر اللہ پر توکل کرتے ہیں وہ سخت غلطی پر ہیں، اس قسم کے توکل کا شریعت نے حکم نہیں دیا ہے، قرآن میں ایسی تعلیم ہرگز نہیں ہے، اور نہ ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو ایسی کوئی تعلیم دی ہے۔ اس بات پر قرآنی آیات اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور ائمہ عظام اور سلف صالحین امت کے واقعات شاہد عدل ہیں۔
    ہم پہلے قرآن کریم سے توکل کی فضیلت و اہمیت بیان کرتے ہیں،ان آیات پاک میں اللہ تعالی نے مومنوں کو اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا حکم اور اس کی انتہائی ترغیب دی ہے

    اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
    ومن یتوکل علی اللہ فہو حسبہ
    جو شخص اللہ پر توکل کرے گا اللہ اسے کافی ہوگا"
    (الطلاق: 3)

    نیز اللہ تعالی نے فرمایا:
    ان کنتم آمنتم باللہ فعلیہ توکلوا ان کنتم مسلمین
    "اگر تم اللہ پر ایمان رکھتے ہو تو اسی پر توکل کرو، اگر تم مسلمان ہو"
    (یونس: 84)

    نیز ارشاد الہی ہے:
    وعلی اللہ فتوکلوا ان کنتم مؤمنین
    "تم اگر مومن ہو تو تمہیں اللہ تعالی ہی پر بھروسہ رکھنا چاہئے"۔
    (المائدہ: 23)

    نیز ارشاد باری تعالی ہے
    وعلی اللہ فلیتوکل المؤمنون
    "مومنوں کو تو اللہ کی ذات پاک پر ہی بھروسہ کرنا چاہئے"۔
    التوبہ: 51
    ان آیات پاک میں اللہ تعالی نے مومنوں کو اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا حکم اور اس کی انتہائی ترغیب دی ہے
    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف انداز میں اور مختلف ڈھنگ سے اللہ تعالی پر توکل وبھروسہ کی ترغیب دی ہے،

    چند احادیث پاک ذیل میں درج کئے جاتے ہیں:

    1۔ عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمای
    یدخل الجنۃ من امتی سبعون الفا بغیر حساب قالوا من ہم یا رسول اللہ؟ قال ہم : الذین لا یسترقون، ولا یتطیرون، ولا یکتوون، وعلی ربہم یتوکلون
    (مسلم: 321)
    "میری امت کے ستر ہزار آدمی بلا حساب وکتاب جنت میں داخل ہوں گے، صحابہ کرام نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں؟ آپ نے ارشاد فرمایا: "یہ وہ لوگ ہوں گے جو جھاڑ پھونک نہیں کرواتے، بدفالی نہیں لیتے، آگ سے نہیں دغواتے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں""۔

    2-- امیر المومنین عمر فاروق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا:
    لو انکم کنتم توکلون علی اللہ حق توکلہ لرزقتم کما یرزق الطیر، تغدو خماصا و تروح بطانا
    (ترمذی: 2266)-

    "اگر تم لوگ اللہ تعالی پر ایسا توکل کرو جیسا کہ اس کا حق ہے تو تمہیں اسی طرح رزق ملے، جیسے ایک پرندہ کو ر*زق ملتا ہے، صبح خالی پیٹ نکلتا ہے اور شام کو پیٹ بھر کر واپس آتا ہے"۔

    اس حدیث کی وضاحت میں علامہ عبد الرحمن مبارکپوری تحفۃ الاحوذی میں علامہ مناوی کا قول نقل کرتے ہوئے رقمطراز ہیں: " کسب ومحنت سے روزی حاصل نہیں ہوتی، بلکہ اللہ تعالی کے رزق عطا کرنے سے ہی روزی ملتی ہے، اس سے اس امر کی طرف اشارہ ہے کہ توکل بیکاری اور محنت چوری کا نام نہیں ہے، بلکہ اس میں سبب اختیار کرنا ضروری ہے، کیونکہ پرندوں کو طلب اور محنت کرنے سے روزی دی جاتی ہے۔ اسی بنا پر امام احمد فرماتے ہیں: یہ حدیث اس بات پر دلیل نہیں ہے کہ کسب اور جدوجہد ترک کردیا جائے، بلکہ یہ اس امر پر دلیل ہے کی رزق کی طلب اور اس کے لئے جدوجہد کی جائے"۔ اس بات کی مزید وضاحت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہجرت والے واقعہ سے ہوتی ہے کہ آپ اسباب اختیار کرتے ہوئے غار ثور میں چھپ گئے، قریش آپ کی تلاش میں غار کے منہ پر پہنچ گئے ، گھبراکر ابو بکر رضی اللہ نےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا:

    لو ان احدہم نظر تحت قدمیہ لابصرنا، فقال: ما ظنک یا ابا بکر باثنین اللہ ثالثہما
    (بخاری: 3380، مسلم: 4389)
    "اگر قریش کا کوئی ایک آدمی بھی اپنا پیر ہٹاکر دیکھے تو ہمیں دیکھ لے گا، یہ سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابو بکر! ان دونوں کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ تعالی ہے"۔

    3- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نجد کی طرف غزوہ ذات الرقاع سے واپس آرہے تھے کہ ایک جھاڑی والی وادی میں دوپہر کو قیلولہ کے لئے اترے، جس کو جہاں جگہ ملی ادھر ادھر آرام کرنے لگے، آپ بھی ایک ببول کے درخت کے نیچے سوگئے اور اپنی تلوار اس درخت پر لٹکادی، جب سارے لوگ سوگئے تو بے خبری میں موقع کو غنیمت جان کر ایک مشرک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور درخت سے تلوار اتار کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑا ہوگیا ، اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھ کھل گئی، اس کافر نےبڑے تکبر سے کہا:اے محمد! آپ کو مجھ سے کون بچا سکتا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑے اطمینان وسکون سے جواب دیا: اللہ۔ یہ سننا تھا کہ تلوار اس کے ہاتھ سے چھوٹ گئ، آپ نے اٹھالی اور اس کافر سے فرمایا: اب بتاؤ تم کو مجھ سے کون سکتا ہے؟ اس نے کہا: کوئی نہیں! آپ نے اسے معاف کردیا اور اسے چھوڑ دیا۔ (بخاری: 3822) ۔

    اللہ پر توکل کا ایک اور ثمرہ دیکھنا ہو تو ہاجرہ علیہا السلام کا درج ذیل واقعہ پڑھئے، قلب کو اطمینان نصیب ہوگا اور ایمان میں تازگی اور بشاشت پیدا ہوگی، واقعہ کچھ اس طرح ہے:

    جب ابراہیم علیہ السلام نے اپنے شیر خوار بیٹے اسماعیل اور اس کی ماں ہاجرہ علیہما السلام کو مکہ کی غیر آباد سنسان وادی میں بیت اللہ کے پاس ایک درخت کے نیچے چھوڑ کر اور ایک مشکیزہ پانی اور کچھ دے کر واپس جانے لگے تو بے سہارا ہاجرہ نے اپنے شوہر ابراہیم سے دریافت کیا : اے ابراہیم ! آپ ہمیں اس وادی میں چھوڑ کر کہاں جارہے ہیں؟ جبکہ یہاں کوئی چیز ہے نہ انسان ہے؟ابراہیم علیہ السلام نے مڑکر تک نہیں دیکھا اور چلتے رہے، کئی بار دریافت کرنے پر تیسری دفعہ ہاجرہ نے پوچھا: کیا آپ کو اللہ تعالی نے اس کا حکم دیا ہے؟ ابراہیم علیہ السلام نے جواب دیا: ہاں! اللہ نے مجھے یہی حکم دیا ہے۔ یہ سن کر ہاجرہ نےجو اللہ پر توکل وبھروسہ کی بات کہی وہ تاریخ کا حصہ بن چکی ہے، انہوں نے کہا: "جب یہ بات ہے تو اللہ تعالی ہم ماں بیٹے کو ہلاک وضائع نہیں کرے گا" ۔ (بخاری: 3111)

    ھر پانی کا ختم ہوجانا اور ہاجرہ علیہ السلام کا پانی کی تلاش میں صفا ومروہ پہاڑیوں کے مابین سات چکر لگانا اور اللہ تعالی کا ان پر رحم کھاکر جبریل علیہ السلام کو بھیجنا اور ان کا زمین پر پیر مار نا جس سے زمزم کا ابل پڑنا مشہور واقعہ ہے اور
    ومن یتوکل علی اللہ فہو حسبہ
    (الطلاق: 3)
    "جو شخص اللہ پر توکل کرے گا اللہ اسے کافی ہوگا"، کی بہترین مثال، جس کی نظیر کہیں اور کسی تاریخ میں نہیں مل سکتی۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اللہ پر ایسے ہی توکل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین یا رب العامین۔

  2. #2
    Adilawan's Avatar
    Adilawan is offline Senior Member+
    Last Online
    26th April 2015 @ 11:52 AM
    Join Date
    28 Apr 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    1,685
    Threads
    107
    Credits
    0
    Thanked
    119

    Default

    آمین یا رب العامین

  3. #3
    omairfayyaz's Avatar
    omairfayyaz is offline Senior Member+
    Last Online
    21st May 2016 @ 11:44 PM
    Join Date
    23 Jun 2009
    Location
    khuda ki zameen
    Age
    36
    Posts
    2,239
    Threads
    121
    Credits
    955
    Thanked
    186

    Default

    نا ئس شئیرنگ

  4. #4
    Join Date
    29 Jul 2018
    Age
    35
    Gender
    Male
    Posts
    52
    Threads
    2
    Credits
    939
    Thanked
    0

    Default

    یہ آگاہی ہمارے ساتھ شئیر کرنے کا بہت شکریہ

  5. #5
    Join Date
    18 May 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    16,481
    Threads
    150
    Credits
    18,333
    Thanked
    721

    Default

    جزاک اللہ

Similar Threads

  1. Replies: 8
    Last Post: 15th January 2024, 07:24 PM
  2. Replies: 4
    Last Post: 29th July 2018, 05:44 PM
  3. Replies: 14
    Last Post: 7th May 2018, 12:38 PM
  4. اللہ صرف پاک کمائی کو قبول کرتا ہے،
    By IqbalKuwait in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 0
    Last Post: 5th November 2009, 08:43 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •