allah reham kary
allah reham kary
pics
Bohat dukh howa.
Allah tala In k ghar walon ko sabar day.
Ameen
Allah Rehman karay sab par
f
v.sad
دو سگی بہنوں سمیت بارہ خوش قسمت مسافر طیارے میں سوار نہ ہوسکے ¾ نام جاری
اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد کے علاقے دامن کوہ میں حادثے کا شکار ہونےو الے نجی کمپنی کے طیارے کے 12خوش قسمت مسافر ا یسے بھی ہیں جو بعض نجی وجوہات کی بناءپر اس طیارے میں سوار نہ ہوسکے ان میں دوسگی بہنیں بھی شامل ہیں۔نجی فضائی کمپنی کی طرف سے جاری کی گئی فہرست کے مطابق جن مسافروں نے فلائٹ نمبر 202پر سفر نہیں کیا ان میں امتیاز علی علی کھوڑو ¾ سید شاان حسین نقوی ¾ صلاح الدین سعید ¾ سلمان خان بجارانی ¾ مہران خان بجارانی ¾ عائشہ عامر ¾ علیزعامر ¾عابد محمود ¾ مسز شاہین ¾ جہانگیر خان ¾ شمس الرحمان علوی اور حضر پرویز شامل ہیں ۔h\a
طیارہ نچلی پرواز کرتا ہوا پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا‘ عینی شاہد
اسلام آباد (آئی این پی) ایئربلیو طیارے کی تباہی کا منظر دیکھنے والے ایک عینی شاہد کے مطابق وہ اپنے گھر میں اخبارات کا مطالعہ کررہے تھے کہ 9بج کر 35منٹ پر ان کی نظر ایک طیارے پر پڑی جو نچلی پرواز کرتا ہوا گزر رہا تھا وہ حیران ہوئے کہ اس ایریے میں کمرشل ایئرلائن کا کوئی جہاز نہیں آتا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پوش علاقے ای سیون میں رہائش پذیر معروف شخصیت سید یحییٰ منور نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ وہ گومل روڈ میں واقع اپنے گھر کے برآمدے میں اخبارات کا مطالعہ کررہے تھے کہ 9بج کر 35منٹ پر جب انہوں نے ایک طیارے کو نچلی پرواز کرتے دیکھا تو وہ اپنے برآمدے سے اٹھ کر گیٹ پر آگئے اور اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ اس ایریے میں کوئی طیارہ پرواز ہی نہیں کرتا تو یہ طیارہ یہاں کیسے نچلی پرواز کررہا ہے تاہم اس کے چند لمحوں کے بعد ہی یہ طیارہ مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا کر گر گیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دیکھا کہ طیارہ گرتے ہی زور دار آوازیں آئیں اور فضا میں دھواں بلند ہونا شروع ہوگیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ فوری طور پر گاڑی میں بیٹھ کر جامعہ فریدیہ کی طرف گئے اور وہاں سے دیکھا کہ دھواں بلند ہورہا تھا۔ (ن غ/ط س)
سانحہ مارگلہ، ملکی تاریخ کا 19واں فضائی حادثہ ہے
ا س سے قبل پیش آنےوالے18حادثات مےں 637مسافر لقمہ اجل بن چکے ہےں
1989ءمےں گلگت مےں ایک طیارہ 54مسافروں سمیت لاپتہ ہوا جسکا آج تک کچھ پتہ نہےں چلا
اسلام آباد ( ریاض احمد سے)دارالحکومت اسلام آباد میں پیش آنے والا حادثہ چار سال بعد کسی مسافر طیارے کا پہلا حادثہ تھا جبکہ ےہ پاکستان کی تارےخ میں ہونےوالا 19 واں فضائی حادثہ تھا 18 حادثات مےں اب تک 637 مسافر لقمہ اجل بن چکے ہےں جبکہ اس حادثے میں پاکستانی (
سرزمین پر پہلی مرتبہ کسی نجی پاکستانی کمپنی کا مسافر طیارہ تباہ ہوا ہے۔اس سے قبل ہونے والے تمام حادثوں میں سرکاری ہوائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے طیارے ہی تباہ ہوئے جن میں پاکستانی سرزمین پر محض فوکر طیارے ہی حادثوں کا شکار ہوئے۔پاکستان میں مسافر طیاروں کی تاریخ میں دارالحکومت کی حدود میں پیش آنے والا یہ تیسرا حادثہ تھا۔اس سے قبل دس جولائی سنہ دو ہزار چھ میں پاکستان انٹرنیشنل ائر لائن کا فوکر طیارہ ملتان ائیر پورٹ سے اڑتے ہی حادثے کا شکار ہو گیا تھا جس میں پینتالیس افراد ہلاک ہوئے۔ملتان حادثے کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن نے فوکر طیاروں کا استعمال ترک کر دیا تھا۔فروری سنہ دو ہزار تین میں پاکستان ائیر فورس کے سربراہ مصحف علی میر فوکر طیارے کے حادثے میں سترہ افسران سمیت ہلاک ہوگئے تھے۔انیس سو نواسی میں گلگت میں بھی ایک فوکر طیارہ چّون مسافروں سمیت لاپتہ ہوگیا تھا جس کا آج تک کوئی نام و نشان نہیں ملا۔انیس سو چھیاسی میں پشاور میں ایک فوکر طیارہ گرا تھا جس میں تیرہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔پاکستان میں پی آئی اے کے زیرِاستعمال فوکر طیارے کا پہلا حادثہ انیس سو ستر میں پیش آیا جس میں تیس مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔دوسرا حادثہ انیس سو بہتر میں پیش آیا اور اس میں چھبیس افراد ہلاک ہوئے۔ یہ دونوں حادثے راولپنڈی / اسلام آباد میں پیش آئے۔
فضائی حادثے کے بعد بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رقت آمیز مناظر ، مسافروں کے عزیز واقارب غم سے نڈھال ،ایئرپورٹ دفاتر سے عزیزوں کی خیریت دریافت کرتے رہے
اسلام آباد(آن لائن) نجی ایئر لائن کے طیارے کے مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرائے جانے کے بعد بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے اور جہاز میں سوار مسافروں کے عزیز اوقارب و لواحقین غم سے نڈھال ہوتے رہے ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے اسلام آباد آنے والی نجی ایئر لائن ایئر بلیو کے مسافروں کو لینے کیلئے کے عزیز واقارب بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجودتھے تاہم ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے عزیزوں کا طیارہ مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا گیا ہے تو ایئرپورٹ پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں نظر آئے اور لواحقین اپنے عزیزوں کے حوالے سے ایئرپورٹ کے مختلف دفاتروں سے اپنے عزیزوں کی خیریت دریافت کرتے رہے تاہم انہیں اس حوالے سے کوئی بھی اطلاع نہیں دی گئی تھی ۔(راشد)
jo chalay gay Allah unko janat ma jaga day Ameen
ore un k lahawaqeen ko sabar day
Bookmarks