کراچی. . . کراچی میں پیر کی شام سے شروع ہونیوالے فائرنگ کے واقعات میں اب تک63افرادجاں بحق اور150سے زائد زخمی ہو گئے ہیں،جبکہ متعدد مکانوں،دکانوں،پتھاروں اور50سے زائد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی،شہر میں تیسرے روز بھی کشیدگی کا سلسلہ برقرار ہے جس کے باعث شہر قائد میں رہائش پذیر افراد کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی سید رضا حیدر کی شہادت کے بعد پیر کی شام سے کراچی کے مختلف علاقوں میں جلاؤ، گھیراؤاورہنگامہ آرائی کا سلسلہ شروع ہوا۔اس دوران مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔شہر میں جاری پرتشدد واقعات میں اب تک62افراد کو گولیاں مار کرموت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے،جبکہ150سے زائد افراد زخمی ہوئے جومختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں ۔36گھنٹوں میں50سے زائد گاڑیاں ،فرنیچرز مارکیٹ، متعدد چائے کے ہوٹلوں ،قالین کی دکانوں سمیت پتھاروں کو بھی آگ لگا دی گئی ۔رات گئے نامعلوم افراد نے عیسیٰ نگری میں ریتی بجری کے10 سے زائد ٹرکوں کو نذر آتش کردیا ۔ گلشن اقبال ،ابوالحسن اصفہانی روڈ ،لیاقت آباد میں پتھاروں اور ٹھیلوں کو آگ لگا دی گئی۔ کٹی پہاڑی پر مسلح افراد مورچہ بند ہو کر فائرنگ کرتے رہے۔ پاپوش نگر اور بنارس میں بھی مسلح افراد کا گشت جاری رہا اور مورچہ بند افراد نے فائرنگ بھی کی ۔قصبہ کالونی میں 3 مکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ فائر بریگیڈ کا عملہ متاثرہ علاقوں میں جانے سے گریز کر رہا ہے جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکار کشیدگی والے علاقوں میں خاموش تماشائی بن کر رہ گئے ہیں۔