کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیر کو ناظم آباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والا پرتشدد واقعات و فائرنگ کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا‘ پولیس اور رینجرز کی موجودگی میں شرپسند شہریوں اور ان کی املاک کو نشانہ بناتے رہے‘ مزید 21افراد جاں بحق ہوگئے‘ 24گھنٹے میں جاں بحق افراد کی تعداد 56ہوگئی‘ خوف و ہراس کے باعث ٹریفک معطل اور کاروبار و دکانیں بند رہیں‘ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا‘ لوگ گھروں میں محصور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو رضا حیدر کی ہلاکت کے بعد شہر کے مختلف علاقوں بلدیہ‘ سائٹ‘ ناظم آباد‘ بنارس‘ اورنگی ٹاﺅن‘ لیاقت آباد‘ گلشن اقبال‘ گلستان جوہر‘ شاہ فیصل کالونی‘ لانڈھی‘ ملیر‘ کورنگی‘ محمود آباد‘ صدر‘ رنچھوڑ لائن‘ کھارادر سمیت دیگر علاقوں میں شروع ہونے والے پرتشدد واقعات اور فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا جبکہ پولیس و رینجرز صرف اہم شاہراہوں تک محدود رہی اور شرپسندوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریز کرتی رہیں۔ماڈل کالونی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور احمد طاہر جاں بحق ہوگیا‘ ابراہیم حیدری میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2افراد جاں بحق ہوگئے‘ کورنگی نمبر 5میں ملزمان کی فائرنگ سے ریحان نامی نوجوان نشانہ بنا‘ لیاقت آباد گجر نالے کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور الطاف جاں بحق اور 2افراد زخمی ہوگئے‘ پیر آباد کے علاقے سے 2مقتول افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ قصبہ کالونی اے ون ایریا میں عوامی نیشنل پارٹی کا کارکن اسماعیل نشانہ بنا‘ پیر آباد کے علاقے قصبہ کالونی ڈھائی نمبر میں ملزمان کی فائرنگ سے امین اللہ اور ایک نامعلوم شخص ہلاک ہوگیا‘ کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے میں گولیاں لگی نوجوان کی لاش ملی۔ گلشن اقبال میں کوچ کے ڈرائیور محمد جان کو نشانہ بنایا گیا۔ مختلف علاقوں میں جلاﺅ گھیراﺅ کا سلسلہ جاری رہا اور 10سے زائد گاڑیاں اور نصف درجن دکانیں نذر آتش کردی گئیں‘ شہر میں خوف و ہراس کے باعث ٹریفک معمول سے کم رہا اور دکانیں و بازار بھی بند رہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مختلف علاقوں میں مسلح ملزمان کا گشت جاری رہا جس کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوگئے جبکہ مختلف اسپتالوں میں 50سے زائد زخمیوں کو لایا گیا جس کے بعد زخمیوں کی تعداد 100ہوگئی۔ رات گئے تک مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ گلستان جوہر میں فائرنگ جاری تھی‘ متاثرہ علاقوں میں اسٹریٹ لائٹس بند کردینے سے ماحول میں خوف و ہراس پیدا کیا گیا۔ اندھیرے کا فائدہ دہشت گرد اٹھارہے ہیں۔ آرام باغ کے علاقے لکھنو مارکیٹ کے چوکیدار اصغر ولد اکبر کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا مقتول کا آبائی تعلق بلوچستان سے تھا اور میٹروول سائٹ کا رہائشی تھا‘ پیر آباد کے علاقے میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پرچون کی دکان کا مالک شرافت خان ولد میاں درگل جاں بحق ہوگیا‘ اورنگی ٹاﺅن کے علاقے بنارس چار پائی گلی میں فائرنگ سے ضیا حسن اور محمود جاں بحق ہوگئے‘ مقتولین کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے بتایا جاتا ہے‘ مومن آباد کے علاقے فقیر کالونی میں فائرنگ سے 30سالہ امیر علی اور وسیم جاں بحق ہوگئے‘ واٹر پمپ کے علاقے میں نامعلوم مسلح ملزمان نے ہارڈ ویئر کی دکانوں کو آگ لگادی۔ آئی آئی چندریگر روڈ پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے رکشہ کو نذر آتش کردیا۔ شاہراہ فیصل کے علاقے راشد منہاس روڈ پر مسلح ملزمان نے ٹیکسی نمبر pg-4490پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کامران‘ ہمایوں اور فضل عزیز زخمی ہوگئے۔ پی آئی بی کالونی میں نامعلوم افراد نے ہوٹل نذر آتش کردیا‘ ایم اے جناح روڈ پر نامعلوم افراد نے ٹیکسی کو آگ لگادی۔