حضرت شاہین اقبال اثرجونپوریؔصاحب دامت برکاتہم کی حمد و نعت اور اصلاحی اشعار
Hamdمیرے مولیٰ
نگاہوں میں میری سما میرے مولیٰ مجھے اپنا جلوہ دکھا میرے مولیٰ
کیا میں نے اغیار سے دل کو خالی مرے خانہ ٔ دل میں آ میرے مولیٰ
ملا جب سے مجھ کو ترا عشقِ خوشتر ہٹے وادیٔ عقلِ ناقص کے پتھر
مرا ہر بنِ مو ہوا رشکِ شکر ترا نام جب بھی لیا میرے مولیٰ
جسے میںنے پرکھا جدھر میں نے دیکھا تجھے ہر جگہ جگ میںنے موجود پایا
تو ہر چیز میں ہے نہاں میرے مالک ، تو ہر شے میں جلوہ نما میرے مولیٰ
مری آرزو، خواہشیں،مرے ارماں مری ہرخوشی تیری خوشیوں پہ قرباں
مرے رب، مرے داتا،ملجاوماویٰ، مرے شاہ میرے خدا میرے مولیٰ
مجھے چاہیئے صرف تیری توجہّ نہیں غیر سے مجھ کو کوئی توقع
تجھ ہی سے میں فریاد کرتا ہوں مالک تُو ہی ہے مرا آسرا میرے مولیٰ
کوئی تجھ سے بڑھ کر پیارا نہیں ہے بجزتیرے کوئی سہارا نہیں ہے
مجھے اب جدائی کا یارا نہیں ہے نہ دے فرقتوں کی سزا میرے مولیٰ
یہ مانا کہ بندہ یہ عاصی بڑا ہے مگر تیری رحمت سے پالا پڑا ہے
ترے عشق کا اک سوالی کھڑا ہے شرابِ محبت پلا میرے مولیٰ
میں کبتک نہیں آؤں گا روشنی میں، میں بھٹکوں گا کبتک شبِ تیرگی میں
حقائق کی دنیا دکھا میرے مولیٰ نگاہوں سے پردہ اٹھا میرے مولیٰ
Bookmarks