umergmail said:
آپ لکھتے ھیں۔
”اس مقام پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل یا سولی چڑھائے جانے کی تردید کا واضح فرمان موجود ہے
جو کہ واضح قرینہ ہے کہ اٰل عمران کے مقام پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لئے "متوفیک" وفات کے لئے استعمال نہیں ہوا “
جناب سے سوال ھے کے آپ نے اس مقام پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل یا سولی چڑھائے جانے کی تردید کے
واضح فرمان کو کس بنیاد پر واضح قرینہ قرار دیا ھے۔قتل یا سولی چڑھائے جانے کی تردید سے تو
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات(قرینہ) ثابت نھیں ھوتی۔ دنیا میں اربوں،کھربوں انسان نہ قتل ھوے اور نہ ھی سولی چڑھے پھر بھی مر گے ۔
اب اُن اربوں،کھربوں انسانوں کو ھم زندہ تو نھیں مانتے۔ یعنی کسی (حضرت عیسیٰ علیہ السلام ) کا قتل اور مصلوب نہ ھونا اُس کی حیات کا ثبوت نھیں ھے۔
اسلیے قتل اور مصلوب نہ ھونے کو آپ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات کے ثبوت اور دلیل کے طور پر نھیں لے سکتے۔
یعنی حیاتِ مسیح (قرینہ) ثابت نھیں ھوتی
پھر آپ لکھتے ھیں۔
”تو جناب عمر صاحب ....اس واقعہ میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے سولی چڑھنے اور قتل ہونے سے بچنے کے بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ کیا ہوا ...یعنی کسی طرح رفع کیا گیا...یا کس کی طرف رفع کیا گیا.... یہ ایک علیحدہ فعل ہے اور علیحدہ مسئلہ ہے
امید ہے کہ جناب کی عقل شریف میں یہ معمولی بات سمجھ میں آگئی ہوگی
لہذا جناب کی خدمت میں گذارش ہے کہ آپ پہلے فعل کی تصدیق فرمائیں
ان شاء اللہ تعالیٰ اس کے بعد اگلے فعل پر بات کرلیں گے۔“
جناب ناصر صاحب۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یھود نہ قتل کرسکے اور نہ ھی مصلوب اِس میں کوئ شک نھیں-
لیکن اس سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات ثابت نھیں ھوتی
۔
جناب عمر صاحب آپ نے درست فرمایا کہ دنیا کے لاکھوں کڑوڑوں انسان نہ سولی چڑھتے ہیں اور نہ قتل ہوتے ہیں ...لیکن پھر بھی زندہ نہیں
یعنی قدرتی موت مرجاتے ہیں
لیکن آپ شاید بھول رہے ہیں کہ ہم اس وقت دنیا کے لاکھوں کڑوڑوں انسانوں کی بات نہیں کررہے بلکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ایک خاص واقعہ کے متعلق بات کررہے ہیں
اور اس واقعہ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ واقعہ قرآن پاک میں بیان ہوا....اور اس واقعہ کی دوسری اہم بات یہ ہے کہ اس واقعہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے اور سولی چڑھائے جانے کی سازش کا بیان ہوا ہے
اور اس خاص واقعہ کی تیسری خاص اور اہم بات یہ ہے کہ اس واقعہ میں اللہ رب العزت نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دشمنوں کی سازش کی ناکامی کی خبر بیان کی گئی ہے
تو جناب عمر صاحب ....اس لئے آپ اس خاص واقعہ کو دنیا کے لاکھوں کڑوڑوں انسانوں کی مصلیب یا مقتول ہونے کے علاوہ قدرتی موت مرنے کی مثال پر قیاس نہیں کرسکتے
امید ہے کہ یہ معمولی بات آسانی سے سمجھ میں آگئی ہوگی
Bookmarks