تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے
الحمد للہ ....اللہ رب العزت نے آسانی فرمائی اور آپ کو بات سمجھ آگئی .
جہاں تک ہمارے موقف کا تعلق ہے تو عرض یہ ہے کہ ہمارے لئے ’’متوفیک‘‘ کی دونوں تفسیریں اپنی اپنی جگہ معتبر ہیں ... اور ہمیں ایسے احکامات پر کوئی اشکال نہیں ہوتا جس پر قرآن و حدیث صراحت موجود ہو .... یا اجماع امت ہو.
اس وضاحت کا مقصد ’’متوفیک‘‘ کی تفسیر کا تعین کرنا نہ تھا بلکہ آپ کے ذہن میں پیدا ہونے والے اشکال کو دور کرنا تھا .... الحمد للہ ہم غیب پر بنا کسی عقلی دلیل ڈھونڈے ایمان لاتے ہیں
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ ﴿٢﴾ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ الخ البقرۃ 2،3 پارہ 1
ترجمہ: (یہ) وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں، (یہ) پرہیزگاروں کے لئے ہدایت ہے، جو غیب پر ایمان لاتے)
باقی عمر صاحب ہم نے عرض کیا کہ جب تک آپ سمجھنا چاہیں گے ہم وضاحت کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے.
اللہ تعالیٰ سب کو ہدایت دے .آمین
Bookmarks