Page 1 of 2 12 LastLast
Results 1 to 12 of 22

Thread: بھاری سجدہ

  1. #1
    Gream is offline Senior Member+
    Last Online
    27th May 2013 @ 05:56 PM
    Join Date
    10 Jun 2009
    Posts
    176
    Threads
    33
    Credits
    0
    Thanked
    21

    Default بھاری سجدہ

    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

    --------------------------------------------------------------------------------



    بھاری سجدہ





    ڈاکٹر جِفری لانج (Dr. Jeffery Lang) امریکہ کی مشہور ترین یونیورسٹیوں میں سے ایک کنساس یونیورسٹی میں ریاضیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔

    اپنے اِسلام لانے کا قصہ بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کہ جس دِن میں نے اِسلام قبول کیا، اِمام مسجد نے کلمہ پڑھاتے ہی میرے ہاتھ میں ایک چھوٹی سی کتاب بھی تھما دی جس میں نماز پڑھنے کا طریقہ درج تھا۔ میں تو حیران تھا ہی مگر مجھے ساتھ لے کر مسجد جانے والے میرے شاگرد بھی کافی پریشان تھے۔ ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں مجھے تلقین کررہا تھا کہ مجھے کسی معاملے میں جلدی کرنے کی ضرورت نہیں ہے، میں ہر کام کو مرحلہ وار کروں اور اپنے ذہن پر زیادہ دباؤ نہ ڈالوں اور اسلام کے شعار اور فرائض کو آہستہ آہستہ اپناؤں وغیرہ وغیرہ۔

    ان لوگوں کی پریشانیوں کو دیکھ دیکھ کر تو میں بھی اپنے آپ سے سوال کر رہا تھا کہ کیا نماز پڑھنا اتنا ہی مشکل کام ہے؟

    اپنے شاگردوں کی باتیں اَن سُنی کرتے ہوئے میں یہ طے کر چکا تھا کہ پانچ وقتی نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام تو بغیر کسی تاخیر کے ہی کر دوں گا۔ اور اُس رات کو میں دیر گئے تک صوفے پر ہی ٹکا رہا، بلب کی مدھم روشنی میں کتاب میں دی گئی نماز کی حرکات و سکنات کے نقشوں کا نہ صرف مطالعہ کرتا رہا بلکہ ساتھ ساتھ اُن قرآنی آیات کو بھی یاد کرتا رہا جو مجھے نماز میں پڑھنا تھیں۔ بہت ساری آیات تو مجھے عربی میں ہی پڑھنا تھیں اِس لئے میں وہ سارے کلمات عربی میں ہی یاد کر رہا تھا مگر ساتھ ساتھ اُنکا انگریزی میں ترجمہ بھی دیکھ رہا تھا۔ کتاب کا کئی گھنٹے تک مطالعہ کر نے کے بعد میں اِتنا جان چکا تھا کہ نماز کا پہلا تجربہ کرنے کیلئے میرے پاس کافی معلومات آچکی ہیں۔ اُس وقت تک نصف رات بھی بیت چکی تھی مگر میں نے سوچا کہ سونے سے پہلے کیوں نہ عشاء کی نماز ادا کر لی جائے۔

    واش روم جا کر کتاب کے وہ صفحات جن پر وضوء کا طریقہ درج تھا کھول کر بیسن کے ایک طرف رکھی، اور میں نے مرحلہ وار اور بالترتیب وضوء کرنا شروع کیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی باورچی ترکیب کتاب سے پڑھ کر نئی ڈش تیار کر رہا ہو۔ وضوء سے فراغت پر پانی کا نل بند کرکے واپس کمرے میں لوٹا تو پانی میرے اعضاء سے فرش پر ٹپک رہا تھا (کتاب میں تو یہی لکھا تھا کہ وضوء کے بعد جسم پر لگے پانی کو خود بخود خشک ہونے دینا مستحب عمل ہے)۔

    کمرے کے درمیان میں جا کر اپنے طور پر اخذ کی ہوئی قبلہ کی سمت میں منہ کر کے کھڑا ہو گیا۔ پیچھے مڑ کر تصدیق بھی کی کہ میرے فلیٹ کا صدر دروازہ اچھی طرح بندبھی تھا کہ نہیں۔ ایک بار پھر قبلہ رو ہو کر متوازی کھڑا ہو گیا۔ ایک گہری سانس لے کر اپنے دونوں ہاتھ اُٹھا کر کانوں کے برابر لایا، اور کتاب میں درج شدہ طریقے کے مطابق آہستہ سے اللہ اکبر کہا۔

    مجھے اُمید تھی کہ میری حرکات و سکنات اور آوازوں کو سننے والا کوئی نہیں ہے تو پھر اتنی احتیاط اور آہستگی کس بات کی!! میں نے سوچا کیوں نا شرم اور جھجھک کو ایک طرف رکھ کر نماز والا یہ فرض ادا کر ہی لیا جائے ۔ کہ یکایک میری نظر سامنے والے پردے پر پڑی جو کھڑکی سے ہٹا ہوا تھا ۔ اگر کوئی ہمسایہ دیکھ لیتا تو کیا خیال کرتا یہ جان کر ہی میرا بُرا حال ہو گیا۔ نماز کیلئے جو کچھ کر چکا تھا اُس سب کو چھوڑ کر میں کھڑکی کی طرف لپکا، آس پاس نظر دوڑا کر ہر ممکن تسلی کی کہ کسی نے مجھے دیکھا تو نہیں، پھر پچھواڑے میں کھلنے والی میری اِس کھڑکی سے حدِ نظر ویرانی اور خالی پن کو دیکھنے کے بعد میں نے پردے برابر کیئے اور ایک بار پھر کمرے کے درمیان میں آ کھڑا ہوا۔

    اس مرتبہ پھر تسلی کی کہ میں کھڑا تو بالکل ویسے ہی سیدھا ہوں جس طرح کتاب میں لکھا اور کتاب میں بنے نقشہ پر دکھایا گیا تھا۔ ہاتھوں کو بلند کر کے کانوں کی لوؤں کو چھوتے ہوئے قدرے با اعتماد طریقے سے اللہ اکبر کہا۔ لیکن سورۃ الفاتحہ پڑھتے ہوئے پھر آواز آہستہ کرنا پڑی کہیں کوئی سُن نہ لے۔فاتحہ کے بعد ایک چھوٹی سی سورت بھی عربی زبان میں پڑھی۔ ایک بات کا تو مجھے آج تک یقین ہے کہ اُس رات اگر کوئی عرب باشندہ میری تلاوت سُن لیتا تو ہرگز یہ نہ سمجھ پاتا کہ جو کچھ میں نے پڑھا تھا وہ قرآن شریف تھا۔ اِس چھوٹی سورت کی تلاوت کے بعد ایک بار پھر میں نے آہستگی سے تکبیر کہی، کمر کو جھکاتے ہوئے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے۔ حالتِ رکوع میں بنی اپنی اِس حالت پر مجھے شرم اور خجالت سی ہو رہی تھی،میں آج تک کسی کے سامنے ایسے نہیں جھکا تھا۔ ہاں مگر خوشی اِس بات کی تھی کہ میں کمرے میں تنہا اور اکیلا تھا۔ رکوع میں کئ بار سُبحانَ رَبی العظیم کا فقرہ دہرایا۔ رکوع سے سیدھا ہوتے ہوئے سمع اللہ لمن حمدہ پڑھا اور سیدھا کھڑے ہو کر ربنا و لک الحمد بھی کہا۔ اِس سب کچھ کے بعد، اِس مرتبہ تکبیر کہتے ہوئے ایسا لگا کہ دِل ذرا اطمینان سا محسوس کر رہا ہے کیونکہ اللہ اکبر کا فقرہ پہلے کی نسبت زیادہ جلدی سے ادا کیا تھا اور الفاظ کی ادائیگی بھی مجھے بہتر محسوس ہوئی تھی۔ یہاں تک تو جو کچھ ہوا تھا وہ ٹھیک ہوا تھا مگر اب سجدے کا مرحلہ تھا، یہ سوچ کر ہی میں جہاں تھا وہاں ہی رُک گیا۔ میری نظریں اُس جگہ کو گھور رہی تھیں جدھر میں نے اپنا ماتھا جا کر ٹکانا تھا۔ میں نہ صرف کہ اپنے سارے اعضاء کے ساتھ زمین پر جا کر جھکوں گا بلکہ مجھے اپنا ماتھا بھی زمین پر ٹِکانا ہوگا؟ نہیں میں ایسا ہرگز نہیں کر سکتا، اپنے آپ کو زمین پر گرا دوں، یہ مجھ سے نہیں ہو پائے گا۔ اتنی ذلت کہ اپنی ناک زمین پر جا کر رکھوں! یہ تو ایسا لگ رہا تھا کہ غلام اپنے آقا کے سامنے جھکنے جا رہا ہے۔ دِل تو مان ہی نہیں رہا تھا مگر اب یہ بھی محسوس ہو رہا تھا کہ گھٹنے بھی اِس مشق کیلئے تیار نہیں تھے۔ اب تو مجھے تصور میں اپنے جاننے والوں اور دوستوں کے قہقہے بھی صاف سُنائی دے رہے تھے۔ وہ میری حرکتوں کو دیکھ دیکھ کر ہنس رہے تھے جبکہ میں اُن کے سامنے احمق بنا ہوا تھا۔ مجھے تو ایسا بھی لگ رہا تھا کہ وہ لوگ اب میرے لیئے ہمدردی اور مضحکہ پن کے ملے جلے جذبات کے ساتھ مجھے گھور رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ بیچارہ جیف سان فرانسسکو کے عرب لوگوں کے جادو کا شکار ہو گیا ہے اور میں اُن سے التجاء کر رہا تھا کہ مجھے اِس ذلت اور گراوٹ سے بچا لو ۔

    آخر میں نے ایک لمبا سانس لے کر اپنے آپ کو اِس کام کیلئے تیار کیا۔ تھوڑی سی ہچکچاہٹ کے ساتھ سر کو جاء نماز پر جھکا ہی دیا۔ ذہن سے خیالات کو ایک جھٹکا دیکر باہر کیا اور تین بار سُبحانَ ربی الاعلٰی کے کلمات ادا کیئے۔ سجدہ سے سر اُٹھا کر قاعدہ میں بیٹھا، ذہن کو قابو میں رکھتے ہوئے اپنی توجہ مکمل طور پر نماز کی طرف رکھی تاکہ یہ عمل جلد سے جلد طے پا جائے۔ اللہ اکبر کہہ کر دوبارہ سرکو زمیں پر جھکا دیا۔ اور جس وقت میری ناک زمین پر لگی ہوئی تھی اُس وقت میں نے بالکل مشینی انداز میں تین بار سُبحان ربی الاعلٰی بھی کہہ ڈالا۔ اب تو میں تہیہ کر چکا تھا کہ جو کُچھ بھی ہو جائے اِس کام کو ہر قیمت پر پورا کر کے ہی رہوں گا۔

    سجدوں سے فارغ ہو کر اللہ اکبر کہتے ہوئے دوبارہ کھڑا ہوا، ذہن کو نماز کی طرف متوجہ کیا تو پتہ چلا کہ ابھی تو نماز کے چار مراحل میں سے صرف ایک مرحلہ طے کیا ہے ابھی تین مراحل تو باقی ہیں۔ اِس سے پہلے کہ میں اپنی عزت، وقار اور مرتبہ سے مجبور ہو کر نماز کو درمیان میں چھوڑ دوں میں بچی ہوئی نماز کو مکمل کرنا چاہتا تھا۔ مجھے لگ رہا تھا کہ ہر مرحلے کے ساتھ نماز میں میری دلچسپی مزید کم ہوتی جا رہی تھی, آخری سجدہ میں تو میں کافی پُر سکون سا تھا، یہاں تک کہ تشہد اور پھر دائیں بائیں سلام پھیرنے کا معاملہ بھی طے پا گیا۔

    اچھے خاصے تھکا دینے والے کام سے فارغ ہو کر میں نے جاء نماز سے اُٹھنے میں کوئی جلدی نہیں دِکھائی، میں نے بیٹھے بیٹھے ہی نے آج کے اِس معرکے پر غور کرنا شروع کیا۔ مثبت بات تو کوئی نہ دِکھائی دی ہاں البتہ شرمندگی اور خجالت اپنی جگہ برقرار تھی۔ مجھے شدت کے ساتھ اِس بات کا احساس تھا کہ آج اِس نماز کی خاطر میں نے اپنے آپ کو رکوع و سجود میں جھکایا اور گرایا تھا۔ وہیں بیٹھے بیٹھے اور سر کو جھکائے میں نے دعا کی اے اللہ میرے تکبر اور جہالت کو معاف کر دے، بڑی دور کا سفر کر کے تیری طرف آیا ہوں اور ابھی بڑا لمبا راستہ طے کرنا باقی ہے۔

    اور شاید یہی وہ لمحہ تھا جب میرے اندر کچھ عجیب سا احساس پیدا ہوا، ایسا احساس جس کا مجھے پہلے کوئی تجربہ نہیں تھا ۔ اور یہی وجہ ہے کہ میں اُس احساس کو الفاظ میں بھی بیان نہیں کر سکتا۔ ایسا لگا جیسے سردی کی ایک ٹھٹھرا دینے والی لہر مجھ سے آ کر ٹکرائی ہے مگر ساتھ ہی دِل میں ایک روشنی کا نقطہ سا پھوٹتا ہوا بھی محسوس ہوا۔ یہ سب کچھ غیر متوقع سا تھا اِس لئے عجیب سا بھی لگ رہا تھا۔ مجھے یا دہے کہ میں نے سردی کی شدت سے کانپنا بھی شروع کر دیا تھا۔ جبکہ خارجی صورتحال قطعی مختلف تھی، تغیر صرف میرے جسم کے اندر رونما ہو رہا تھا جو میرے جذبات پر بھی اثر انداز ہو رہا تھا۔ ۔ میرے محسوسات تبدیل ہو رہے تھے۔ کوئی شفقت اور رحمت تھی جو مجھے اپنے آغوش میں لے رہی تھی۔ مجھے اپنا دِل کسی نادیدہ غم سے بھرتا ہوا محسوس ہوا اور میں نے بلا سبب رونا شروع کردیا۔ حتٰی کہ آنسوؤں نے میرے چہرے پر بہنا بھی شروع کر دیا تھا، غم گویا بڑھتے ہی جا رہے تھے۔ اور جسقدر میرا رونا زیادہ ہو رہا تھا اُسقدر مجھے یوں لگ رہا تھا کہ کوئی قوت مجھے شفقت اور محبت کے ساتھ اپنی آغوش میں لئے بھینچ رہی ہے۔ ایسا نہیں تھا کہ میں اپنے گناہوں کے بوجھ اور پشیمانوں کی وجہ سے رو رہا تھا، حالانکہ ہونا تو ایسے ہی چاہیئے تھا، مگر یہ تو کوئی اور ہی احساس تھا۔ میرے اندر ایک دیوار سی تعمیر ہو رہی تھی جو مجھے میرے غرور اور غصہ آور سابقہ حیثیت سے علٰیحدہ کر رہی تھی۔

    اور آج جب میں یہ کہانی لکھ رہا ہوں مجھے یہ کہنے میں کوئی شرم نہیں آ رہی کہ اگر اللہ کی رحمت شامل حال نہ ہوتی تو مجھے گناہوں سے توبہ اور مغفرت کی سبیل تو دور کی بات ہے رحمت و عاطفیت کی آغوش میں پناہ کا راستہ بھی نہ ملتا۔

    اِسی طرح دو زانو بیٹھے ، کمر کو جھکائے اور سر کو کو دونوں ہاتھوں میں تھامے نجانے کتنی دیر بیٹھا رہا اور جب رونے سے ہٹا تو بہت تھکن سی محسوس کر رہا تھا۔ میں ایک ایسے تجربے سے ہو کر گزرا تھا جو میرے لئے غیر مانوس تو تھا ہی مگر اِسکی کوئی عقلی دلیل بھی تو موجود نہیں تھی۔ اور میں یہ بھی دیکھ رہا تھا کہ اِس عجیب و غریب تجربے کو کسی سے بیان بھی نہیں کر سکوں گا۔ مگر ایک بات ضرور ہوئی تھی اور وہ یہ کہ مجھے اُس وقت تک اِس بات کا احساس ہو چکا تھا کہ میں اللہ کی طرف رجوع کرنے کا محتاج ہوں اور نماز میری ضرورت ہے۔ اِس سے پہلے کہ میں اپنی جگہ چھوڑتا میں نے اپنے ہاتھ اُٹھاتے ہوئے یہ آخری دعا مانگی:

    اے میرے اللہ: اگر میں راہِ کُفر پر دوبارہ چلنے کا اِرادہ بھی کروں تو مجھے اُس سے پہلے ہی موت دیکر اِس زندگی سے ہی چھٹکارہ دیدینا۔ اب میرے لئے اپنے ظاہری اور باطنی عیبوں کے ساتھ زندہ رہنا تو محال ہے ہی، مگر تیرے تیرے وجود کا ایک دن بھی منکر بن کر رہوں یہ ہرگز قبول نہیں۔



  2. #2
    *KHAN*JEE*'s Avatar
    *KHAN*JEE* is offline Advance Member+
    Last Online
    14th January 2021 @ 05:22 PM
    Join Date
    09 Apr 2009
    Location
    .*'""*JaNNaT*""
    Gender
    Male
    Posts
    23,576
    Threads
    649
    Credits
    91
    Thanked
    1618

    Default

    بہت ہی اچھی رُوداد ہے۔

  3. #3
    muzammilahmed's Avatar
    muzammilahmed is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd January 2012 @ 04:28 PM
    Join Date
    13 Jul 2010
    Location
    karachi
    Gender
    Male
    Posts
    408
    Threads
    5
    Credits
    0
    Thanked
    23

    Default

    Good

  4. #4
    Jaansaagar's Avatar
    Jaansaagar is offline Senior Member+
    Last Online
    8th February 2011 @ 09:16 PM
    Join Date
    23 Dec 2010
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    213
    Threads
    4
    Credits
    1,100
    Thanked
    13

    Default

    good hy

  5. #5
    striking212 is offline Senior Member+
    Last Online
    17th April 2017 @ 07:07 PM
    Join Date
    05 Feb 2009
    Location
    Islamabad
    Age
    37
    Gender
    Male
    Posts
    320
    Threads
    5
    Credits
    1,032
    Thanked
    27

    Default

    Nice it is.

  6. #6
    Gream is offline Senior Member+
    Last Online
    27th May 2013 @ 05:56 PM
    Join Date
    10 Jun 2009
    Posts
    176
    Threads
    33
    Credits
    0
    Thanked
    21

    Default

    bhot shukriya

  7. #7
    inaam1's Avatar
    inaam1 is offline Senior Member
    Last Online
    22nd May 2019 @ 03:45 PM
    Join Date
    10 Jul 2010
    Location
    ال&
    Age
    46
    Gender
    Male
    Posts
    7,710
    Threads
    409
    Credits
    111
    Thanked
    531

    Default


  8. #8
    Gream is offline Senior Member+
    Last Online
    27th May 2013 @ 05:56 PM
    Join Date
    10 Jun 2009
    Posts
    176
    Threads
    33
    Credits
    0
    Thanked
    21

    Default

    Shukriya

  9. #9
    imani9009's Avatar
    imani9009 is offline Senior Member
    Last Online
    26th November 2017 @ 08:40 PM
    Join Date
    14 Dec 2008
    Location
    Pakistan
    Gender
    Male
    Posts
    687
    Threads
    67
    Credits
    0
    Thanked
    226

    Default

    [IMG]http://www.itdunya.com/signaturepics/sigpic31663_2.gif[/IMG]

  10. #10
    Gream is offline Senior Member+
    Last Online
    27th May 2013 @ 05:56 PM
    Join Date
    10 Jun 2009
    Posts
    176
    Threads
    33
    Credits
    0
    Thanked
    21

    Default

    bhot shukriya

  11. #11
    scropion is offline Senior Member+
    Last Online
    21st June 2018 @ 04:33 PM
    Join Date
    31 Jan 2011
    Gender
    Male
    Posts
    139
    Threads
    5
    Credits
    1,416
    Thanked
    7

    Default

    subhan allaha

  12. #12
    Aalik's Avatar
    Aalik is offline Advance Member
    Last Online
    15th November 2020 @ 03:31 PM
    Join Date
    08 May 2009
    Location
    Oghi (Mansehra)
    Age
    39
    Posts
    1,104
    Threads
    16
    Credits
    1,441
    Thanked
    20

    Default

    Jizakal Allah

    AHMED ALI KHAN OGHI

Page 1 of 2 12 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 6
    Last Post: 10th March 2013, 10:09 PM
  2. وہ کہہ رہا تھا مجھ سے بڑی سادگی
    By **IRFAN** in forum Design Poetry
    Replies: 21
    Last Post: 19th October 2012, 01:28 PM
  3. Replies: 15
    Last Post: 8th February 2012, 12:43 AM
  4. Replies: 7
    Last Post: 7th June 2010, 06:55 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •