f-16 said:
جنات ایک لطیف جسم رکھنے والی مخلوق ہے اور آگ سے پیدا کی
گی ہے اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُم (الاعراف)
یعنی وہ (شیطان) اوراسکا قبیلہ تمہں دیکھتا ہے مگر ایسے کہ تم اسے نہیں دیکھ سکتے۔
آپ اپنے کیوں کا جواب اسی آیت مبارکہ میں تلاش کر لو باقی روح ایک
الگ مخلوق ہیں اور جنات الگ
اسلام و علیکم
(ف35) شیطان کی کَیّا دی اور حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ اس کی عداوت کا بیان فرما کر بنی آدم کو مُتنبِّہ اور ہوشیار کیا جاتا ہے کہ وہ شیطان کے وسوسے اور اِغواء اور اس کی مکّاریوں سے بچتے رہیں جو حضرت آدم علیہ الصلٰوۃ و السلام کے ساتھ ایسی فریب کاری کر چکا ہے وہ ان کی اولاد کے ساتھ کب درگزر کرنے والا ہے ۔
(ف36) اللہ تعالٰی نے جنّوں کو ایسا اِدراک دیا ہے کہ وہ انسانوں کو دیکھتے ہیں اور انسانوں کو ایسا اِدراک نہیں ملا کہ وہ جنّوں کو دیکھ سکیں ۔ حدیث شریف میں ہے کہ شیطان انسان کے جِسم میں خون کی راہوں میں پیر جاتا ہے ۔ حضرت ذوالنون رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر شیطان ایسا ہے کہ وہ تمہیں دیکھتا ہے تم اسے نہیں دیکھ سکتے تو تم ایسے سے مدد چاہو جو اس کو دیکھتا ہو اور وہ اسے نہ دیکھ سکے یعنی اللہ کریم ستار ، رحیم غفار سے مدد چاہو ۔تفسیر مولانا نعیم آباد مرادی
Bookmarks