BAD MAN said:
آپ کی بات بلکل صحیح ہے بھائی مگر کبھی کبھی معاملات اس کے برعکس بھی ہوتے ہیں جیسا ہم سمجھتے ہیں جیسا کہ ہماری مسجد میں دو نو عمر لڑکے آئے اور نماز کے بعد رونے لگے کہ ہماری مدد کرو ہمارے والد صاحب بیمار ہیں اور ہمیں چھ ہزار روپے کی ضرورت ہے اب ان کا انداز کچھ ایسا تھا کہ دیکھنے والے کو ترس آتا تھا ۔ جب نماز ختم ہوگئی اور گنتی کے چند لوگ مسجد میں رہ گئے تو خادم مسجد نے سنا کہ ان میں سے ایک لڑکا گنگنا رہا تھا اس نے حیرت سے پوچھا کہ ابھی تو تم رو رہے تھے اور اپنے والد صاحب کی علالت کا گلہ کر رہے تھے اور ابھی گنگناتے ہو تو بجائے جواب دینے کے دونوں لڑکے مسجد سے باہر نکل گئے اتفاق سے میں بھی نماز پڑھ کر مسجد سے نکل ہی رہا تھا تھوڑی دور جاکر میں نے دیکھا کے دونوں آپس میں رقم بانٹ رہے تھے ۔ اب آپ ہی بتائیں کہ ہمارے دلوں سے خوف خدا کہاں چلا گیا ہے اور اس معاشرے کے فرد ہوتے ہوئے ہم کسی سے متعلق کیا گمان رکھیں ؟؟؟؟؟؟؟؟
معذرت کے ساتھ بھائی یہ چونکہ موضوع سے ہٹ کر ہے مگر یہ واقعہ اس لیئے سنانا پڑا کہ ایسے لوگ بھی ہمارے معاشرے میں موجود ہیں کہ جن میں خوف خدا نام کی چیز اب باقی نہیں رہی ہے ۔
آپ کی پوسٹ کا بے حد شکریہ
آپ نے ٹھیک فرمایا آج کل سفید پوش انسان کو ڈھونڈنا بہت ہی مشکل کام ہے وجہ ہے ان جیسے فقیروں نے ان لوگوں کو بھی بد نام کر دیا ہے
پروفشنل فقیروں کے لئَے خاص
آپ میرا یہ والا تھریڈ چیک کریں
Bookmarks