پٹرولیم مصنوعات اور گیس پر ٹیکسوں کے ذریعے 350ارب وصول کئے گئے

سال 2010ء کے دوران وزیروں، مشیروں اور اعلیٰ بیوروکریسی کے شاہانہ اخراجات پورے کرنے کیلئے پٹرولیم مصنوعات اور گیس پر بھاری ٹیکسوں کے ذریعے غریب عوام سے 350 ارب روپے کی خطیر رقم نچوڑ لی گئی،

کسی بھی ایک شعبے سے ٹیکسوں کے ذریعے وصول کی جانے والی یہ سب سے بڑی رقم ہے۔ گزشتہ سال 6 مرتبہ قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور 6 مرتبہ معمولی کمی کی گئی جبکہ دسمبر میں کوئی کمی بیشی نہیں کی گئی۔

یکم جنوری 2010ء سے یکم جنوری 2011ء تک ایک سال میں صرف پٹرول کی قیمتوں میں 14.56 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح یکم جنوری 2010ء کو ریفائنری پر تیل کی قیمت 39.10 روپے پر 26 روپے سے زائد اور یکم جنوری 2011ء کو ریفائنری پر پٹرول کی قیمت 49.11 روپے پر 30.26 روپے ٹیکس اور مارجنز وصول کیا جا رہا ہے۔

عوام سے فوری رقوم کی وصولی کیلئے سب سے آسان طریقہ پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں اور ٹیکس کی شرح میں اضافہ کر کے وصولی ہے۔ اس طریقہ کے تحت موجودہ اور سابقہ حکمران عوام کا خون نچوڑتے رہے ہیں اور یہ آسان طریقہ تاحال جاری ہے