تمہیں گر وفا کا بھرم نہیں
مجھے ٹوٹنے کا بھی غم نہیں
جو کِیا وہ تم نے صحیح کیا
مجھے اختلالِ کرم نہیں
جو اُٹھے تمہاری تلاش میں
رُکے آج تک وہ قدم نہیں
بڑی تیز آتشِ شوق تھی
ہوئی ساری عمر جو کم نہیں
وہی جیتتا ہے جہان میں
جسے ہارنے میں شرم نہیں
بڑا کاری وار تھا عشق کا
بھرا اب تلک وہ ذخم نہیں
Bookmarks