زمانے بھر کی شناسائیاں ہیں ایک طرف
جو اس نے دی ہیں وہ تنہائیاں ہیں ایک طرف
روش وہی ہے میرے دل شکن زمانے کی
کسی کی حوصلہ افزائیاں ہیں ایک طرف
میں سب کی فتح میں خود کو شریک رکھتا ہوں
میرے نصیب کی پسپائیاں ہیں ایک طرف
میں اپنی ذات میں تنہا ہوں اور بڑا تنہا
میری سب انجم آرائیاں ہیں ایک طرف
میں دیکھ سکتا ہوں منظر کو بند آنکھوں سے
مجھے ملی ہیں جو بینائیاں، ہیں ایک طرف
تمام جاگتے منظر ہیں ایک سمت نسیمؔ
اور ایک خواب کی پرچھائیاں ہیں ایک طرف
Bookmarks