بی بی سی اردو سےپولیس اہلکار ہوا میں اچھلےاور زمین پر گر گئے
کانسٹیبل اصغر کے مطابق وہ دھماکے کی جگہ کے قریب ایک عمارت کی چھت پر کھڑے ڈیوٹی دے رہے تھے
لاہور میں دھماکے کی جگہ کے قریب ڈیوٹی دینے والے پولیس اہلکار اصغر کا کہنا ہے کہ جیسے ہی دھماکہ ہوا انہیں یہ ڈر لگا کہ کہیں دوسرا دھماکہ نہ ہو جائے اور اسی لیے فوری طور پر دھماکے کی جگہ سے لوگوں کو دور کرنے کی کوشش کی۔
کانسٹیبل اصغر کے مطابق وہ دھماکے کی جگہ کے قریب ایک عمارت کی چھت پر کھڑے ڈیوٹی دے رہے تھے کہ ایک روز دار دھماکہ ہوا جس کے باعث وہ اپنی جگہ سے پیچھے کی طرف گرگئے۔
پولیس اہلکار نے لاہور میں نامہ نگار عباد الحق کو بتایا کہ چیک پوسٹ پر ان کے ساتھی لوگوں کی تلاشی لے رہے تھے، جب لائن میں کھڑے ایک لڑکے کی تلاشی لینے کی کوشش کی گئ تو ایک زور دار دھماکہ ہوا اور ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا۔
اصغر نے بتایا کہ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ یوں لگا جیسے قیامت آگئی ہو اور دھماکے کے بعد پولیس اہلکار اور لوگ زخمی حالت میں زمین پر پڑے تھے ۔
انیس سالہ سلمان اور ان کے بھائی اور دو کزن بھی اس دھماکے میں زخمی ہوئے
دھماکے کی جگہ کے قریب ہی موجود ایک شخص ممتاز نے بتایا کہ اچانک ایک روز دار آواز اور آگ کے شعلے نکلے اور پھر پولیس اہلکار ہوا میں اچھلے اور زمین پر گرے گئے جبکہ داخلے کے لیے چیک پوسٹ پر کھڑے لوگوں نے بھاگنا شروع کردیا۔
ممتاز نے بتایا کہ اس دھماکے میں اس کے ساتھ ڈھول بجانے والے ان کے دو ساتھی بھی زخمی ہوئے جو کچھ دیر پہلے ہی داتا گنج بخش کے عرس کے لیے چارد چڑھانے کے لیے آنے والے کے ساتھ ڈھول بجاتے ہوئے وہاں پہنچے تھے ۔
چہلم حضرت امام حسین کے جلوس میں شرکت کے لیے آنے والے انیس سالہ سلمان اور ان کے بھائی اور دو کزن بھی اس دھماکے میں زخمی ہوئے ہیں۔ سلمان کے بقول جس وقت یہ دھماکہ ہوا اس وقت وہ دھماکے کی جگہ سے دس قدم کے فاصلے پر تھے اور جلوس میں شرکت اور داتا دربار پر حاضری کے لیے آنے والوں کی چیک پوسٹ پر ایک لمبی قطار لگی ہوئی تھی۔
دربار پر حاضری کے لیے آنے والے اعجاز بھی چیک پوسٹ پر تلاشی کے لیے اپنی باری کے انتظار میں قطار میں کھڑے تھے اور ان کا کہنا ہے کہ اچانک ایک روز آواز آئی اور ہر طرف اندھیرا چھاگیا۔
Bookmarks