♣ختم شد♣
♣ختم شد♣
السلام علیکم
گُڑ کو بنتا دیکھ کر مجھے وہ میلا یاد آ گیا جو گنے کی کاشت کے آخری مراحل پر میری نانو کے گاوں میں لگتا تھا
جہاں گنے کے رس کو یونہی میں نے کڑھتے دیکھا تھا
اور اس میں مونگ پھلی اور چنے ڈال کر کچھ عورتیں سہیلوں کے ساتھ گپیں لگاتی تھی
اور اس ہی رس میں گاجروں کو دال کر نکالتی تھی
اُففف ان کا مزہ پھر سے محسوس کر رہی ہوں یہ دیکھ کر
خیر
چینی کھانے سے ہی شوگر کا مرض بنا ہے
کیونکہ گُڑ ایک نیچرل پروسیس سے بنتا ہے اور چینی میں رنگ کاٹ کیمیکل اور ناجانے کیا کیا ڈالتے ہیں
شئیرنگ بہت اچھی ہے
معلومات دینے کا شُکریہ
سُلطانہ مُصطفیٰ
Last edited by Sultana; 7th February 2011 at 09:18 PM.
achi sharing ki hay aap ny
واؤ
قمر بھائی آپ نے کافی اچھی اور زبردست شیئرنگ کی ہے۔
گڑ بنانے کا عمل کافی زبردست ہوتا ہے۔
میں تو گاؤں میں اکثر اس سے لطف اندوز ہوتا ہوں۔
گڑ کو جب گنے پر لگایا جائے اور پھر اس کو ٹھنڈے ہونے پر مزے لیکر کھایا جائے۔
nice sharing
اچھی سیرنگ کی ھے
بہت اچھے قمر بھائ
گُڑ مجھے بہت پسند ہے
بہت زبردست شیئرنگ
منہ میں پانی لانے والی
اور جب گنے کا رس گاڑھا ہو کر چیڑ کی شکل اختیار کر لیتا ہے
جسے ہم ککو کہتے ہیں اسے کھانے کاا پنا ہی مزا ہے
شئیر کرنے کا شکریہ
Bookmarks