ایمان کے محافظوں سے
میں خُدا وندِ بر تر کی تخلیق ہوں
جس نے پھولوں کو خوشبو، درختوں کو چھاؤں
سمندر کو پانی ہواؤںکو چلنے کی طاقت عطا کی
ستارے زمیں چاند سورج بنائے
میں کہتا ہوں سب آدمی ،آدمی ہیں
نہیں کوئی بہتر کسی سے
سوا اُن کے جو متقی ہیں،
میں کہتا ہوں اس خاک پر زندہ رہنے کا حق سب کو ہے
سب کو حق ہے کہ محنت کی تخلیق سے اپنے دامن بھریں
اس زمیں پر چلیں، آبرو سے رہیں، دل کی باتیں کہیں
مسکرا بھی سکیں
جس کی خواہش کریں اُس کو پا بھی سکیں
میں کہتا ہوں سب ابنِ آدم ہیں تو
کیوں نہ سب کو برابر کی عزت ملے
کیوں کوئی کج کلاہی کے نشے میں ہو
کیوں کسی کو فقط مرگِ تہمت ملے
میں اُن تیرہ بختوں ، سیہ قسمتوں کے لئے روشنی مانگتا ہوں
جنہیں تم نے صدیوں تک اپنی غرض اور انا کی بقا کے لئے
پتھروں کی طرح بے حقیقت گنا ہے
میں اُن کے لئے بولتا ہوں جنہیں
تم نے اپنی فصاحت کے طوقِ توہم میں جکڑا ہوا ہے
جسے تم نے ہر دور میں ظلم کے ہاتھ بیچا ہے
میرا خُدا ہے۔
Bookmarks