برطانوی حکومت نے ورکروں کے لئے ویزا اصلاحات متعین کردیں
ہوم آفس برطانیہ نے ورک ویزا میں انقلابی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے جس میں سالانہ حدود کا تعین کردیا گیا ہے۔
یہ تبدیلیاں غیر یورپی یونین ورکروں کے لئے سالانہ ورک ویزوں کی نئی تعداد مقرر کرنے کے پروگرام کا ایک حصہ ہےجس پر 6 اپریل سے عملدرآمد ہوگا۔گزشتہ سال کے اختتام پر حکومت نے اعلان کیا تھا کہ 12/2011 ء میں کل 20700 ویزا ہنر مند ورکروں کے لئے جاری کئے جائیں گے جو پوائنٹس پر مبنی نظام کے ٹئیر 2 کے تحت درخواست دیں گے اور اس کے ساتھ نئے غیر معمولی ہنر کے شعبے میں 1000 ویزا جاری کئے جائیں گے۔
نئے نظام میں ، آجروں کو اگر وہ کسی ورکر کو کسی خاص عہدے پر بلانا ہو تو اس کے لئےیوکے بارڈر ایجنسی سرٹیفکٹ آف اسپانسرشپ[سی او ایس] کی درخواست دینا ہوگی ، یہ موجودہ نظام میں ایک تبدیلی ہے جس سے کاروباروں کے لئے سالانہ ویزوں کی تعداد مختص ہو سکے گی۔
حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ جو آجر 150000 یا اس سے زیادہ کی تنخواہ کی حامل کسی آسامی کو پر کرنا چاہے تو وہ سرٹیفکٹ آف اسپانسر شپ کی تعداد کا پابند نہیں ہوگا۔
امیگریشن وزیر ڈیمئین گرین کا کہنا ہے
''خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لئے برطانیہ کو بہترین صلاحیتوں کے حامل اور باہنر افراد کی ضرورت ہے۔لیکن یہ ان ورکروں کی قیمت پر نہیں ہونا چاہئیے جو پہلے سے یہاں موجود ہیں۔
ہم نے اس نظام کی تیاری کے لئے کاروباروں کے ساتھ قریب رہ کر کام کیا ہے اور یہ واضح کردیا ہے کہ آجر پہلے ان افراد کو ملازمت دیں جو بے روزگار ہیں اور پہلے سے ملک میں موجود ہیں۔
اور جو افراد یہاں کام کرنے آتے ہیں انہیں یہ معلوم ہونا چاہئیے کہ ہم قیام کے روٹ کو مشکل تر بنانا چاہتے ہیں۔یہ درست نہیں کہ لوگ عارضی طور پر کسی آسامی پر کام کرنے کے لئے آئیں اور انہیں مستقل قیام کے لئے کھلی دسترس حاصل ہو"۔
سی او ایس کی سالانہ 20700 کی تعداد کو 12 ماہ میں تقسیم کیا جائے گا۔پہلے ماہ میں متوقع طلب کو دیکھتے ہوئے اپریل میں 4200 سی او ایس دئیے جائیں گے۔ اس کے بعد ماہانہ 1500 کی حد مقرر کی جائے گی۔ہر ماہ جو آسامیاں خالی رہ جائیں گی وہ اگلے ماہ کی تعداد میں شامل ہوجائیں گی۔
یورپی یونین سے باہر کے جو لوگ گریجویٹ سطح کی ملازمت کے لئےبرطانیہ آناچاہتے ہوں انہیں انٹرمیڈیٹ سطح کی انگریزی بولنا آنا چاہئیے اور تنخواہ اور ملازمت کی دیگر شرائط پر پورا اترنا چاہئیے۔
کمپنی کے درمیاں ٹرانسفر کے لئے سالانہ حد نہیں لیکن اس میں بھی تین تبدیلیاں آئیں گی:
· آسامی گریجویٹ پیشوں کی فہرست میں شامل ہوں
· 40000 یا اس سے زائد سالانہ تنخواہ پانے والے افراد ایک سال سے زیادہ قیام کر سکیں گے۔ ویزا تین سال کے لئے جاری کئے جائیں گے اور اس کے بعد مزید دو سال کی مدت بڑھائے جانے کا امکان ہوگا۔اور
· 24000 اور 40000 پانے والے ورکر صرف 12 ماہ کے لئے برطانیہ آسکیں گے اور اس کے بعد انہیں جانا ہوگا اور وہ اگلے 12 ماہ تک دوبارہ درخواست نہیں دے سکیں گے۔
ڈیمئین گرین نے مزید کہا
" برطانیہ مائگریشن سے اسی وقت فائدہ اٹھا سکے گا جب وہ اسے اپنی معیشت کی بہتری کی جانبرواں اور محدود کردے۔
میں صفر یا منفی مائیگریشن کی طرف نہیں جانا چاہتا۔ہمارا مقصد مائیگریشن کو 1990 کی دہائی کی سطح پرواپس لے جانا ہے یعنی ہزاروں لاکھوں کی بجائے سینکڑوں اور ہزاروں کی تعداد تک کم کرنا ہے"۔
Thanks & God Bless You!
Nadeem John Jutt
Bookmarks