اس طرح بھی کوشش کرلیں۔
نظر آجائے گا۔
شہزاد اقبال٬ آپ شاید یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اسٹیریوگرام کو دیکھا کیسے جائے؟
دو مختلف تصاویر کو ایک ساتھ ایک ہی تصویر میں اس طرح ڈالا جاتا ہے کہ بظاہر دونوں ایک دوسرے میں مدغم ہوجاتی ہیں۔ حالانکہ ان دونوں کے مابین کچھ فرق ہوتا ہے۔
جب انسانی آنکھیں کسی چیز کو دیکھتی ہیں تو دونوں ایک ہی نقطعہ پر مرکوز ہوتی ہیں جسے اس چیز کا فوکس میں ہونا کہتے ہیں اور وہ چیز ہمیں واضح دیکھائی دیتی ہے۔ اگر ہم اس فوکس کو بگاڑ دیں تو کوئی بھی ایک چیز ہمیں دو نظر آنے لگتی ہیں۔ کیونکہ اس وقت ہماری ہر ایک آنکھ الگ الگ ان کی شبیہ ہمارے دماغ پر بنا رہی ہوتی ہے۔
اس کا تجربہ ہر ایک نے کیا ہوتا ہے مثلاً جب ہم کسی گہری سوچ میں ڈوبے ہوں تو ہماری نطریں جس چیز پر ٹکی ہوں تو وہ ہمیں دو دیکھائی دیتی ہے اور جیسے ہی ہم چونک کر ماحول میں واپس آتے ہیں وہ دونوں شبیہات تیزی سے ایک دوسرے مین مدغم ہوکر ایک ہوجاتیں ہیں۔ اسی طرح اگر آپ اپنی ناک کے سامنے ایک انگلی کھڑی کریں تو وہ دو انگلیاں نظر آتی ہیں۔ اور جب آپ اپنی دونوں آنکھیں اس پر فوکس کرتے ہیں تو وہ ایک ہوجاتی ہے۔ یہ اور بات ہے کہ اس کوشش میں آپ کو بھینگا بننا پرتا ہے۔
ایسا اس لیے ہوتا کہ کہ ہمارے دونوں آنکھوں کے درمیان کچھ فاصلہ ہے اسی لیے دونوں کسی چیز کو دیکھنے کیلئے الگ زاویہ اپناتی ہیں۔ ان کے درمیان کا یہ ہی فرق تھری ڈی کی کنجی ہے۔
اسطرح کے اسٹیروگرام جیسا کہ ایک میں نے پوسٹ کیا ہے
اسٹریو گرام کہتے ہیں۔ parallel-view انہیں انگلش میں
سب سے پہلے تو آپ کوئی ایسا اسٹریوگرام تلاش کرکے اپنے کمپوٹر میں محفوظ کرلیں جس کا سائز یعنی لمبائی اور چوڑائی آپ کے مانیٹر کے اسکرین کے برابر ہو۔ اسے دیکھنے کیلئے دونوں آنکھوں کو ری لیکس پوزیشن میں لے آئیں۔ اگر آپ کا مانیٹر 18 انچ کا ہے تو آنکھوں سے اسکرین کا فاصلہ تقریباً 2 فٹ ہونا چاہیئے۔ اگر مانیٹر بڑا ہے تو تھورا سا فاصلہ بھی بڑھا دیں۔ تصویر میں سے دوسری تصویر نکلنے دیں آنکھوں کو فوکس کرنے کی کوشش نا کریں۔ تھوڑا سا سر آگے پیچھے کر کے اسکرین سے فاصلہ کم یا زیادہ کریں۔ اچانک آپ دیکھیں گے کہ آپ کا مانیٹر ایک ایسی کھڑکی میں تبدیل ہوگیا ہے جس سے آپ باہر کا منظر دیکھ رہے ہیں۔
وہ بدنما اسٹریوگرام ایک نہایت واضح منظر میں بدل جائے گا۔
شکریہ بھائی ۔۔۔ ابھی چیک کیئے دیتے ہیں
Bookmarks