(ایزی لیول)
ایک غریب کسان کے پاس 20 کلو چاول اور 20 کلو گندم تھا جو اس نے اپنے اکلوتے تھیلے میں اسطرح ڈالا کہ پہلے چاول ڈال کر تھیلے کے بیچ میں ڈوری کس کرباندھ دی تاکہ گندم اس میں شامل نہ ہوجائے پھر اوپر گندم ڈال کر تھیلے کا منہ بند کیا اور کندھے پر لاد کر منڈی میں بیچنے کیلئے چل دیا۔
راستے میں اسے ایک خریدار مل گیا جواسکا سارا چاول اچھی قیمت پرخریدنے کیلئے تیار تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ رات بھر بارش کے سبب ہر طرف کیچڑ پانی تھا اور کوئی امکان نہیں تھا کہ کسان گندم کہیں باہر ڈال کر نیچے بھرا ہوا چاول خریدار کے تھیلے میں ڈال دے۔ خریدار بھی اپنے نئے تھیلے کو کسان کے پرانے تھیلے سے بدلنے پر تیار نہ تھا اور نہ کسان اپنا اکلوتا تھیلا پھاڑنا چاہتا تھا۔
اب یہ سودا ہو تو کیسے ہو؟
Bookmarks