اس نے اپنے دین اور اپنی امت کی نصرت کی راہ میں اپنا سب کچھ لٹادیا اور ہر محبوب چیز کو چھوڑا۔ اُس نے مال وجان لٹائی اور اپنے اہل وعیال اور وطن کو چھوڑا۔ اُس نے دیا تو ہے مانگا کچھ نہیں اور قربانی دی جبکہ لیا کچھ نہیں جیساکہ یہ سچے ، مخلص اللہ تعالیٰ سے اجر کے امیدواروں کا طریقہ ہے۔
اس کے باوجودکہ اُس نے اپنا سب کچھ لٹایا اور یہ تمام قربانیاں دیں مگر دلوں کے مریض لوگ پھر بھی ابھی تک اس کی قدروقیمت کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تو کیا ہی تعجب کی بات ہے ۔! کہ جہاد سے پیچھے بیٹھ رہنے والے ، گناہگار لوگ اتنے بڑے مجاہدوں کے خلاف جرأت کررہے ہیں!! وہ جہاد سے پیچھے بیٹھ رہنے کے گناہ کے مرتکب تو تھے ہی اس کے ساتھ انہوں نے مجاہدین کی عزتوں پر حملے کرنے کے گناہ کو بھی شامل کرلیا۔
Bookmarks