سلا م ٹو آل.آپ یہ بتایے کہ قاضی نے کیسے یہ فیصلہ کیا
پُرانے زمانے کی بات ہے کہ دو دوست سفر پہ جارہے تھے.اُن میں سے ایک کے پاس پانج روٹیا ں تھیں اور ایک کے پاس تین.کافی دیر چلنے کے بعد دوپہر کے وقت وہ دونوں کھانا کھانے بیٹھ گیے.وہ کھانا شروع کرنے والے ہی تھے کہ اتنے میں ایک تیسرا آدمی اگیا.انھوں نے اُسے بھی کھانے کی دعوت دی اور وہ بھی ساتھ میں بیٹھ گیا.تینوں نے خوب پیٹ بھر کے کھانا کھایا اور سارے روٹیاں ختم ہوگیی. وہ تیسرا آدمی جاتے ہویے ان کو اٹھ ڈالر دیا. اُس کے جانے کے بعد وہ پانج روٹیوں والے نے سات ڈالر خود لیے اور ایک ڈالر تین روٹیوں والے کو دیا.لیکن وہ تین روٹیوں والے نے جھگڑا شروع کیا کہ یہ زیادتی ہے میں تمہارے خلاف قاضی کے پاس جاونگا.وہ پانج روٹیوں والے نے کہا کہ جا جس کے پاس جانا ہے جاو میں کسی سے نہیں ڈرتا.چنانچہ وہ آدمی قاضی کے پاس گیا.ساری بات سُننے کے بعد قاضی نے وہ پانج روٹیوں والے کے حق میں فیصلہ دیتے ہویے کہا کہ اُس نے ٹھیک ہی کیا ہے .تمہارے حصے میں صرف ایک ہی ڈالر آتا ہے .
Bookmarks