واشنگٹن:ایک امریکی ادارے نے پاکستان، افغانستان اور عراق میں جاری امریکی جنگ کے جانی و مالی نقصانات کی ہوشربا تفصیلات جاری کردی ہیں۔
انٹرنیشنل اسٹیڈیز آف براﺅن یونیورسٹی کی جانب سے 2001ءسے جاری امریکی جنگوں کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق دس سال کے دوران کانگریس نے پینٹاگون کو 13اعشاریہ تین کھرب ڈالر فراہم کرنیکی منظوری دی ہے، جبکہ اس عرصے کے دوران پینٹاگون کا بجٹ 362 سے 652ارب ڈالر سالانہ تک جاپہنچا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق پینٹاگون نے ان جنگوں کے دوران 185ارب ڈالر کا سود ادا کیا ہے، جبکہ جنگوں کے دوران ہونے والے طبی اخراجات کی مد میں 33ارب ڈالر خرچ کئے گئے۔
اسی طرح جنگوں کے حوالے سے بین الاقوامی امداد کیلئے 74ارب ڈالر، داخلی سیکیورٹی کے ادارے ہوم لینڈ کو کو بہتر کرنے کیلئے 401ارب ڈالر، جنگوں میں معذور ہوجانے والے فوجیوں کے بڑھاپے کے لئے 2050ءتک 934ارب ڈالر خرچ کئے جائیں گے۔
مستقبل میں طلب کئے جانے والے فنڈز کے اعدادوشمار کچھ اس طرح ہیں۔ آئندہ سال کے لئے پینٹاگون نے 118ارب ڈالر کرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جبکہ اس عرصے میں غیرملکی امداد کیلئے بارہ ارب ڈالر مختص کئے جائیں گے۔
2013ءسے 2015ءکے دوران جنگوں کے لئے 168ارب ڈالر اور 2015ءسے 2020ءتک 155ڈالر اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
اسی آٹھ سالہ عرصے کے دوران امریکی فوج جنگی قرضوں پر سالانہ دس کھرب ڈالر سالانہ سود کی مد میں ادا کریگی۔
اس رپورٹ میں مختلف ممالک میں ہونے والی ہلاکتوں کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں، جس کے مطابق افغانستان میں دس سال کے عرصے میں 33ہزار آٹھ سو 77افراد ہلاک ہوچکے ہیں، عراق میں یہ تعداد ایک لاکھ 57ہزار 471 جبکہ پاکستان میں 39ہزار 127افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد چھ ہزار 51 رہی ، جبکہ 2300امریکی سیکیورٹی کنٹریکٹرز بھی اس جنگ کی نذر ہوگئے۔
Bookmarks