بسم اللہ الرحمن الرحیم
......اللہ تعالى نے روزے كا اجروثواب
بخارى اور مسلم نے ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے روايت كيا ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" اللہ تعالى كا فرمان ہے: ابن آدم كا روزے كے علاوہ ہر عمل اس كے ليے ہے، كيونكہ روزہ ميرے ليے ہے، اور اس كا اجروثواب بھى ميں ہى دونگا ... "
صحيح بخارى حديث نمبر ( 1761 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1946 )
ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" اللہ تعالى كا فرمان ہے: ابن آدم كے ہر عمل كى نيكياں دس سے ليكر سات تك ميں اضافہ كيا جاتا ہے، اللہ تعالى نے فرمايا: ليكن روزہ نہيں، كيونكہ روزہ ميرے ليے ہے، اور اس كا اجروثواب بھى ميں ہى دونگا "
صحيح مسلم حديث نمبر ( 1151 )
يعنى اس كا اجروثواب ميں بغير حساب و كتاب اور بغير مقدار كے دونگا، يہ بالكل اس فرمان كى طرح ہے:
سارے اعمال ميں سے روزہ اللہ تعالى نے اپنے ليے مخصوص كيا ہے، اور يہ اس كے نزديك شرف اور روزے كى محبت كى وجہ ہے، اور اس ميں اللہ تعالى كے ليے اظہار اخلاص كى بنا پر، كيونكہ روزہ بندے اور اس كے رب كے درميان راز ہے اس پر اللہ تعالى كے علاوہ كوئى اور مطلع نہيں ہو سكتا، كيونكہ روزہ دار كے ليے لوگوں سے خالى جگہ اور دور جا كر روزے كى بنا پر اللہ تعالى كى جانب سے حرام كردہ اشياء استعمال كرنا ممكن ہے، ليكن اس كے باوجود وہ انہيں استعمال نہيں كرتا، اس ليے كہ اسے علم ہے كہ اللہ عزوجل اس كى خلوت ميں بھى اسے ديكھ رہا ہے، اور اس نے ان اشياء كا استعمال اس پر حرام كيا ہے، چنانچہ وہ اللہ تعالى كى سزا اور عقاب كے ڈر، اور اس كے اجروثواب كے حصول كى اميد ركھتے ہوئے اسے ترك كر ديتا ہے.
تو اس بنا پر اللہ تعالى نے اس كے اس اخلاص كا شكريہ ادا كرتے ہوئے سارے اعمال ميں سے صرف روزے كو ہى اپنے ساتھ مخصوص كيا ہے، اور اسى ليے فرمايا:
" وہ ميرى وجہ سے اپنى شہوت اور كھانا پينا ترك كرتا ہے "
اور اس خصوصيت كا فائدہ روز قيامت ظاہر ہو گا، جيسا كہ سفيان بن عيينہ رحمہ اللہ كا قول ہے:
" روز قيامت جب اللہ تعالى اپنے بندے كا حساب و كتاب كرےگا، اور اس كے ذمہ جو بھى ظلم ہونگے وہ اس كے سارے اعمال سے ادا كيے جائينگے، ليكن روزہ سے نہيں، باقى جو بھى بچےگا وہ اللہ تعالى اپنے ذمہ لے لے گا اور روزہ كى وجہ سے اسے جنت ميں داخل كرےگا.
اللہ تعالى نے روزے كے متعلق فرمايا ہے
" اور اس كا اجروثواب بھى ميں ہى دونگا "
اللہ تعالى نے اجروثواب كى اضافت اپنى ذات كريم كى طرف كى ہے؛ كيونكہ سارے اعمال صالحہ كے اجروثواب ميں عدد كے حساب كے اضافہ ہوتا ہے، ايك نيكى دس سے ليكر سات سواور اس سے بھى زيادہ تك بڑھتى ہيں، ليكن روزے كا اجروثواب اللہ تعالى نے اپنى ذات كے ساتھ بغير كسى معدود عدد اور بغير حساب و كتاب مخصوص كيا ہے.
اللہ سبحانہ وتعالى سب سے زيادہ كرم كرنے والا اور بہت زيادہ جود و سخا كا مالك، اور عطيہ كرنے والا ہے، چنانچہ روزے كا اجروثواب بغير حساب و كتاب اور عظيم ہے، روزہ اللہ تعالى كى اطاعت و فرمانبردارى پر صبر كرنے، اور اللہ تعالى كى حرام كردہ اشياء سے اجتناب پر صبر كرنے،اور كھانے پينے اور بدن كى كمزورى جيسى مقدر تكليفوں پر صبر كرنے كا نام روزہ ہے.
Bookmarks