غم زندگی سنو میرا سندھ ڈوب رہا ہے
میں خوشی کہاں سے لاوں، میرا سندھ ڈوب رہا ہے
تمہیں یہ گلہ ہے کہ مزاج کیوں ہیں برہم
کہو کیسے مسکراوں میرا سندھ ڈوب رہا ہے
تمہیں عید کی خوشی ہے مجھے یاد ہے لیکن
میں یہ کیسے بھول جاوں میرا سندھ ڈوب رہا ہے
ہے ڈگر ڈگر عسرت، ہے قدم قدم شہادت
سر راہ ڈگمگاوں میرا سندھ ڈوب رہا ہے
میرا زخم زخم سینہ تو لہو لہو سفینہ
میں نشاط کیسے پاوں میرا سندھ ڈوب رہا ہے
عبیر عالم شاہ
Bookmarks