روزا داروں کو باب الریان سے پکارا جائے گا۔۔
سيدنا ابوہريرہ رضي اللہ عنہ سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: “ جو شخص اللہ کي راہ ميں دو جوڑے (کپڑے يا کوئي سي بھي دو چيزيں) تقسيم کرے وہ جنت کے دروازوں سے بلايا جائے گا (فرشتے کہيں گے کہ) اے اللہ کے بندے! يہ دروازہ اچھا ہے (اس ميں سے آ جا) پھر جو کوئي نماز قائم کرنے والوں ميں سے ہو گا تو وہ نماز کے دروازے سے پکارا جائے گا اور جو کوئي جہاد کرنے والوں ميں سے ہو گا تو وہ جہاد کے دروازے سے پکارا جائے گا اور جو کوئي روزہ داروں ميں سے ہو گا تو وہ “ باب الريان (ريان)” سے پکارا جائے گا اور جو کوئي صدقہ دينے والوں ميں سے ہو گا وہ صدقہ کے دروازے سے پکارا جائے گا تو سيدنا ابوبکر صديق رضي اللہ عنہ نے عرض کي کہ يا رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم ! ميرے ماں باپ آپ صلي اللہ عليہ وسلم پر فدا ہوں جو شخص ان تمام دروازوں سے پکارا جائے تو اس کو پھر کوئي حاجت ہي نہ رہے گي تو کيا کوئي شخص ان تمام دروازوں سے بھي پکارا جائے گا؟ تو آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: “ ہاں! ميں اميد رکھتا ہوں کہ تم انھيں ميں سے ہو گے?”
Hadis 922
Bookmarks