روزے کے فوائد و برکات
روزہ رکھنا اسلامی عبادات میں سے ایک بہت بڑی عبادت ہے ۔ خدا روزہ رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے اور انہیں بہترین جزا اور انعام دیا جائے گا۔ ہر مسلمان کو چاہئیے کہ وہ روزہ رکھے یعنی صبح صادق سے لیکر مغرب تک کھانے پینے اور دوسری چیزوں سے جن سے روزہ باطل ہو جاتا ہے اجتناب کرے جب روزہ رکھنا ہو تو پہلے نیت کرلیں یعنی ارادہ کریں کہ ہم اللہ کی رضا اور خوشنودی کیلئے روزہ رکھتے ہیں۔اللہ تعالیٰ یہی چاہتا ہے کہ اپنی خواہشوں پر غالب آکر آخرت کو زیادہ یاد کریں اور اچھے کاموں کے بجا لانے کے لئے آمادہ ہوں تاکہ اپنے اچھے کاموں کو آخرت کیلئے ذخیرہ کریں۔ بھوک اور پیاس کا مزہ لیں اور غریبوں اور بھوکوںکو یا د رکھیں۔
رمضان المبارک کے روزے دو ہجری میں فرض کیے گئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں 9 برس رمضان المبارک کے روزے رکھے ۔
امام نووی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نو رمضان المبارک کے روزے رکھے ، اس لئے کہ ہجرت کے دوسرے سال شعبان میں رمضان المبارک کے روزے فرض ہوئے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ ہجری ربیع الاول کے مہینے میں فوت ہوئے تھے۔ المجموع ( 6 / 250 ) ۔
قرآن مجید میں فرمان الہی ہے:
اے ایمان والو تم پر روزے رکھنے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر روزے رکھنے فرض کیے گئے تھے تا کہ تم متقی و پرہیزگار بنو۔
1۔ روزہ اسلامی ارکان میں سے چوتھا رکن ہے۔
2۔ روزے جسمانی صحت کو برقرار رکھتے ہیں بلکہ اسے بڑھاتے ہیں۔
3۔ روزوں سے دل کی پاکی، روح کی صفائی اورنفس کی طہارت حاصل ہوتی ہے۔
4۔ روزے ، دولت مندوں کو،غریبوں کی حالت سے عملی طور پر باخبر رکھتے ہیں۔
5۔ روزے ، شکم سیروں اور فاقہ مستوں کو ایک سطح پر کھڑا کر دینے سے قوم میں مساوات کے اصول کو تقویت دیتے ہیں۔
6۔ روزے ملکوتی قوتوں کو قوی اور حیوانی قوتوں کو کمزور کرتے ہیں۔
7۔ روزے جسم کو مشکلات کا عادی اور سختیوں کا خوگر بناتے ہیں۔
8۔ روزوں سے بھوک اور پیاس کے تحمل اور صبر و ضبط کی دولت ملتی ہے۔
9۔ روزوں سے انسان کو دماغی اور روحانی یکسوئی حاصل ہوتی ہے۔
10۔ روزے بہت سے گناہوں سے انسان کو محفوظ رکھتے ہیں۔
11۔ روزے نیک کاموں کیلئے اسلامی ذوق و شوق کو ابھارتے ہیں۔
12۔ روزہ ایک مخفی اور خاموش عبادت ہے جو ریا و نمائش سے بری ہے۔
13۔ قدرتی مشکلات کو حل کرنے اور آفات کو ٹالنے کے لیے روزہ بہترین ذریعہ ہے۔ ان فوائد کے علاوہ اور بہت فائدے ہیں جن کا ذکر قرآن و حدیث میں مذکور ہیں۔
روزے کے فضائل فرمودات نبوی کی روشنی میں احادیث کریمہ میں روزے کے بہت سے فضائل بیان کئے گئے ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ارشادات ملاحظہ فرمائیں:
1۔ جب رمضان آتا ہے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور ایک روایت میں ہے کہ رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں۔ اور شیاطین زنجیر وں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں
2۔ جنت ابتدائے سال سے، سال آئندہ تک رمضان کے لیے آراستہ کی جاتی ہے اور جب رمضان کا پہلا دن آتا ہے تو جنت کے پتوں سے عرش کے نیچے ایک ہوا حور عین پر چلتی ہے وہ کہتی ہیں ۔ اے رب ! تو اپنے بندوں سے ہمارے لیے ان کو شوہر بنا جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور ان کی آنکھیں ہم سے ٹھنڈی ہوں
3۔ جنت میں آٹھ دروازے ہیں ان میں سے ایک دروازہ کا نام ریان ہے۔ اس دروازے سے وہی جائیں گے جو روزہ رکھتے ہیں۔
4۔ روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں ۔ ایک افطار کے وقت اور ایک اپنے رب سے ملنے کے وقت اور روزہ دار کے منہ کی بو، اللہ عزوجل کے نزدیک مشک سے زیادہ پا کیزہ ہے۔
5۔ رمضان المبارک کا مہینہ وہ مہینہ ہے کہ اس کا اول رحمت ہے۔ اور اس کا اوسط(درمیانہ حصہ) مغفرت ہے اور آخر ، جہنم سے آزادی۔
6۔ روزہ اللہ عزوجل کے لیے ہے اس کا ثواب اللہ عزوجل کے سوا کوئی نہیں جانتا
7۔ ہر شے کے لیے زکوٰ ة ہے اور بدن کی زکوٰ ة روزہ ہے اور نصف صبر ہے۔
8۔ روزہ دار کی دعا افطار کے وقت رد نہیں کی جاتی ۔
9۔ اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری امت تمنا کرتی کہ پورا سال رمضان ہی ہو۔
10۔ میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ باتیں دی گئیں کہ مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں۔ وہ پانچ باتیں درج ذیل ہیں
اول یہ کہ جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے اللہ عزوجل ان کی طرف نظر فرماتا ہے۔ اور جس کی طرف نظر فرمائے گا۔ اسے کبھی عذاب نہ کرے گا ۔
دوسری یہ کہ شام کے وقت ان کے منہ کی بو ، اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ اچھی ہے۔
تیسری یہ کہ ہر دن اور رات میں فرشتے ان کے لیے استغفار کرتے ہیں ۔
چوتھی یہ کہ اللہ عزوجل جنت کو حکم فرماتا ہے ۔ کہتا ہے مستعد ہو جا اور میرے بندوں کے لیے مزین ہو جا (بن سنور جا)قریب ہے کہ دنیا کی تعب(مشقت تکان)سے یہاں آکر آرام کریں۔
پانچویں یہ کہ جب آخر رات ہوتی ہے۔ تو ان سب کی مغفرت فرما دیتا ہے ۔ کسی نے عرض کی کیا وہ شب قدر ہے؟ فرمایا نہیں کیا تو نہیں دیکھتا کہ کام کرنے والے کام کرتے ہیں جب کام سے فارغ ہوتے ہیں ۔ اس وقت مزدوری پاتے ہیں؟
11۔ اللہ عزوجل رمضان میں ہر روز دس لاکھ افراد کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے۔ اور جب رمضان کی انتیسویں رات ہوتی ہے تو مہینے بھر میں جتنے آزاد کیے ان کے مجموعہ کے برابر اس ایک رات میں آزاد کرتا ہے۔ پھر جب عید الفطر کی رات آتی ہے ۔ ملائکہ خوشی کرتے ہیں اور اللہ عزوجل اپنے نور کی خاص تجلی فرماتا اور فرشتوں سے فرماتا ہے اے گروہ ملائکہ اس مزدور کا کیا بدلہ ہے جس نے کام پورا کر لیا؟ فرشتے عرض کرتے ہیں ۔ اس کو پورا اجر دیا جائے اللہ عزوجل فرماتا ہے میں تمہیں گواہ کرتا ہوں کہ میں نے ان سب کو بخش دیا۔
Bookmarks