علی بن عبداللہ ، سفیان، عبیداللہ بن ابی یزید، نافع بن جبیر بن مطعم،
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ دوسی سے روایت کرتے ہیں کہ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم دن کے کسی حصے میں نکلے
نہ تو آپ نے کوئی گفتگو کی اور نہ میں نے کوئی بات آپ سے کی،
یہاں تک کہ آپ بنی قینقاع کے بازار میں پہنچے،
پھر حضرت فاطمہ کے گھر کے صحن میں بیٹھ گئے اور فرمایا
کیا یہاں بچہ ہے؟ (یعنی حضرت حسن)
حضرت فاطمہ ان کو تھوڑی دیر روکے رکھا میں نے گمان کیا
کہ شاید وہ ان کو ہار پہنا رہی ہیں یا نہلا رہی ہیں،
چنانچہ وہ دوڑے ہوئے آئے یہاں تک کہ آپ نے ان کو گلے لگایا
اور بوسہ دیا اور فرمایا کہ اے اللہ اس سے محبت کر
اور اس سے محبت کر جو اس سے محبت کرے،
سفیان نے کہا کہ عبیداللہ نے بیان کیا کہ
انہوں نے نافع بن جبیر کو وتر کی ایک رکعت پڑھتے ہوئے دیکھا۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1993 حدیث مرفوع مکررات 5 متفق علیہ 4
Bookmarks