Results 1 to 2 of 2

Thread: قائد کی نئی تصویر

  1. #1
    Friend_Sania's Avatar
    Friend_Sania is offline Senior Member+
    Last Online
    24th May 2012 @ 05:52 PM
    Join Date
    18 Jun 2011
    Location
    Maan Ki Aghosh
    Age
    35
    Gender
    Male
    Posts
    1,804
    Threads
    199
    Credits
    821
    Thanked
    148

    Default قائد کی نئی تصویر

    مریم
    قائد کی نئی تصویر



    میں ایک عام پاکستانی ہوں ـ جیسے آپ سب لیکن میرے حالات آپ سب سے تھوڑے سے مختلف کچھ یوں ہوئے کہ میری شادی فرانس میں مقیم ایک تارکِ وطن سے ہو گئی ـ ایک نیا سفر شررع ہوا ـ پاکستان کے سادہ سے ماحول سے نکل کر ترقی کے روشنیوں کے ملک میں آنے کے بعد میں نے بہت کچھ دیکھا بہت کچھ سیکھا ـ اور بہت کچھ پرکھا ـ اپنے ملک کی سادگی اور عام انسان کی بے بسی لاچاری اسکے غم اسکے درد اسکی تکالیف کو یہاں کے شہریوں کے ا علیٰ معیارِ زندگی کو دیکھ کر سمجھا ـ
    یہاں کے حاکم جو دنیا کے بہترین ملک کے نائب ہیں ـ بجائے اس بات پر ان کی گردنیں اکڑی ہوں، نہیں وہ ہر وقت آپکو فائلوں کے انبار کے ساتھ الجھے ہوئے بالوں اور فکر مند چہروں کے ساتھ آپ کو کسی نہ کسی اہم ایشو پر اپنے ملک کیلیۓ کام کرتے ہی نظر آئیں گے ـ تب اندر ہی اندر نجانے کہاں زخم رِسنے لگے دن رات کی ان کی محنت انکے ملک کو گل وگلزار بنا رہی تھی ، دو ملکوں میں بس حکومتی کارکردگی کا ایسی صاف اور بہترین مثال مجھے اور کوئی نہ دکھا سکتا تھا اور نہ ہی سمجھا سکتا تھا ـ جو مین نے کئی سال یہاں وہاں آتے جاتے خود محسوس کی اور سمجھی ـ

    فرانس دنیا کا مانا ہوا ترقی یافتہ ملک ـ جس کی جدید ترقی کسی سے ڈھکی چھپی ہوئی نہیں ہے ـ یہاں جب جب باہر نکلی سوچ میں ڈوبی رہی شائد پاکستانی لوگ جب یورپ آتے ہیں پہلی بار تو یہاں کی عمارات کے سحر میں گرفتار ہو جاتے ہیں ـ سڑکیں شیشے کی طرح چمکتی ہیں ـ تو گرد و غبار کے عادی پاکستانی مبہوت ہو جاتے ہیں ـ ایسا کئی مہمانوں نے پاکستان سے یہاں وزٹ پر آئے ہوئے مجھے کہا ) لیکن شائد کئی لاکھوں میں میں ایک واحد ہی عجیب سوچ میں ڈوب جاتی تھی اور خود سے سوال کرتی رہتی کہ یہ سب میرے ملک میں کیوں نہیں ہے ـ یہاں کھانے پینے کی فراوانی ہے مریضوں کیلئے اعلیٰ سے علاج کی سہولت اسکی حیثیت کے ساتھ اسکو فراہم کی جاتی ہے ـ ہر محکمہ اعتماد کا مکمل نام ہے ـ بچے یہاں کے اپنے والدین پر کم اور اپنے مسائل کیلئے اداروں سے زیادہ رجوع کرنا پسند کرتے ہیں ـ یہ کیسا ملک ہے جو مجھے باہر نکلتے ہی ذہنی کرب میں مبتلا کر دیتا ہے ـ کہ خود اپنے شہریوں میں پیسے بانٹتا ہے ـ بچوں کی پیدائش سے لیکر انکے بالغ ہونے تک نہ صرف ماہانہ انکے لیۓ ایک معقول رقم باقاعدگی سے فراہم کی جاتی ہے ـ بلکہ دوران تعلیم اساتذہ کی جان پر بنی ہوتی ہے اگر کوئی بھی بچہ اپنی سوچ کے مطابق مطلوبہ اداروں میں نہ پہنچ سکے یا اسکو اسکی سوچ کے مطابق ادارہ قبول نہ کرے ـ ایسا میں نے خود ہوتے دیکھا ہے ـ کہ ہم سسٹم سے ناواقف تھے لیکن پروفیسرز کی میٹنگز کا طویل سلسلہ اور آخر کار مطلوبہ ادارے سے اوکے کروانے کا مرحلہ ـ
    انصاف کی بات ہو تو پولیس آپکے لئے خوف کی دہشت کی علامت نہیں ہےـ بلکہ آپکی زندگی کے ہر مشکل موقع پے آپکی ہمدرد اور بہترین معاون ثابت ہوتی ہے ـ غرضیکہ کوئی بھی ادارہ خواہ وہ کام کاج سے متعلقہ ہو یا پھر تعلیم تربیت سے یا پھر علاج معالجے کی فری سہولیات کی معلومات فراہم کرنے سے متعلق گورنمنٹ آپکی مشکل مین کیسے اور کب تک ہیلپ کرے گی یہ باتیں اور قوانین آپ کے حقوق انہی اداروں کے آفیسرز وضاحت سے بتاتے ہیں کہ آپ اس مد میں بھی پیسے لینے کے حقدار ہیں اور اس مد میں بھی ـ یہ تو ہے ان کی اعلیٰ ظرفی لیکن میرے جیسے لوگ سر پکڑ بیٹھ جاتے ہیں کہ یارب یہ کس بستی کے رہنے والے ہیں ـ جو بلا بلا کر سمجھا سمجھا کر پیسے بانٹتے ہیں ـ
    مریضوں کو بوڑھوں کو کوئی مستقبل کی فکر نہیں ہے کوئی پریشانی نہیں ہے ـ حکومت نے ان تمام بوڑھوں کے علاج معالجے اور بوقتِ ضرورت یہاں کے کلچر اور مصروف آزاد ماحول کے پیش نظر ان کے لیۓ ایسے ہاسٹلز کا بھی نظام کر رکھا ہے جہاں وہ باقیماندہ زندگی علاج معالجے کے ساتھ گزار سکتے ہیں ـ ماہانہ ایک وظیفہ حکومتِ وقت انکو دیتی ہے جس سے مرتے دم تک بھی وہ اپنی خواہشات اور اپنے پرانے معیارِ زندگی کو برقرار رکھتے ہوئے اچھا لباس زیب تن کرتے ہیں ـ اور بہترین کھانے جو انکی خواہش ہو وہی کھاتے ہیں ـ


    یہ سب وہ خواب تھے جن کی تعبیر میں اپنے پیارے پاکستان میں دیکھنا چاہتی تھی لیکن ہوا کیا ـ سال پر سال گزرتے رہے ـ فرانس ترقی کی دوڑ میں اور آگے اور آگے بڑہتا گیا ـ کیونکہ یہاں کی عوام پڑہی لکھی باشعور ہے ـ وہ کسی بیرونی دباؤ یا ذاتی مسائل کو نہی جانتے کسی وڈیرے سے قرض لیکر اسکی ذہنی غلامی ان کو کرنے کی عادت نہیں بدلے میں خود کو بھی گروی رکھنا اور اپنی سوچ کو بھی قید کر کے وڈیرے کی مرضی کے مطابق اسکے پسندیدہ نام پر انگوٹھا لگوانا ان کو نہی آتا ہے ـ ملک کا بیڑہ غرق انہی لوگوں نے کیا پیسے دے دے کر لوگوں کی مجبوریاں خرید کر کیا ـ اور پھر اپنی مرضی کا سیاسی نام ملک پر مسلط کر دیا ـ یہاں یہ سب نہی ہے کیونکہ حکومت کو ملک چلانا ہےـ ایک مضبوط باقاعدہ نظام کے تحت اپنی کرسی کی فکر کمزور اور بودے لوگ کرتے ہیں ـ یہ لوگ اپنے ملک کیلیۓ الیکشن لڑ کر آتے ہیں ـ کہ اپنے حصےکی بہترین خدمات اپنے ملک کو دے کر جائیں ، جبکہ پاکستان میں کروڑوں اربوں خرچ کئے جاتے ہیں جس کے بدلے دگنی رقوم حاصل کی جاتی ہیں ـ سیاست ایک گند اور ایک کاروبار بن گیا ـ کیونکہ لوگوں کو تعلیم سے شعور سے آگہی سے اپنے وجود اپنی صلاحیتوں سے دور رکھنا ہی ان سب کے بہترین مفاد میں تھا ـ آج پاکستان تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے ـ

    آج بھی اگر ہم سب نہ جاگے تو اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے ـ اب سیاست کو پاک کرنا ہے گند سے صاف ستھری سیاست کو فروغ دینا ہے ،اور نئی نسل نئی روشنی نئی طاقت کو نمایاں کرنا ہےـ اور یہ تبھی ممکن ہے، جب نئی نسل نئی تعلیم یافتہ سوچ باہر نکلے گی اور عمران خان کے ساتھ آہنی زنجیر بن کےاب قدم بس آگے بڑہانے ہیں ،اور عام ان پڑھ سادہ پاکستانی کو اسکے حقوق کا احساس دلوانے میں کامیاب ہو نا ہےـ تبھی یہ وڈیرا شاہی اور جاگیرانہ نظام شکست پائے گااور تب ہی کامیابی یقینی ھو گی ـ بظاہر یہ نظام پاکستان کی نسوں میں سرایت ہو چکا سلو پوائزن کی طرح لیکن دنیا میں ناممکن کچھ بھی نہی اور مومن کو تو مایوسی کفر کی صورت بتائی گئی ہے تو بس اٹھ کے منزل کی جانب بڑہاؤ پہلا قدم کامیابی یقینی ہے لیکن شرط ایک ہی ہے اور وہ ہے مصمم ارادہ اور جذبہ شوق ، راستے کی ،کٹھنائیوں کو عمران خان کے ارادوں کی مضبوطی کی صورت دیکھو گے تو دشواریاں آسانیاں بن جائیں گی (انشاءاللہ ) ـ

    عمران خان اس وقت کا قائد اعظم ہے ـ عمران خان کو شیروانی اور جناح کیپ پہنا کر دیکھیں کیسے ان کا نقشِ پا لگے گا ـ یہ عمران خان میرے عزیز ہم وطنو آپ سب کو وہ سب کچھ دلوا سکتا ہےـ جو ہم یہاں دیکھتے ہیں ـ اور ارد گرد ہوتے دیکھتے ہیں ـ کیا آپ سب اپنا معیارِ زندگی بلند کر کے جینا نہیں چاہتے ؟ کیا آپ اپنی عذاب اور دکھ بھری زندگی سے نجات نہی چاہتے ـ ذہنی اذیت ناک ماحول کاروبار کی تباہیاں نوکریوں کی غیر مساوی تقسیم تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بیروزگاری؟

    اگر ان سب مصائب سے نجات حاصل کرنی ہے، اور ایک شاندار زندگی گزارنی ہے تو اب جاگ جاؤ پاکستان اب بہت ھو گئی ـ اپنے شاہین کو بلند پروازی دو کیونکہ عمران خان کی صورت ایک اقبال کا شاہین ہےـ آپ کے درمیان جس کی سوچ کی وسعت اور ذہن کی حساسیت آپ سب کو ویسی ہی زندگی دینے کا خواہاں ہےـ جیسی عمران خان خود گذار رہا ہے تو بس سوچنا کیا اٹھو میرے وطن کے جوانو اٹھو اپنا مقدر بدلو اور ساتھ ہی اپنے ملک کو ایک بار پھر سے اپنے قائد کا نظام دے کر ایک نئے قائد کو کامیاب کرواؤ اٹھو !!!!
    اٹھو کہ حشر پھر نہ ھو گا کبھی
    دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا

  2. #2
    *Xpert~Baba*'s Avatar
    *Xpert~Baba* is offline SHD38SK
    Last Online
    11th January 2018 @ 08:47 PM
    Join Date
    01 May 2010
    Location
    GHAR
    Gender
    Male
    Posts
    12,921
    Threads
    907
    Credits
    983
    Thanked
    2337

    Default

    bilkul sahi kaha
    kaaaash.......
    Anyhow
    bhot umda teheer kia apnay

Similar Threads

  1. Replies: 4
    Last Post: 2nd May 2016, 04:26 PM
  2. Replies: 0
    Last Post: 15th January 2015, 02:31 PM
  3. Replies: 16
    Last Post: 23rd July 2010, 10:36 AM
  4. Replies: 5
    Last Post: 15th January 2010, 12:12 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •