اس دورِ خرابی میں غمِ عشق کے مارے
زندہ ہیں یہی ، بات بڑی بات ہے پیارے

یہ ہنستا ہوا چاند یہ پر نور ستارے
تابندہ و پائندہ ہیں ذ ر و ں کے سہارے

حسرت ہے کو ئ غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ارماں ہے کوئ پھول ہمیں دل سے پکارے

ہر صبح میری صبح پہ روتی رہی شبنم
ہر رات میری رات پہ ہنستے رہے تارے

کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غم جاناں
کب تک کوئ الجھی ہو ئ زلفوں کو سنوارے