Page 1 of 4 1234 LastLast
Results 1 to 12 of 43

Thread: حریص محبت

  1. #1
    Sanas's Avatar
    Sanas is offline Senior Member
    Last Online
    14th September 2018 @ 04:46 PM
    Join Date
    17 Dec 2009
    Location
    APNI HI DUNYA MAIN
    Gender
    Female
    Posts
    5,413
    Threads
    241
    Credits
    1,214
    Thanked
    721

    Default حریص محبت


    امید کرتی ہوں کے آئی ٹی دنیا کےتمام ممبرز خیروعافیت سے ہوں گے
    آج میں آپ لوگوں کے ساتھ ایک ایسی کہانئ شیئر کرنے جا رہی ہوں جو کے حقیقت پر مبنی ہے اور خاص طور پے لڑکیوں کے لیے سبق آموز ہے
    پڑھنے کے بعد اپنی آرا سے لازمی آگاہ کیجیگا


    ثناء
    حریص محبت


    محبت پاکیزگی ہے لیکن جب یہ پاکیزگی کی حدوں سے نکلنے لگے تو محبت کے حصار سے بھی آزاد ہو جاتی ہے۔باقی بچتا ہےتعلق۔۔۔نفس اور خواہش کا تعلق۔۔اور دونوں تعلق ہی بے لگام ہیں۔انسان کو کہا ں سے کہاں پہنچا دیتے ہیں کہ احساس بھی باقی نہیں رہتا حصے آتا ہے تو افسوس اور ملا ل اور دونوں کا ہی کوئی مداوا نہیں
    محبت بندگی ہے،اس میں تن کا قرب مت مانگ
    کہ جسےچھو لیا جائے اس کی عبادت نہیں ہوتی
    اس نے بو سیدہ سے دروازے پر کوئی تیسری بار دستک دی تھی تب ہی اک ستر ہ ، اٹھارہ سال کی لڑکی نے دروازہ کھولا۔میرا نام ملیح ہے۔۔۔ڈاکٹر ملیح احمد۔۔۔،انے والے نے اپنا تعاروف کروایا۔آہیے۔۔۔،اس نے اک مسکان کے ساتھ انھیں اندر آنے کا رستہ دیا۔اندر داخل ہوتے ہی ڈاکڑ کو ابکائی آنے لگی۔گھر کیا تھا چھوٹا سا صحن اس کے بھی ایک کونے میں کچن نما کچھ بنا تھا۔ زرا فاصلے پر نل جس کی زمیں پانی گرنے سے سبز رنگ کی ہو چکی تھی۔اور بلکل سامنے ایک کمرہ۔کہ اس کی دیواریں اسقدر سلیں زدہ تھی کہ بوکے تیز بھبھکوں کی وجہ سے اک لمحے بھی وہاں کھڑا ہونا محآل تھا۔ڈاکٹر نے اک نظر سامنے کھڑی لڑکی پر ڈالی جو کہیں سے بھی اس گھر کا حصہ نہیں لگ رہی تھی۔آپ کو فون میرے ڈیڈ نے کیا تھا۔۔۔، آرٹیٹکٹ عرفان آفریدی نے۔۔،اس کا انداز ایسا تھا جسے کہہ رہی ہو کہ آپ بھاری فیس کی فکر ناں کریں۔ڈاکٹر نے شرمندہ ہوتے ہوئے مریض کے بارے پوچھا۔وہ اسے لیے اندر چلی آئی اور بد رنگ کرسی کی طرف بیٹھنے کا اشارہ کیا جو مریضہ کے پاس رکھی تھی۔میں نے ان کی کیس ہسٹری پڑھی ہے ان کی حالت ایسے نہیں کے ان کو گھر میں رکھ کے ٹریٹمنٹ دی جائی۔۔۔،وہ بیٹھے بنا بولے۔اندازعجلت بھرا تھا۔آپ فیس کی فکر ناں کریں۔۔۔لڑکی کو لگا کہ وہ اسی لیے ٹال مٹول رہیں ہیں۔اگر ان کو ہا سپٹل لے جایا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔۔۔،وہ مرہضہ کی نبض چیک کرتے ہوئے بولے۔نہیں آئی نےمنع کیا ہے کہ ان کو کسی صورت ہا سپٹل نا ں لے جایا جائے۔کما ل ہے یہ کیا حماقت ہوئی یعنی جان چلی جائے لیکن وصیت پوری ہونی چاہیے۔۔،ملیح کے لحجے میں سختی در آئی۔اس نے سر جھٹکتے ہوئے مریضہ کا چہرہ اپنی جانب کیا اور دوسرے ہی لمحے ان کے بے دلی سے چلتے ہاتھ پھرتی سے حرکت میں آئے تھے۔وقت چاہے کتنی ہی چہروں پے دھول کیوں نا مل دے لیکن کچھ چہرے ایسے ہوتے ہیں جن پر وقت کتنی ہی دھول کیوں نا ں ڈالے وہ اپنی پہچان،اپنا اصل نہیں کھوتے۔برسوں جس شخص کو ڈھونٹا وہ اب ملی بھی تو کس حال میں۔۔۔،انو میری جانب دیکھو۔۔۔دل نے شدت سے نیم بےہوش وجود کو پکارہ تھا۔
    اسے آئے تین گھنٹے سے زیادہ ہو گئے تھے۔اسے جو اک لمحہ یہاں کھڑے ہونا عذاب لگ ہرا تھا اب اطمنان سے مریضہ کے سر ہانے بیٹھا اس کے ہوش میں آنے کا منتظر تھا۔یہ آپ کی کیا لگتی ہیں۔۔۔،دل میں اودھم مچاتا سوال زبان پے آیا تھا۔آئی ہیں میری،انھوں نے مجھے پالا ہے ۔۔۔وہ محبت سے آئی کو دیکھنے لگی۔ان کے رشتے دار۔۔،معلوم نہیں یہ تیس سال سے ہمارے ہاں کام کرتی ہیں ان کا بیٹا ہے جو اسلام آباد ہوتے ہیں میں نے فوں کر دیا تھا بس شام تک آجائیں گے۔۔۔ لفظ بیٹا پر ملیح کی سانسیں رکی تھی۔انھیں نہیں معلوم کے وہ اور کیا بول رہی ہے بس دماغ لفظ بیٹا پر اٹک گیا تھا۔
    کب بھیج رہے ہو اپنے وا لدین کو میرے گھر۔۔،انوش اس کے برابرگاڑی میں بیٹھتے ہوئے بولی۔کم آن انو۔۔،تم پر ہمیشہ شادی کا جنون ہی کیوں سوار رہتا ہے۔۔۔،ملیح جس کا موڈ اس وقت اور ہی داستان کے موڈ میں تھا اس کی بات سے جی بھر کے بدمزہ ہوا۔ایسی بات نہیں ہے ملیح اب تو ہمارا ہا وس جاب بھی ختم ہو گیا ہے اور مما کو آج کل میری شادی کا بھوت سوار ہے۔۔،وہ حقیقاپریشان تھی۔اپنی مما سے کہہ دو کہ تم میری اما نت ہو اور میں ہی تمھیں لے کے جاؤن گا۔۔،اس نے پیار سے اس کے گال چھوئے۔انوش کو ہمیشہ کی طرح اس کا چھونا برا لگا۔اس کی خاموشی اس کے غصے کی گواہ تھی۔کیا ہوا۔۔،وہ گاڑی چلاتے ہوئے بولا۔وہ جواب دئیے بنا باہر دیکھنے لگی۔انو تم لڑکیوں کو شادی کا اتنا شوق کیوں ہوتا ہے۔اس کا انداز مزاق اڑانے والا تھا۔بات شادی کی نہیں ہوتی۔بات رشتوں کی ہوتی ہے۔۔۔انسان کی محبت چاہے کتنی ہی پاکیزہ کوں ناں ہو ہمارے معاشرے میں اہمیت صرف شرعی اور قانونی بندھن کی ہوتی ہے۔۔۔،اس نے دل کی بھراس نکالی۔او۔۔تو تمھارے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ہمارا رشتہ نا جائز ہے۔۔ اس نے اک جھٹکے سے گاڑی روکی گاڑی کے ٹائر بری طرح چرچرائے تھے۔نا جائز نہیں تو جائز بھی نہیں۔۔وہ چری بیٹھی تھی۔جب اعتبار نہیں ہوتا تو ہر دوسرے دن ملنے کیوں آتی ہو۔۔۔،وہ بھی تلخ ہوا۔انوش کچھ نا ں بولی۔تمھاری نظر میں صرف جسم کے رشتوں کی اہمیت ہے دل کے رشتے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔۔۔،میں نے ایسا کچھ۔۔۔چپ بلکل چپ۔۔۔آئندہ ہم نہیں ملیں گے۔۔۔اس نے کہہ کے گاڑی سٹارٹ کی اور پھر انوش کے گھر جا کے روکا۔انوش نے اک نطر اس کے تنے ہوے چہرے کو دیکھا۔اور اتر آئی ملیح نے اک بھی نگاہ اس پے ڈالے بنا گاڑی زن سے لے گیا۔انوش کی نگاہیں کتنی ہی دور تک اس کی گاڑی کا تعاقب کرتی ریی
    پھر کتنے ہی بہت سارے دن گزر گئے۔بات کوئی اتنی بڑی بھی نا ں تھی۔لیکن ملیح بری طرح خفا تھا۔وہ اس کی کوئی بھی بات سننے کو تیار نا ں تھا۔
    وہ ایسا ہی تھا شقی القلب اننسان۔زرا زرا سی بات پر خآئف ہو جانے والا۔بلا کا انا پرست اور ضدی۔ان سب کے باوجود انوش کو اس سے محبت تھی۔محبت کا دعوا تو وہ بھی کرتا تھا لیکن وہ محبت میں کسی حد کا قائل نہیں تھا جب کہ انوش محبت میں حد توڑتے جزبات کی قائل ناں تھی۔اور یہی وجہ دونوں کے درمیان اکثر بد مزگی کا با عث بنتی۔ہر بار انوش کو ہی مناننا پڑتا اب بھی وہ اتنے سے کتنے ہی فون کر چکی تھی لیکن اس نے ایک بھی ریسو ناں کیا۔بلکہ ہاسپٹل بھی نہیں آرہا تھا۔اس لیے انوش کی پریشیا نی بجا تھی
    کہاں ہو تم۔۔۔،آخر اس نے فوں ریسو کر لیا ۔۔۔۔،انوش نے چھوٹتے ہی پوچھا۔آو پھر بتاتا ہوں۔خلاف معمول وہ نرمی سے بولا۔
    اور وہ اس سے ملنے چلی آئی۔یہی اس کی بڑی غلطی تھی۔محبت میں انسان کب کچھ دیکھتا ہے۔محبت تو خود میں اعتبار ہوتی ہے پھر بے اعتباری کیسی وہ سوچتی لیکن وہ بھول گئی تھی کہ محبت اور انسانون کے الگ الگ تقاضے ہوتے ہیں۔
    دروازہ ہلکا سے دھکیلنے پر ہی کھلتا چلا گیاا۔اس نے اندر آ کے حنا (ملیح کی بہیں) کو پکارا۔آجاؤ انو۔۔۔،ملیح کے کمرے سے آواز آئی۔کیا گھر پے کوئی نہیں ہے۔وہ دروازے کے بیچوں بیچ کھڑی پوچھ رہی تھی۔نہیں۔۔۔ابھی مما اور حنا بازار گئی ہیں۔وہ نقاہت سے بولا۔انوش کو اپنی حماقت پے جی بھر کے غصہ آیا۔باہر کیوں کھڑی ہو۔۔۔،اس نے اٹھنے کی کوشش کی۔۔۔انوش کو عجب بے چینی نے گھیرا تھا۔وہ پلٹ جانا چاہتی تھی ملیح جانتا تھا کہ وہ کبھی بھی اس کے کمرے میں نہیں آئے گی تب ہی اس نے ناں اٹھنے کی ایکٹنگ کی۔انو یقین مانو اس وقت میں آٹھ نہیں سکتا اور بے ضرر شے بھی ہوں۔۔۔،اس کے یوں کہنے پے انوش نے چونک کے اسے دیکھا۔وہ کبھی بھی ملیح کو ملنے سے نہیں گھبرائی پھر کیوں آج اس کے دل کی دھڑکنیں اس کا ساتھ نہیں دے رہی تھی اس کے باوجود وہ ان بے یقین دھڑکنوں کو نظر انداز کرتے اندر چلی آئی۔بیٹھو۔۔۔،اس نے بیڈ کے کنارے اس کے لیے جگہ چھوڑی۔وہ بیڈ پر بیٹھنے کے بجاے قریب پڑی کرسی پر بیٹھ گئی۔کیا ہوا تمھیں۔۔<تمھاری جدائی نے بے حال کر دیا ہے۔۔۔۔وہ بے دھڑک بولا۔انوش کے کان کی لویں تک سرخ ہوئی تھی۔تم کیسی ہو۔۔،وہ اس کی ظرف دیکھتے ہوئے بولا۔انوش کی آنکھیں بھر آئیں۔کیا ہوا تمھیں۔۔۔وہ پرییشانی سے بولا۔اوکے پلیز روں مت میری وجہ سے تمھیں پریشانی ہوئی۔اس نے اٹھنے کی کوشش کی۔اٹس اوکے.،انوش نے اسے اٹھنے سے روکا۔اس سے پہلے کے وہ مزید کچھ کہتا اس کو کھانسی جو شروع ہوئی تو روکنے میں نا ں آئی۔انوش نے پانی کا گلاس ملیح کی طرف بڑھایا۔ملیح نے پانی پکڑنے کی بجائے اس کی کلائی کو تھام لیا۔اور اپنے اوپر جھٹکا دیا۔۔انوش اس کی حرکت پر بری ظرح گھبرائی ت۔اس سے پہلے کے وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا انو ش نے اس کی کلائی پر بے حد زور سے کاٹا۔وہ
    اس اچانک حملے کے لیے تیار نہیں تھاابھی وہ تلملا ہی رہا تھا کہ انوش پھرتی سے اس کے حصار سے نکل کے بھاگی تھی۔اسکی ایک جوتی اور بیگ وہی رہ گئے۔یہ اس کی خوش قسمتی تھی کہ اس نے دروازہ لاکڈ نہیں کیا تھا۔وہ گاڑی میں بیٹھی اور زن سے گاڑی لے اڑی۔اس نے اپنے پچھے ملیح کو چلاتے سنا تھا۔وہ ا س قدر خوفزدہ تھی کہ اسے معلوم نہیں تھا کہ وہ کس جانب جا رہی ہے۔اس نے انجان لیکن پر رونق جگہ جا کے گاڑی روکی۔اپنی بے بسی اور ملیح کی بے وفائی پر اسے ٹوٹ کے رونا آیا۔اور وہ شدت سے رو دی




  2. #2
    Sanas's Avatar
    Sanas is offline Senior Member
    Last Online
    14th September 2018 @ 04:46 PM
    Join Date
    17 Dec 2009
    Location
    APNI HI DUNYA MAIN
    Gender
    Female
    Posts
    5,413
    Threads
    241
    Credits
    1,214
    Thanked
    721

    Default

    ایسی چپ اور بے یقینی اس کے حواسوں پر سوار ہوئی وہ جو شادی کے نام پر بدک جایا کرتی تھی اس نے خود کو حالات کے دھارے چھوڑ کر ڈوبنے کا تماشہ دیکھااسے اس بات سے کوئی سروکار نہیں تھا کے اس کی شادی کس سے ہو رہی ہے۔کبھی کبھی کچھ لمحے انسان سے اس کے سارے یقین اور اعتبار کو چھین لیتے ہیں۔اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا دل میں ارمان جیسے مر گئے تھے،کسی کی چھیڑ خانی نے اس کے دل میں کوئی ہلچل نہیں مچائی تھی۔جزبات ایسے ٹھنڈے تھے کہ نئے رشتے کے نرم گرم احساسات نے بھی ان کو نہیں پگھلایا تھا۔tcsسے جب اس نے اپنا بیگ اور جوتا موصول کیا تو احساس ندامت سے اس کی روح تک رو دی تھی۔
    اس نے سوچا تھا کہ شادی ہو گی تو ماضی بھی دفن ہو جائے گا لیکن یہ اس کی خام خیالی تھی۔اس کا ماضی اس کا حال بنا اس کے سامنے تھا اس کی شادی اس ملیح احمد سے ہوئی تھی جس نے اس کی زندگی سے اعتبار اور یقین کو بے یقینی کی سولی چڑھایا تھا۔
    جی پارسا بی بی کیسا لگا میرا سرپرائیز۔۔۔،وہ دلہن بنی انوش کو دیکھتے ہوئے بولا۔انوش کے جسم سے جان نکلی تھی۔محبت کا یہ روپ بھی ہوتا ہے اسے آج احساس ہوا۔جب دل نہیں چاہتا تب دعائیں کیوں قبول ہوتی ہیں۔۔وہ خدا سے شکوہ کرنا نہیں چاہتی تھی پھر بھی اس کے دل میں شکوہ آگیا۔اور خدا سے شکوئے جیسی دعا نے فورا قبولیت کی سند لی تھی۔ملیح نے اسے طلاق دے کر اس کی پارسائی کو ایسا داغدار کیا تھا کہ فرشتے بھی کانپ اٹھے تھے۔سارے قبول و ایجاب چھین کے اسے صحرا کی اس تشنگی کے حوالے کیا تھا کہ آنے والی نسلیں بھی محبت سے توبہ کر بیٹھی تھی۔محبت کے نام پے وہ ایسی لوٹی کہ بن باس سزا کاٹی نامحرم بنا کےمحرم کی طرح رات گزاری۔اس کی ہر ہر فریاد رات کی تاریکی میں ایسے ڈوبی کہ پھر تمام عمر اسے صبح کا تارہ ناں ملا۔۔جانے کیسی اس کے اندر بدلے کی آگ لگی تھی کہ صبح ہوتے ہی وہ اپنی بات سے مکر گیا۔کوئی بھی انوش کی بات ماننے کو تیار ناں تھا سب اس سے ثبوت مانگتے اور کوئی ثبوت ہی تو اس کے پاس نا ں تھا۔جب رشتے بے اعتبار کرنے لگے تو پھر اعتبار کہیں سے نہیں ملتا۔اس کے ساتھ بھی یہی ہوا تھا۔اک لمحہ لگا تھا اسے فیصلہ کرنے میں یا تو رکھیل بن کے ساری عمر اس کے ساتھ رہے یا۔۔۔۔۔۔اک جھرجھری نے اس کے اندر باہر انگارے بھر دیے تھے۔جو کچھ کھو چکا تھا وہ واپس نہیں مل سکتا تھا لیکن جو تھا وہ اسے بچانا تھا۔اور فیصلہ ہو گیا
    چلو میری جان۔۔۔آج پھر تمھیں خود کے لیے تیار کروانے لے چلو۔۔۔ملیح اس کے گرد باہیں ڈالتے ہوئے بولا۔انوش بدک کے پچھے ہوئی۔اس دن مجھے اگنور نا ں کرتی تو یہ دن ناں دیکھنا پڑتا۔شادی تو تم سے ہی کرنی تھی لیکن تم پے تو پارسائی کا بھوت سوار تھا۔اب ساری عمر اپنی پارسائی کا ماتم کرو۔۔۔اس کی ہنسی میں ایسی شطانیت تھی کہ انوش کا دل ڈوب کے رہ گیا۔وہ خاموشی سے اس کے ساتھ چل دی،کبھی ناں پلٹنے کے لیے۔اس نے پارلر کے باہر اسے چھوڑآ تھا ۔جہاں سے انوش کو آزمائش کے سفر پر نکلنا تھا۔اس نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ یوں بے سائبانی بھی اس کا مقدر ہپو سکتی ہے وہ تو خود کو قسمت کا دھنی سمھجتی تھی۔لیکن جب رشتوں کی بے اعتنائی ہو تب قسمت کا پتہ چلتا ہے۔
    راہوں کی دھول چاٹتے خود کے زخمی اور شکستہ وجود کو سمیٹتے وہ لاہور آئی تھی۔کتنے گھنٹے اس نے کھانے پینے ،سونے جاگنے کے احساس کے بنا گزارے تھے اسے خود بھی نہیں معلوم تھا۔کبھی کبھی تو قریب بیٹھے مسافروں کو اس کی موت کا شبہ ہونے لگتا تھااس لاہور میں اس نے اپنی زندگی کے تیس سال گزارے۔اپنی جوانی کو اپنے بڑھاپے کو خود سمیٹھا۔ایک ڈاکڑ نے اک شخص کی اعتباری کی وجہ سے نوکرانی کی زندگی گزاری۔اک وقت تھا جب رشتوں نے ناں اسے پناہ دی تھی ناں اعتماد تب اسے لگتا تھا کہ زندگی ختم ہو گئی ہے۔لیکن اللہ سے بڑا کون کس کا آسرا ہو سکتا ہے اسی اللہ نے اپنے بندوں کو اس کا سہارا بنا کے بھیجا۔اس کو رشتوں کے بنا جینا نہیں آتا تھا وہ ہمشہ اکیلے رہنے سے ڈرتی تھی۔لیکن ایک وقت آیاجب اس نےاپنی زندگی کے تیس سال گزارے۔بنا رشتوں کے۔بنا ان کو یاد کیے۔یاد تھا تو بس خدا ہا وہ یادیں جن کو وہ بھولنا نہیں چاہتی تھی۔سزا کے طور پے یاشاید جزا کی خواہش میں۔۔۔

    تیس سال گزر گئے۔جس کی چاہ میں ملیح آج تک بھٹک رہا تھا وہ ملی بھی تو کس حال میں ۔۔احساس جرم نے اسے اندر تک مار دیا تھا۔وہ جو ایک بار صرف معافی کے لیے اسے ملنا چاہتا تھا اپنے سنگین جرم میں اسے معافی کی کوئی وجہ ناں ملی۔پھر بھی وہ اسے ملنا چاہتا تھا۔اور وہ دل کے ہاتھوں مجبور ہو کے ملنے بھی چلا آیا۔کس رشتے سے ملنا چاھتے ہیں۔۔۔راشد کے اس سوال نے اسے زلت کی اتھا ہ گہرائیوں میں دھکیل تھا۔کوئی رشتہ ہی تو نہیں تھا اس کے پاس۔پھر بھی اس نے مشکل سے راشد کو رضا مند کیا۔لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ اس کی یہ کوشش نےکار ہے۔انوش نے جن اجنبی نظروں سے اسے دیکھا وہ شرمندگی کے سمندر میں غر قناب ہو کے رہ گیا۔
    اگر معافی مانگنے آئے ہو تو زخمت ناں کرنا۔۔ناں میں معاف کروں گی ناں تم اس لا ئق ہو۔۔۔اسے بولنے میں دشواری ہو رہی تھی۔ایک بار انو۔۔۔،وہ رو دینے کو تھا۔سات جنم بھی لو تب بھی نہیں۔۔۔، اس نے نفرت سے کہا۔میں نے غلطی کی اس کی سزا آج تک بھگت رہا ہوں۔مجھے معاف کر کے سکون دے دو۔۔۔،وہ رو پڑا۔تم نے غلطی نہیں گناہ کیا تھاجو سزا ملی وہ بھی کم ہے۔میں نے بنا جرم کے سزا کاٹی ہے۔۔اس کی سانس اکھڑنے لگی تھی۔۔انو۔۔۔۔میں نے اپنی زندگی کے تیس سال بے حد عزت سے گزاریں ہیں آخری لمحوں میں نے عزت اور بے راز ناں کرو۔۔۔وہ منت سے بولی۔ملیح کے دل کو کچھ ہوا تھا۔ بس ایک بار میری سن لو۔۔۔وہ بے چین ہو کے اس کے قریب آیا۔پہلے میری زندگی کے تیس سال مجھے لوٹا دو،مجھے میرے رشتے واپس کر دو۔۔۔،کیا تم ان لمحوںکی تکلیف کو لوٹا سکتے ہو جو میں نے تمھارا نا جائز بیٹا جنم دینے میں اٹھائی۔۔۔۔انوش کا دل سینے سے پھسلنے لگا تھا۔ملیح نے حیرانی سے اسے دیکھا۔جاؤ ملیح احمد تم غلط وقت میں آئے ہو۔میں تمھیں معاف کرنا تو دور کی بات معاف کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔۔اس کی آواز بند ہونے لگی تھی۔ملیح نے شکست خوردگی سے اسے دیکھا اور پلٹ آیا۔دروازے کے بیچوں بیچ راشد نفرت سے اسے دیکھ رہا تھا۔وہ بے قرار ہو کے اس کی جانب بڑھا۔۔دروازہ ادھر ہے۔اس کے لحجے میں زمانے بھر کی بےرخی تھی۔اک کسک اک تشنگی اور اس کی جھولی میں آن گری۔راشد تیزی سے انوش کی جانب بڑھا
    ماں ۔۔۔،اس نے پہلی اور آخری بار اسے پکارا تھا ورنہ وہ تو ھمشہ اس کے لیے بس آئی تھی۔راشد نے بےبسی سے اس کے ٹھنڈے ہاتھوں کو تھاما۔۔۔روح قفس کے پنجرے سے آزاد ہوچکی تھی۔وہ پھوٹ پھوٹ کے رو دیا۔

  3. #3
    Join Date
    23 May 2010
    Location
    Lahore
    Age
    32
    Posts
    312
    Threads
    22
    Credits
    0
    Thanked
    17

    Default


  4. #4
    Join Date
    13 Dec 2009
    Location
    Charsadda Tangi
    Gender
    Male
    Posts
    24,332
    Threads
    334
    Credits
    393
    Thanked
    1297

    Default

    Walakumsalam
    Nice Thread.......

  5. #5
    Join Date
    18 Apr 2009
    Gender
    Male
    Posts
    22,012
    Threads
    145
    Credits
    0
    Thanked
    316

    Default

    Shukariyaaa g

  6. #6
    Abu ashar's Avatar
    Abu ashar is offline Advance Member
    Last Online
    22nd February 2022 @ 11:14 PM
    Join Date
    01 Apr 2010
    Location
    Kashmir
    Gender
    Male
    Posts
    4,593
    Threads
    241
    Credits
    1,140
    Thanked
    964

    Default

    Bahut hi dard bari story hai....thanks for sharing

  7. #7
    alishah007's Avatar
    alishah007 is offline Senior Member+
    Last Online
    5th January 2018 @ 07:02 PM
    Join Date
    26 Feb 2009
    Location
    Nottingham U.K
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    406
    Threads
    33
    Credits
    1,111
    Thanked
    35

    Default

    nice great sharing. . . .thanks

  8. #8
    Join Date
    09 Nov 2005
    Location
    @itdunya.com
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    20,633
    Threads
    1118
    Credits
    28,335
    Thanked
    4779

    Default

    ache story hay ,
    thanks for sharing with us

    Click Here to View All My Important Threads (Afridi)

    وتُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ
    اور تو جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت دے۔
    Pakistan Zindabad


  9. #9
    Mani16's Avatar
    Mani16 is offline Senior Member+
    Last Online
    25th July 2010 @ 10:26 AM
    Join Date
    22 Oct 2007
    Location
    <.> ITDunya <.>
    Posts
    1,583
    Threads
    43
    Credits
    960
    Thanked
    7

    Default

    Good sharing
    thanks

  10. #10
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Thanked
    1449

    Default

    بہت عمدہ شئیرنگ

  11. #11
    Confuse's Avatar
    Confuse is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd May 2015 @ 03:53 PM
    Join Date
    17 Jan 2009
    Location
    Khamosh NaGaR
    Gender
    Male
    Posts
    8,124
    Threads
    778
    Credits
    0
    Thanked
    785

    Default

    muje pata nahi kio aisa lagta ha k yeh kahani maine kahe parhe ha ,

    khair aap ki kosish ko sarahta hoon aur itna likhna koi am se baat nahi kafi mushkil ha ,

    kahani waqai larkioo k liye sabaq amooz ha lakin kahe kahe aisa laga jaise ma bhi sabaq hasil kar sakta hoon

    so thanks

  12. #12
    krehman143's Avatar
    krehman143 is offline Senior Member+
    Last Online
    12th February 2017 @ 11:44 AM
    Join Date
    22 Jun 2009
    Location
    ~~Risky Place~~
    Age
    33
    Posts
    2,348
    Threads
    155
    Credits
    1,114
    Thanked
    216

Page 1 of 4 1234 LastLast

Similar Threads

  1. بیان وصال حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ
    By Sultana in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 56
    Last Post: 5th November 2014, 07:23 PM
  2. Replies: 17
    Last Post: 22nd June 2011, 01:41 PM
  3. مرزا صاحب بہادر (تحریر شیخ راحیل)۔
    By Shehzad Iqbal in forum Khatm-e-Nabuwat
    Replies: 1
    Last Post: 25th July 2010, 02:27 AM
  4. (آدابِ محبت (حکیم اختر صاحب
    By tryn0t0cry in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 5
    Last Post: 26th December 2009, 11:46 AM
  5. Replies: 8
    Last Post: 5th April 2009, 07:09 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •