عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم
رسم دنیا بھی ہے، موقع بھی ہے، دستور بھی ہے
عید کے چاند کو دیکھے نہ کوئی میرے سوا،
اسکے دیدار کو اِک سال گُذارا میں نے۔
ادھر سے چاند تم دیکھو، ادھر سے چاند ہم دیکھیں۔
نگاہیں ایسے ٹکرائیں ، کہ اپنی عید ہو جائے
انتیسویں کو رخ کی ترے دید ہوگئی
اب چاہے چاند ہو کہ نہ ، عید ہوگئی
YOU MAY B DISAPPOINTED IF YOU FAIL.
BUT YOU ARE DOOM IF YOU DON'T TRY.
Bookmarks