اسلام و علیکم

کراچی جل رہا ہے اس کا ہر گھرماتم کدہ بنتاجا رہا ہے اور اس کی آگ کی لپیٹ میں پورا پاکستان شامل ہوتا جارہا ہے
روزانہ کی ایک جھلک. 22-اگست
کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پْرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی 10افراد کو قتل کردیا گیا۔ بیشتر افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں،پولیس پر حملے کی تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کردی گئی۔پولیس کے مطابق پاک کالونی کے علاقے پرانا گولیمار میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے رکشہ ڈرائیور رستم جان ہلاک ہو گیا۔ اس علاقے سے گارڈن کے رہائشی نوجوان رضوان کی بوری میں بند لاش ملی۔ اسے گارڈن سے گذشتہ روز اغواء کیا گیا تھا۔ اورنگی ٹاوٴن نمبر ای9 سے ایک شخص کی بوری بند ملی ہے جسے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا اورنگی ٹاؤن میں ہی قطر اسپتال کے قریب نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو ہلاک کردیا۔ اورنگی ٹاوٴن کی ایم پی آر کالونی سے آج صبح ملنے والی دو بوری بند لاشوں کی شناخت فیصل قدیر اور ذیشان کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق ذیشان لانڈھی کا رہائشی تھا جو قصبہ کالونی میں اپنے دوست فیصل سے ملنے کیلئے آیا تھا۔ دونوں کو اغوا کرکے تشدد کے بعد گولیاں ماری گئیں۔ کورنگی میں سندھ گورنمنٹ اسپتال کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے سعید نامی شخص ہلاک ہوگیا۔ تین ہٹی پل کے نیچے اور مچھر کالونی کے قریب ندی سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں جن کی شناخت نہیں ہوسکی۔سفاری پارک کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 28 سالہ سمیع اللہ ہلاک جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق محمود آباد چنیسر گوٹھ میں دو منشیات فروش گروپوں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا۔ رات گئے اس علاقے میں فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے 10 سالہ شہریار اور 15 سالہ ذیشان کو سپرد خاک کردیا گیا۔ اس واقعہ کے خلاف مشتعل افراد نے ایک گھر کو بھی آگ لگا دی۔ گلشن حدید میں کار پر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے واٹر بورڈ کے سپرنٹنڈنگ انجینئر خالد صدیقی کو بھی سپردخاک کردیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ نے کورنگی میں پولیس اہلکاروں کی بس پرحملے کی تحقیقات کیلئے ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے

شکریہ
محمد فیصل
میرا کراچی ، ھم سب کا کراچی