Results 1 to 3 of 3

Thread: کیا لوگ ہیں ہم؟؟؟

  1. #1
    Sazub's Avatar
    Sazub is offline Senior Member
    Last Online
    11th September 2014 @ 10:38 AM
    Join Date
    09 Dec 2010
    Location
    خب&
    Gender
    Male
    Posts
    3,339
    Threads
    229
    Thanked
    412

    Unhappy کیا لوگ ہیں ہم؟؟؟


    السلامُ علیکم کچھ دنوں سےمیں پاکستان میں ہوں اور یہاں کے لوگوں کے رویوں کو دیکھ دیکھ کر پریشان ہورہا ہوں،
    جیسا کہ سبھی جانتے ہیںکہ ان دنوں پورا پاکستان مختلف آفات سے دوچار ہے جن میں سے "ڈینگی وائیرس" سر فہرست ہے،پاکستان کے مختلف علاقے اس کی زد میں ہیں اوران علاقوں میں شہر لاہور سرفہرست ہے۔
    چونکہ میں بھی اس شہر لاہور کا باسی ہوں اور بدقسمتی سے میرے گھر میں بھی اس بیماری کا حملہ ہوا جو کہ اس وقت تک الحمدللہ قابو میں ہے اور زیادہ سیریس نہیں ہوا لیکن اس کی وجہ سے جو تجربات اور لوگوں کے روئے میرے زاتی مشاہدے میں آئے وہ میں آپ دوستوں سے شئیر کرنے جا رہا ہوں اور کچھ سوالات جو میری اس تحریر سے پیدا ہونگے اس کے جوابدہ ہم خود ہیں اس میں کسی گورنمنٹ یا کسی ادارے کی قطعی ضرورت نہیں۔
    پچھلے چار دنوں سے میرا آنا جانا لاہور کے مشہور "شالیمار ہسپتال" میں رہا
    پہلے دن واقعہ یہ ہوا کہ جہاں سے آوٹ ڈور پیشنٹ کارڈ بنتا ہے میں اُس لائن میں جاکر کھڑا ہوگیا،میرے سے آگے پانچ افراد تھے کچھ دیر بعد میرے پیچھے سات آٹھ افراد اور آکر لائن میں کھڑے ہوگئے ان پیچھے کھڑے ہوئے افراد میں سے ایک فرد نے آگے بڑھ بڑھ کر دوسروں کو پریشان کیا اور جب اُس سے کہا گیا کہ بھائی اپنی باری پر آگے آو تو اُس نے شور مچانا شروع کر دیا کہ یہ اندر موجود فرد کر کیا رہا ہے؟ کتنی دیر لگا رہا ہے؟ کام کر بھی رہا ہے کہ نہیں؟؟؟میں اُس سے مخاطب ہوا کہ یار وہ کام ہی کر رہا ہے جب میں آیا تھا تو میرے اگے پانچ لوگ تھے اور اب میں دوسرے نمبر پر ہوں آپ کی بھی باری آجائے گی تو وہ فرد کہنے لگا نئیں جی یہ لوگ ہیں ہی بہت سست نخرے کرتے ہیں،تو میںنے اُسے براہ راست کہا کہ اگر تم اس کی جگہ ہوتے تو تم بھی یہی کچھ اسی طرح کر رہے ہوتے یا جس جگہ تم ڈیوٹی دیتے ہو وہاں کتنی ایمانداری اور پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہو،تو وہ بغلیں جھانکنے لگا جب میں نے اُسے خاموش دیکھا تو کہا کہ بھائی ہم پاکستانیوں کو بے مطلب کی جلدی ہے اور اس جلدی کی وجہ سے ہم تو کہیں نہیں گئے لیکن دوسری اقوام چاند پر پہنچ گئیں تو وہ موصوف گویا ہوئے کہ اُن لوگوں نے ایسے لائینوں میں کھڑے ہوکر وقت برباد نہیں کیا؟؟؟؟ تب میں مسکرایا اور بولا سرکار اُن قوموں نے تو لائن میں کھڑا ہونا ایسا سیکھا کہ اگر بس میں بھی سوار ہونا ہوتو لائن لگا کر سوار ہوتے ہیں ،خیر اتنی دیر میں میری باری آگئی اور میں وہاں سےفارغ ہوکر اُس روم کے آگے جا بیٹھا جس کا نمبر میری پرچی پر درج تھا،تقریباً پانچ چھ منٹ بعد وہ موصوف بھی وہاں پہنچ چکے تھے۔
    ایک اور واقع اگلے دن یہ پیش آیا کہ میں صبح "بھائی جان "(جن کے لئے میں ہسپتال جا رہا ہوں ) کو لے کر اسی ہسپتال گیا اور آوٹ ڈور ونڈو پر جا کر کھڑا ہوگیا اپنی باری آنے پر پہلے دن بنا ہوا کارڈ نکالا اور کاونٹر پر رکھ دیا ابھی میرا کارڈ ہسپتال کا اہل کار اُٹھا بھی نہ سکا تھا کہ ایک فرد گرم جوشی اور غصے کی حالت میں ونڈو پر پہنچا اور اپنے ہاتھ میں پکڑا ہوا کارڈ شیشے کے اندر گھسا کر یوں گویا ہوا
    (وہ تمام گفتگو پنجابی میں تھی میں اسے اردو میں تحریر کر رہا ہوں،جس میں کچھ گالیوں کی آمیزش بھی تھی جنہیں حزف کرنا ضروری ہے)
    اوئے ےےےےے اوئے تو نے یہ کارڈ کیوں بنایا ہے؟
    تم لوگوں نے لوٹ مار مچا رکھی ہے
    ہم ہر روز یہ کارڈ بنانے پر پیسے خرچ کرتے رہیں(یاد رہے کہ وہ کارڈ صرف 20 روپے کا ہے)۔
    تم بھین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگ اپنی کمائی پر لگے ہوئے ہو
    میں ان دو دو کارڈوں کا کیا کروں؟؟؟
    اب وہ اہلکار اپنا کام چھوڑ کر ہکا بکا اُسے دیکھ رہا ہے اور ایک لمحے کو الجھ گیا کہ ہوا کیا ہے جب اُس نے کہا کہ میں دو دو کارڈوں کا کیا کروں تو اس اہلکار نے پوچھا کہ بھائی تم نے پہلے والا کارڈ دکھایا تھا تو اُس نے کہا نہیں،یہ تو میری جیب میں تھا یہ نیا کارڈ میرے بیٹے نے بنوایا ہے،تو اُس اہلکار نے کہا جناب آپ کو چاہئے تھا کہ اگر کارڈ بنا ہوا ہے تو وہ دکھائیں،
    مجھ کوتو نہیں معلوم کہ آپ کا کارڈ بنا ہوا ہے یہ تو آپ کو خود بتانا ہےدوسرے افراد بھی اُس فرد کے پیچھے پڑ گئے،جب وہ فرد جانے لگا تو میں نے کہا بھائی میرے تمھاری غلطی کی وجہ سے کام کرنے والا فرد کام نہیں کر سکا وہ تم سے الجھ گیا دوسرے افراد کا انتظار تمھاری وجہ سے مزید طویل ہو گیا کم از کم دوسرے پر چڑھائی کرنے سے پہلے اپنی خامی پر تو نظر ڈال لیتے،اب جناب اُن کے پاس جواب ندارد اور وہاں سےر فوچکر ہوگئے میرا کارڈ اُس اہلکار نے اُٹھایا اور صرف 1 منٹ بعد میری پرچی میرے ہاتھ میںتھی۔
    ایک اور واقع اسی دن شام کو پیش آیا اس میں آپ (ہمارے میڈیا)کے مکروہ چہرے کا ایک پہلو دیکھ سکھیں گے۔
    اسی شام 6 بجے بھائی جان کی بلڈ رپورٹ لینے کے لئے گیا تو مجھے "اے آر وائی"کی اوبی وین ہسپتال میںکھڑی ہوئی نظر آئی جس میں سے خاتون رپورٹر اُتر رہی تھیں، میں ایک نظر یہ سب دیکھتا ہوا پارکنگ ایریا میں گیا اور ٹوکن لے کر واپس آیا تو وہ خاتون رپورٹر اپنا ہینڈ فری ،مائک وغیرہ درست کرتی ہوئیں کیمرے کے آگے کھڑی ہوئی تھیں اور کیمرہ مین اپنی تیاری مکمل کر رہا تھا میں یہ سب دیکھتا ہوا ہسپتال لیبارٹری کی جانب چلا گیا وہاں جا کر معلوم کیا تو پتہ چلا کہ دس منٹ تک رپورٹ مل جائے گی،میںنے سوچا کہ اب میں باہر جاکر دیکھتا ہوں کہ کیا ہو رہا ہے،جس وقت میں باہر آیا ہوں تب تک ایک اچھا خاصہ ہجوم اُن افراد کے گرد جمع ہوچکا تھااور وہ خاتون مختلف افراد سے بات چیت کر رہی تھیں پھر اپنی رپورٹنگ کرتے ہوئے گویا ہوئیں کہ" یہاںپر بہت گندگی ہے ہم نے خود وزٹ کیا ہے یہاں کے باتھ رومز گندے ہیں وہاں پر پانی جمع ہے"(لاہور شہر کے رہنے والے افراد کو بخوبی علم ہے کہ شالیمار ہسپتال کا معیار کیا ہے اور یہاں کتنی اچھی سروسز اور صفائی ستھرائی ہوتی ہے)میں وہاں پر حیران کہ اس ٹیم کو یہاں آئے ہوئے دس منٹ بھی نہیں ہوئے اور انہوں نے وزٹ بھی کر لیا اور رپورٹ بھی دے دی خیر پھر یہ سوچ کر کہ کیا پتہ میرے پہنچنے سے پہلے یہ لوگ وزٹ کر چکے ہوں میں خاموش رہا اور پھر اُن لوگوں کو وہیں چھوڑ کرٹیسٹ رپورٹ لینے چل پڑا۔
    گھر آکر خاص طور پر میں نے اے آر وائی سے خبریں سنیں تو اُس خاتون کی رپورٹ تو موجود تھی لیکن ہسپتال کے باتھ رومز کی ویڈیوز نہیں تھی؟؟؟؟
    "اندازہ کریں ہمارے میڈیا کا اور اس کے جھوٹے اہلکاروں کا "
    اب کل کی بات سنئے کل میں تمام پروسیجر سے باآسانی گزرتا ہوا جب ڈاکٹر کے روم کے آگے پہنچا تو وہاں پر مریض نمبر61 چل رہا تھا جبکہ بھائی جان کی پرچی کا نمبر89تھا میں بھائی جان کو بٹھا کرادھر ادھر چکر لگانے لگا دس منٹ بعد آیا ہوں تو نمبر سکرین پر نمبر61 ہی تھا یہ دیکھ کر مجھے تعجب ہوا اور میں روم کے آگے کھڑے ہوئے اہلکار کے پاس گیا اور کہا کہ یار یہ نمبر سکرین چلتی بھی ہے کہ نہیں اس پر یہی نمبر رکا ہوا ہے تو اُس نے بتایا کہ بھائی اندر دو ڈاکٹر ہیں میں اگر اندر رہ کر سکرین ڈسپلے چلاوں تو" لوگ نمبر کی پرواہ کئے بغیر اندر گھستے رہتے ہیں جس وجہ سے میںباہر کھڑا ہوتا ہوں" اور جب اندر ویٹنگ سیٹس پر سات آٹھ افرد بھیج دیتا ہوں تو ایک ساتھ نمبر آگے کر دیتا ہوں یہ کہہ کر اس نے نمبرز آگے کئیے تو 71 تک نمبرز نظر آنے لگے ،میں کچھ دیر بھائی کے پاس رکا اور پھر باہر نکل گیا اب جب میری واپسی ہوئی تو 82نمبر چل رہا تھا اب میں اُس اہلکار کے پاس جاکر کھڑا ہوگیا اور اپنی باری کا انتظار کرنے لگا اب جو صورتحال نظر آئی وہ یہ تھی،
    وہ اہلکار نمبر کے مطابق نام پکار رہا ہے مثلاً محمد حمید،محمد حمید وہ فرد موجود ہے تو اُسے اندر بھیج دیتا پھر دوسرا نام پکارا صفیہ بتول،صفیہ بتول صفیہ بتول ہے کوئی؟؟؟ جواب ندارد تو اُس نے دوسرا نام پکارا اور اگلے فرد کو اندر بھیج دیا میری موجودگی میں دو افراد کے نام اس نے دو تین مرتبہ پکارے اوراس فرد کے موجود نہ ہونے پر اگلا مریض اندر بھیج دیا اسی طرح میرے بھائی جان کا نام پکارا تو بھائی جان اُٹھ کر اندر چلے گئے(اب اس اہلکار نے نمبرز آگے کر دئے)جس وقت بھائی جان روم میں جا چکے تو میں نے وہاں سے جانا مناسب نہ سمجھا اور بھائی کے انتظار میں وہیں موجود رہا کچھ ہی دیر بعد محترمہ صفیہ بتول صاحبہ تین افراد کے ساتھ آن موجود ہوئیں اور اپنے نمبر سے آگے کے نمبر دیکھ کربضد ہوگئیں کہ اُنہیں ابھی اندر بھیجا جائے ساتھ ہی اُن کے حالی موالی بھی بضد ہوگئے کہ ابھی اندر بھیجو جبکہ وہ اہلکار سمجھا رہا ہے کہ بھائی جان اندر جتنی سیٹیں ہیں وہاں سب بیٹھ چکے ہیں ابھی دس پندرہ منٹ بعد سب نکل جائیں گے تو اگلی باری میں آپ کو بھیج دوں گا لیکن وہاں مرغ کی ایک ہی ٹانگ تھی خیر دو چار مزید افراد کی مداخلت پر یہ افرد کچھ ٹھنڈے ہوئے تو میں نے پوچھا کہ آپ تین لوگ تھے تو ایک کو یہاں رہنا چاہئے تھا آپ تھے کہاں توفرمانےلگے کہ میں فون کارڈ لوڈ کرنے چلا گیا تھا اس کو(بتول)کو جوس پلانے کے لئے اُس کابھائی باہر لے گیا تھا۔
    یہ تھے صرف تین دن کے واقعات، ایسے اور ان سے بڑھ کر کئی واقعات ہماری روز مرہ زندگی کا حصہ ہیں کیا ہمیں خود کو درست کرنے کےلئے بھی حکومتی قانون سازی ،کی ضرورت ہے،حکومت کا کام ہے شاہراہ پر سگنل لگانا لیکن ہمیں اُس سگنل کی پاسداری کے لئے ایک بھی ایک سارجنٹ کی ضرورت ہے
    ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
    [center] کیوں؟؟؟[/center]

  2. #2
    greetings is offline Senior Member
    Last Online
    12th May 2014 @ 06:51 PM
    Join Date
    04 Mar 2011
    Gender
    Female
    Posts
    755
    Threads
    7
    Thanked
    28

    Default

    Bilkul theek kha aap nay. Sirf Gov. ko ilzam dena drust nai. Hamay apnay ander ki burayan khatam kr k mulak ki tarraqi main Gov. ki madad krni chahiye. Q k sirf aik fard akela kuch nai kar sakta.

  3. #3
    Sazub's Avatar
    Sazub is offline Senior Member
    Last Online
    11th September 2014 @ 10:38 AM
    Join Date
    09 Dec 2010
    Location
    خب&
    Gender
    Male
    Posts
    3,339
    Threads
    229
    Credits
    0
    Thanked
    412

    Default

    Quote greetings said: View Post
    bilkul theek kha aap nay. Sirf gov. Ko ilzam dena drust nai. Hamay apnay ander ki burayan khatam kr k mulak ki tarraqi main gov. Ki madad krni chahiye. Q k sirf aik fard akela kuch nai kar sakta.
    ہم لوگوں کا پسندیدہ مشغلہ دوسروں پر تنقید
    جتنا وقت ہم دوسروں میں کیڑے نکالنے میں لگا دیتے ہیںاگر اس وقت کا چوتھا حصہ بھی خود کو سنوارنے پر صرف کریں تو اس دور کے ولی بن جائیں
    پر افسوسسسسسسس

Similar Threads

  1. Replies: 49
    Last Post: 19th November 2022, 09:46 PM
  2. Replies: 9
    Last Post: 24th July 2016, 10:37 PM
  3. Replies: 0
    Last Post: 30th September 2012, 09:34 AM
  4. Replies: 36
    Last Post: 24th May 2010, 12:10 PM
  5. ڈیلیٹ کی وجہ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟پلیز
    By Bired89 in forum Tajaweez aur Shikayat
    Replies: 8
    Last Post: 3rd March 2010, 09:46 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •