Page 2 of 2 FirstFirst 12
Results 13 to 18 of 18

Thread: نئی نسل کا نیا مرض

  1. #13
    GAME__OVER's Avatar
    GAME__OVER is offline Senior Member+
    Last Online
    13th August 2022 @ 12:13 PM
    Join Date
    08 Feb 2011
    Location
    Peshawar
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    897
    Threads
    72
    Credits
    190
    Thanked
    31

    Default

    nice

  2. #14
    Refan's Avatar
    Refan is offline Advance Member
    Last Online
    2nd March 2024 @ 03:35 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Karachi - Pakis
    Age
    34
    Posts
    2,300
    Threads
    564
    Credits
    3,045
    Thanked
    147

    Default

    nice info...

  3. #15
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,910
    Threads
    482
    Credits
    148,896
    Thanked
    970

    Default

    بھت خوب

  4. #16
    Haseeb Alamgir's Avatar
    Haseeb Alamgir is offline Super Moderator
    Last Online
    Yesterday @ 10:43 PM
    Join Date
    09 Apr 2009
    Location
    KARACHI&
    Gender
    Male
    Posts
    19,307
    Threads
    412
    Credits
    39,753
    Thanked
    1813

    Default

    Quote Derwaish said: View Post


    aap ki baat say 100000000% agree karta hoon humara masla yeh hi hai k hum kis rah pay kud chaltey hai ussey teek samjatey hai or dosara koie ager aasa kareey tu gulat
    سر جی اسی لیے آج کے اس دور میں بھی تحریر گزار ۔۔۔سیل فون ۔۔۔استعمال نہیں کرتا ہے

  5. #17
    leezuka389's Avatar
    leezuka389 is offline Advance Member
    Last Online
    9th August 2023 @ 04:14 PM
    Join Date
    04 Nov 2015
    Gender
    Male
    Posts
    6,596
    Threads
    39
    Credits
    56,449
    Thanked
    294

    Default

    bahot khob

  6. #18
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,910
    Threads
    482
    Credits
    148,896
    Thanked
    970

    Default

    Quote *Xpert~Baba* said: View Post
    نئی نسل میں موبائل فون کے ذریعے ٹیکسٹ پیغامات بھیجنے کے بڑھتے ہوئے رجحان نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے ۔ موبائل فون کے بہت ہی مختصر کی بورڈ پر باربار انگوٹھوں کی مدد سے پیغام ٹائپ کرنے سے نہ صرف انگوٹھوں پر دباؤ پڑتا ہے اور ان میں تکلیف ہوجاتی ہے بلکہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹ سندیسے کی عادت میں مبتلا شخص کوبازو، گردن، کندھوں اور کمر کے درد کا مرض بھی لاحق ہوسکتا ہے۔اس مرض کو ٹی ٹی ٹی یعنی Teen Texting Tendonitis کا نام دیا گیا ہے اورماہرین اسے جدید دور کا تازہ ترین مرض قرار دے رہے ہیں۔

    نئی نسل میں ٹیکسٹ مسندیسے بھیجنے کی عادت کس قدربڑھ رہی ہے، اس کا اندازہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس کی 13 سالہ بچی بیلی بیکر سے لگایا جاسکتا ہے ، جو ایک مہینے میں لگ بھگ آٹھ ہزار ٹیکسٹ میسج بھیجتی ہے۔ سی این این پر دکھائی جانے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ روزانہ اپنے دوستوں کو دو سو سے تین سو تک ٹیکسٹ میسج بھیجتی ہےاور ہرروز کم وبیش دو گھنٹے اپنے موبائل فون کے چھوٹے سے کی بورڈ پراپنے دونوں انگوٹھوں کی مدد سے بڑی تیزی سے پیغام ٹائپ کرتی ہے۔

    انگوٹھوں اوربازوؤں میں تکلیف کے باعث اسے ڈاکٹر جین سینڈر کے پاس لے جایا گیا جس نے بیلی میں ٹی ٹی ٹی یعنی Teen Texting Tendonitis کے مرض کی تشخیص کی ۔

    ڈاکٹر جین سینڈر کا کہنا ہے کہ عمر میں اضافے کے ساتھ یہ مرض شدید ہوجاتا ہے اور لگ بھگ چالیس سال کی عمر میں جوڑوں کے دائمی درد اور سوزش کی شکل اختیار کرسکتا ہے جس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے اکثر اوقات سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔

    صرف بیلی بیکر ہی ہر ماہ ہزاروں ٹیکسٹ میسج نہیں بھیجتی ، بلکہ سکولوں میں پڑھنے والے بےشمار نوجوان اس عادت میں مبتلا ہیں۔ سوئچڈ ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ نے ایسے کئی ٹین ایجرز کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جو بیکر سے کہیں زیادہ ٹیکسٹ میسجنگ کرتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برٹش کولمبیا کے شہر وینکُوور کی ایملی جینگ ہرماہ اپنی سہلیوں اور دوستوں کو 14 سے 15 ہزار تک ٹیکسٹ پیغامات بھیجتی ہے۔ موبائل فون کی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کے مطابق کسی ایک مہینے میں ایملی کا سب سے زیادہ ٹیکسٹ میسج بھیجنے کا ریکارڈ 41600 ہے۔ گویا ایک منٹ میں ایک پیغام ۔ تعجب اس بات پر ہے کہ ایملی نے کھانے، سونے، سکول اور دوسرے کام کاج کے لیے وقت کیسے نکالا ہوگا۔

    پوری دنیا میں نوجوان نسل میں ٹیکسٹ سندیسے بھیجنے کے رجحان میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں روزانہ 40 کروڑ سے زیادہ ٹیکسٹ میسج بھیجے جاتے ہیں جو زیادہ تر نوجوان بھیجتے ہیں۔ حال ہی میں وہاں غیر شائستہ اور قابل اعتراض ٹیکسٹ میسجنگ پر سخت سزا کے قانون کا نفاذ کیا گیا ہے۔

    غیر ضروری ٹیکسٹ میسجنگ بسااوقات مہلک حادثوں کا باعث بنتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل واشنگٹن میں ایک مسافر ٹرین کا حادثہ محض اس وجہ سے پیش آیا تھا کہ ڈرائیورسگنل پر نظر رکھنے کی بجائے اپنے موبائل فون کے ذریعے ٹیکسٹ میسج بھیجنے میں مصروف تھا۔ اس حادثے میں کئی افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    حیرت کی بات یہ ہے کہ امریکہ میں نوجوان لڑکے لڑکیاں ڈرائیونگ کے دوران ٹیکسٹ میسجنگ کرتے دکھائی دیتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے بعض اوقات خطرناک حادثے پیش آتے ہیں۔ کئی امریکی ریاستوں میں ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعما ل پر پایندی لگائی جاچکی ہے۔

    نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کثرت سے ٹیکسٹ میسجنگ کرنے والے ٹین ایجرز کے والدین نے بتایا ہے کہ ان کے بچےبالعموم کم سوتے ہیں اور ذہنی طورپر پریشان رہتے ہیں جس کے باعث وہ اپنا ہوم ورک بھی ٹھیک سے نہیں کرپاتے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کا غلط استعمال فائدے کی بجائے نقصان پہنچاتا ہے۔ جس کی ایک واضح مثال ٹی ٹی ٹی کا مرض ہے۔ اگر نئی نسل کو غیر ضروری ٹیکسٹ میسجنگ کی عادت سے چھٹکارہ نہ دلایا گیا تو مستقبل میں ان کی صحت کے لیے کئی سنگین مسائل پیدا ہوسکتے ہیں
    جزاک اللہ خیر

Page 2 of 2 FirstFirst 12

Similar Threads

  1. Replies: 75
    Last Post: 30th September 2016, 11:50 AM
  2. Replies: 9
    Last Post: 28th May 2016, 01:43 PM
  3. Replies: 19
    Last Post: 20th December 2015, 12:05 PM
  4. Replies: 182
    Last Post: 24th June 2011, 12:42 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •