Please Download Attachment CLICK NOW
Please Download Attachment CLICK NOW
جزاک اللہ
حدیث پاک شئیر کرنے کا شکریہ
اس کا مطلب یہ ہوا کہ علم صرف وہ ہی ہے جو علماء کرام کے پاس ہے۔
تو دوست یہ جو سارے بندے صبح سے شام تک اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسیٹوں میں پڑھ رہے ہیں یہ کیا ہے اور ان لوگوں کا شمار کس میں ہوتا ہے؟ اور یہ جو ہم یہاں سیکھنے اور سیکھانے کا عمل کر رہے ہیں یہ کیا ہے؟ شاید یہ سارے سوالات شیطان کے پیدا کرتے ہوں مگررہنمائی علماء حضرات اور آپ جیسے دوست ہی ہمیں دیکھا سکتے ہیں اللہ تعالی کی مدد کے ساتھ۔
bhai ap just yahan se andaza laga lo k ap college universt men comptuer men schools menilam hasil ker rahay hen and itna ilam kerny k bawajod hamen is hadees ka biyan honay ka maqsad tak nhe pata k iska mafhom kia hay......ap meri baat samjh rahy hen na? K men kia kehna chah raha hoon...esay school college univsty ki taleem kis khaty men dalen ham??????jo hamen aik athentic hadees ka mafhom tak nhe samjha sakeen...
نہیں ایسی بات نہیں ہے کہ مجھے اس حدیث کا مفہوم سمجھ نہیں آ رہا ہے۔ اللہ کا شکرہےکہ سمجھ آ رہا ہے جب ہی تو وضاحت چاہتا ہوں تاکہ آج کی نئی وہ نسل جس کی آپ بات کر رہے ہیں وہ بھی جان لیں اس لیے اگر آپ اردو میں اس بات کا جواب آسان الفاظ میں عنایت فرما دیں گے تو اچھا ہوگا۔
السلام علیکم
بہت پیاری حدیث مبارکہ ہے،
ہمیں یقیناً
عالم اور جاہل
کی پہچان ہونی چاہئے۔
جزاک اللہ
آپ نے جو حدیث لکھی ہے وہ بے شک /ہمارے لئے فکر کا پیغام دیتی ہے مگر بات یہ ہے کہ علم اگر صرف عالمو کے پاس ہے تو درویش اور فقاؤ کے پاس کیا ہےبرائے مہربانی ہمیں بتائیں تاکہ ہماری معلومات میں اضافہ ہوسے
Bookmarks