کیسے ہیں آپ تمام لوگ
میں امید کرتا ہوں کہ آپ تمام لوگ خیریت سے ہوں گے
ہاشم ندیم صاحب کا نام آپ لوگوں کے لیے یقیناً اجنبی نہیں ہو گا، وہ موجودہ دور کے نامور ناول نگاروں میں سے ایک ہیں.ان کے ناولوں "خدا اور محبت" اور "عبداللہ" کو بہت زیادہ شہرت حاصل ہوئی ہے
زیر نظر ان کا تیسرا ناول "عبداللہ" ہے.
اس ناول کی کہانی امیر ماں باپ کی اکلوتی اولاد ساحر کے گرد گھومتی ہے، جو چند بگڑے ہوئے امیر زادوں کے ساتھ ریس لگانے کے بعد اتفاقاً ایک درگاہ میں پہنچ جاتا ہے، اور وہیں سے اس کی زندگی کا بہاؤ یکلخت بدل جاتا ہے
ناول "عبداللہ" ایک منفرد پلاٹ کے ساتھ ایک اچھوتی تخلیق ہے جو پڑھنے والے کو اپنے سحر کا شکار کر لیتی ہے، اس ناول میں ہاشم ندیم صاحب نے محبت کو ایک نئے روپ میں پیش کیا ہے، میں اس کو محبت کا نیا روپ نہیں کہوں گا بلکہ خالص اور اصل محبت کہوں گا، موجودہ دور میں آج کل جس چیز کو محبت کا نام دیا جاتا ہے اس کا محبت سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہے ، نتیجتاً جب کوئی بندہ محبت کا نام لیتا ہے تو آگے والا شخص ویسے ہی بدک جاتا ہے، اور وہ شخص جو گرفتار محبت ہوتا ہے، وہ تضحیک و تحقیر کا نشانہ بنتا ہے اور کوئی بھی اس کی محبت کو سچ تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہوتا، حتیٰ کہ وہ بھی جس سے محبت ہوئی ہوتی ہے، اور پھر بیمار محبت تمام عمر ادھورے رہتے ہیں، سلگتے رہتے ہیں، کوئلہ بنتے ہیں نہ راکھ ہوتے ہیں
لکڑی جل بھئی کوئلہ، کوئلہ جل بھیو راکھ
میں پاپن ایسی جلی، کوئلہ بھئی نہ راکھ
بات کہاں کی کہاں پہنچ گئی، لوٹتے ہیں اپنے ناول کی طرف، اس ناول میں ہاشم صاحب کے لکھنے کا فن نئی بلندیوں کو چھوتا ہوا نظر آتا ہے، ہاشم صاحب نے اس ناول میں بالکل اچھوتے موضوعات پر قلم اٹھایا ہے اور ان پر ایک الگ زاویے سے روشنی ڈالی ہے، اور ان کے منفرد طرز بیان نے بھی اس ناول کو چار چاند لگا دیے ہیں
ساحر سے اپنے اندر کے عبداللہ تک کا سفر آپ کو کیسا لگا، اپنی آراء ضرور دیجیےگا
اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھیے گا
غالب اعوان
پی ڈی ایف میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں--میڈیافائر لنک
آن لائن پڑھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں
Bookmarks