Results 1 to 4 of 4

Thread: دہشت گردی کے لوگوں پر اثرات، ضرور پڑھیے گا

  1. #1
    Kalma-e-Haq is offline Senior Member+
    Last Online
    18th April 2012 @ 12:28 AM
    Join Date
    21 Jan 2011
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    153
    Threads
    65
    Credits
    0
    Thanked
    20

    Default دہشت گردی کے لوگوں پر اثرات، ضرور پڑھیے گا

    ڈان میں ایک آرٹیکل پڑھا سوچا آپ سب کے ساتھ شیر کروں۔
    دو سال قبل سات سالہ زبیتا خان کا والد ایک بم دھماکے میں جاں بحق ہو گیا تھا اور اب خاندان کی کفالت کے لیۓ اسے کام کرنا پڑتا ہے، 300 روپے مہینہ کے لیۓ اسے سکول کے بعد تپتی دوپہر میں دوکانداروں اور گاہکوں کو کھانا پہنچانا ہوتا ہے۔
    زبیتا خان کا کہنا ہے کہ" مجھے بازار میں کام کرنا پسند نہیں۔ مجھے سکول پسند ہے، جہاں میں پڑھتا ہوں اور دوستوں کے ساتھ چھپن چھپائی کھیلتا ہوں " زبیتا خان انہی گلیوں میں کام کرتا ہے جہاں اس کا باپ 28 اکتوبر 2009 کو جاں بحق ہوا تھا۔
    " میرے یہاں کوئی دوست نہیں ہیں، میں یہاں اپنی ماں کے کہنے پر آتا ہوں جو مجھے کہتی ہے کہ اپنے گھر والوں کے لیۓ کام کرو اپنے بھائیوں کے لیے کام کرو" خان نےکہا، جس کے دو چھوٹے بھائی ہیں۔ سجاد 5 سال کا اور عارف 3 سال کا۔
    اس کا والد خیر اللہ پاکستان میں ہونے والے ایک خونی دھماکے میں جاں بحق ہوا تھا جس میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں 125 لوگ جاں بحق ہوئے تھے۔
    کسی نے اس حملے کی ذمہ داری نہيں لی تھی لیکن حکام نے طالبان پر الزام لگایا تھا۔
    دوستوں، یہ تو ایک گھر کی کہانی ہے، کتنے ہی گھر اس دہشت گردی کی وجہ سے اجڑ گئے ہیں۔ دل آج بہت بھاری ہے، دوسری کہانی شیر کرنے کی ہمت نہیں ہو رہی لیکن ضرور کروں گا تاکہ لوگوں کو پتا چلے کہ اس دہشت گردی کے ناصور کے لوگوں پر کیا اثرات ہیں۔

    اسلام آباد سے کوئی 125 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک قصبہ تانگی جو کہ طالبان کی دراندازی کی وجہ سے ماثر ہے، ایک 11 سالہ بچی وجیہا، اس قصبے میں صرف ایک ہی بچی ہے جو وہاں موٹر سائکل رکشا چلاتی ہے۔
    اس کا والد ایک خاصہ دار سپاہی ہوا کرتا تھا لیکن جولائی 2006 میں وادی سوات میں ایک چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے کی وجہ سے زخمی ہو گیا تھا۔
    دوسال ہسپتال میں گزارنے کے بعد اسے کمزور ٹانگ کے ساتھ ڈسچارج کردیا تھا اور اس نے اپنی پینشن کے 40000 روپے سے ایک موٹر سائیکل رکشا خریدا۔
    پہلے وہ اکیلا کام کرتا تھا اور وجیہا اس کے ساتھ ویسے ہی بیٹھ جایا کرتی تھی لیکن جب اسے احساس ہوا کہ اس کے باپ کو خود چلانے میں کتنا درد ہوتا ہے تو اس نے پیسے کمانے کے لیے یہ کام خود کرنے کا فیصلہ کیا۔
    اب وہ صبح کو سکول جاتی ہے اور اپنے والد کی دوپہر میں مدد کرتی ہے، جب وہ تھک جاتا ہے۔
    انعام الدین کہتا ہے " مجھے یہ پسند نہیں کہ میں اپنی بیٹی سے اس طرح سے کام کرواؤں ، لیکن میں مجبور ہوں"۔ وجیہا کا کہنا ہے، اسے مدد کرنا پسند ہے۔
    "میں دن میں تین چکروں کے 150 روپے بناتی ہوں " وجیہا نے کہا جب وہ رکشا کھڑا کر رہی تھی اور اس کے بعد فورا گھر کو بھاگ گئی۔

  2. #2
    faraz101's Avatar
    faraz101 is offline Senior Member+
    Last Online
    20th August 2020 @ 11:06 AM
    Join Date
    03 Oct 2008
    Location
    mujhe khud nahin pata
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    1,318
    Threads
    48
    Credits
    1,198
    Thanked
    96

    Default

    kaash ye kuch ******ion ko samajh aa jaye jinhon ne dono taraf aag bharka rakhi hai

  3. #3
    Sher-Dil is offline Senior Member+
    Last Online
    20th March 2012 @ 09:46 PM
    Join Date
    18 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    63
    Threads
    10
    Credits
    0
    Thanked
    8

    Default

    آپ کے پوسٹ کا بہت شکریہ- یہ آرٹیکل پڑھ کر بہت دکھ ہوا مگر ساتھ یہ احساس بھی کہ عوام کو دہشت گردی کے خوفناک اثرات سے آگاہ کرنا لازمی ہے- اللہ جانے دہشت گردوں نے اپنے سفاکانہ حملوں میں کتنے بے گناہ لوگوں کی زندگی برباد کر دی ہے- اللہ تعالی ہم سب پر رحم کرے

  4. #4
    ajle Kanwal is offline Senior Member+
    Last Online
    21st February 2014 @ 12:55 AM
    Join Date
    08 Apr 2011
    Gender
    Female
    Posts
    135
    Threads
    13
    Credits
    0
    Thanked
    6

    Default

    دہشت گردی کے اثرات سب سے زیادہ عورتوں اور بچوں کو بھگتنے ہوتے ہیں۔ آنے والی نسلیں تباہ ہو جاتی ہیں۔ اور اگر کہیں یہ کہہ دیں کہ طالبان کو چاہئے کہ مذاکرات کر لیں تو یہ ہوتا ہے کہ وہ تو جنگ جیت رہے ہیں۔ جنگ ہو یا دہشت گردی ---- جیت کسی کی نہیں ہوتی اور زبیتا خان اور وجیہا جیسوں کو زندگی کا مقابلہ کرنے کو چھوڑ جاتی ہے۔

Similar Threads

  1. Replies: 6
    Last Post: 5th November 2016, 10:46 PM
  2. Replies: 2
    Last Post: 5th April 2015, 06:08 AM
  3. Replies: 5
    Last Post: 7th July 2013, 02:19 PM
  4. 2010ء: دنیا کیا سے کیا ہو جائیگی
    By amjadattari in forum Halat-e-Hazra
    Replies: 11
    Last Post: 3rd February 2010, 02:36 AM
  5. Replies: 7
    Last Post: 29th October 2009, 03:19 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •