بھارتی جیلوں میں باپ کو تلاش کرنے والی پاکستانی لڑکی کو آخر کار والد کی قبر مل گئی
بھارتی جیلوں میں باپ کو تلاش کرنے والی پاکستانی لڑکی کو آخر کار والد کی قبر مل گئی سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے قبرستان میں نامعلوم قبر نمبر 38 حافظ آباد کی روحیلہ کے والد محمد وکیل کی ہے، قبرستان میں مدفون 14لاشوں کی شناخت کا کام تاحال جاری ہے۔ بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی قومی تفتیش ایجنسی کی طرف سے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کے متاثرین کی لاشوں کے dna ٹیسٹ کے بعد بالآخر پاکستانی لڑکی نے اپنے والد کا پتہ چلا لیا جو اس حملے کے بعدلاپتہ تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق مہرانا گاوٴں میں 38 نمبر قبر میں جس شخص کو دفن کیا گیا وہ حافظ آباد پاکستان کا محمد وکیل تھا اس کی بیٹی روحیلہ کے خون کے نمونوں کو dna ٹیسٹ کے لئے استعمال کیا گیا۔ روحیلہ بھارتی جیلوں میں اپنے والد کو تلاش کرتی رہی اسے یہ خدشہ تھا کہ بھارتی سکیورٹی ایجنسیوں نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔محمد وکیل 14 فروری 2007ء کو اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے بھاسانی گاوٴں میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے آیا تھا اور 17فروری کو وہ پاکستان کے لئے روانہ ہوا تاہم ان کا خاندان غیر یقینی صورت حال کا شکار تھا کہ وہ سمجھوتہ ایکسپریس پر سوار ہوا یا کسی جیل میں ہے۔ روحیلہ اپنے والد کو بھارت کی جیلوں میں تلاش کرتی رہی اور ملک بھر کی 60 جیلوں میں تلاش بے سود نکلی اس کے بعد اسے یقین ہو گیا کہ محمد وکیل سمجھوتہ ایکسپریس میں سوار ہوا تھا جس کے بعد روحیلہ نے ایک مقامی وکیل مومن ملک کی مدد سے دھماکے کے 68افراد کی تدفین کے مقام مہرانا قبرستان میں اپنے والد کی قبر کی تلاش شروع کی۔ اس کے خون کے نمونے dna ٹیسٹ سے اس کے والد سے مل گئے۔ مومن ملک نے کہا کہ انہوں نے یہ بات پاکستان میں روحیلہ کو بتا دی ہے جو جلد اپنے والد کی قبر دیکھنے بھارت آئیں گی۔ مومن ملک نے بھارتی ریلوے کی طرف سے دھماکے کے متاثرین کے معاوضے کے حصول کے لئے بھی درخواست دائر کر دی ہے۔ مومن ملک کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والی 14مدفون لاشوں کی شناخت ابھی باقی ہے جس پر کام جاری ہے
Bookmarks