[IMG]http://i240.***********.com/albums/ff228/cuteninnocent90/Hadees3.jpg[/IMG]
[IMG]http://i240.***********.com/albums/ff228/cuteninnocent90/Hadees3.jpg[/IMG]
جزاک اللہ الخیرپہلی والی حدیث کی تشریح یہاں رشک سے مراد خوشی کے ہیں
کیوں کہ تمام انبیا ء علیہ السلام و شہداء حضرات خود اس سے زیادہ اعلٰی درجوں پر فائز ہونگے
اور جب ایک عام انسان کو اللہ تعالی اپنے فضل سے نور کے منبر عطاء فرمائے گا
تب یہ حضرات اس کے مرتبہ پر خوشی کا اظہار فرمائے گئیں
جیسا کہ ہمارے آقا ﷺ کو قران میں اللہ تبارک و تعالی ارشاد فرماتیں ہیں
لَقَدْ جَاۗءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِيْزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيْصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ ١٢٨
بیشک تمہارے پاس تشریف لائے تم میں سے وہ رسول جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا گِراں ہے تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے مسلمانوں پر کمال مہربان ۔ سورۃ التوبہ
Bookmarks