اک آگ سی جلتی رہتی ہے

ہم اور ابھی کیا ہاریں گے
ہاں دل کی بازی ہار گئے
جو مانگو چاہو لے جاؤ
پر اک کہانی دے جاؤ
اس دل میں تو یوں اے لڑکی
ابھی الفت کی آگ نہیں بھڑکی
اب آگ بھی تم ہی لگا جاؤ
جب جلنے لگے بجھا جاؤ

یہ پیار بیوپار کے قصے تو
جھوٹے افسانے لگتے ہیں
یہ دوری یہ مجبوری
نہ ملنے کے بہانے لگتے ہیں
من گھڑت فسانے لگتے ہیں
میری نظموں میں تم آجاؤ
جو مانگو چاہو لے جاؤ


ہاں تم نے کہاتھا کھڑکی بھی
ہاں کھڑکی بھی دروازہ بھی
دن رات کھلا سا رہتا ہے..
اگر جھانکنے تم آجاؤ
جو مانگو چاہو لے جاؤ

اس داغ سے پہلے بھی دل میں

اک داغ پہلے دل میں تھا
اب تم بھی نشانی دے جاؤ
جو مانگو چاہو لے جاؤ
پر اک کہانی دے جاؤ

اس دل میں
اک آگ سے جلتی رہتی ہے
اس آگ کو اور بھڑکا جاؤ
جب جلنے لگے بجھا جاؤ
یا اپنے سانسوں کی گرمی سے
سلگا جاؤ سلگا جاؤ
جو مانگو چاہو لے جاؤ
پر اک کہانی دے جاؤ