ایس ایم ایس کے بڑھتے ہوئے رجحان سےنوجوانو¬
پاکستانی ٹیلی وی چینلز اور بڑے اخبارات جیسے ڈان نے کل اے پی پی کی اس خبر کا خوب چرچا کیا جس میں دعوی کیا گیا کہ سستے ایس ایم ایس پیکجز کی بدولت اب نوجوان رابطہ کے لیے ایس ایم ایس کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ، جسکی وجہ سے صحت کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق اب نوجوان ، آپس میں بات چیت کے لیے ملنے یا کال کرنے کی بجائے ایس ایم ایس کا سہارا ہی لیتے ہیں۔ 60 فیصد نوجوان روزانہ کم وبیش 125 ایس ایم ایس بھیجتے اور وصول کرتے ہیں۔
ایس ایم ایس کے اس بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سے نوجوانوں میں ، ڈپریشن ، خوراک کی کمی ، تنہائی اور رات کی نیند کی کمی جیسے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔
اے پی پی کے مطابق انکے سروے میں 90 فیصد لوگوں نے بتایا کہ وہ رات کو اپنا موبائل فون اپنے سرہانے رکھتے ہیں جسکی وجہ سے وہ زیادہ تر جاگتے ہی رہتے ہیں۔ اکثر اوقات رات کو کال یا ایس ایم ایس آنے سے انکی نیند میں بھی خلل پیدا ہوتا ہے۔
اسی حوالے سے جولائی 2011 میں بھارت میں بھی ایک سروے کا انعقاد کیا گیا تھا جسکے نتائج بھی کچھ یہی تھے۔ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ پروپاکستانی کی جانب سے 2008 میں ہی ایس ایم ایس اور لیٹ نائیٹ پیکجز کے نقصانات کو کچھ یوں بیان کیا گیا تھا
[COLOR="Red"][SIZE="4"][URL="http://www.itdunya.com/t242199/"]Falsh logo banao ek umda website[/URL][/SIZE][/COLOR]
Bookmarks