کن وجوہات سے روزہ توڑ دینا جائز ہے؟ کن سے نہ
السلام علیکم ۔۔
روزوں کے حوالے سے یہ چند سوال و جواب۔۔۔ مفتی اعظم پاکستان جناب یوسف لدھیانویؒ کی تالیف۔۔ آ پ کے مسائل اور ان کا حل۔۔ سے۔۔ جوں کے توں۔۔ آپ کی خدمت میں پیش کئے جاتے ہیں۔۔ ۔ امید ہے۔۔ مجھ جیسے بہت سے لوگوں کا۔۔۔ بھلا ہوگا۔۔۔۔
۔
بیماری بڑھ جانے یا اپنی یا بچے کی ہلاکت کا خدشہ ہو تو روزہ توڑنا جائز ہے
س… مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ ایک شخص کو قے آجاتی ہے، اب اس کا روزہ رہا کہ نہیں؟ یا اگر کوئی مرد یا عورت روزہ رکھنے میں بیماری بڑھ جانے یا جان کا خطرہ محسوس کرے تو کیا وہ روزہ توڑ سکتا ہے؟
ج… اگر آپ سے آپ قے آگئی تو روزہ نہیں گیا، خواہ تھوڑی ہو یا زیادہ، اور اگر خود اپنے اختیار سے قے کی اور منہ بھر کر ہوئی تو روزہ ٹوٹ گیا، ورنہ نہیں۔
اگر روزہ دار اچانک بیمار ہوجائے اور اندیشہ ہو کہ روزہ نہ توڑا تو جان کا خطرہ ہے، یا بیماری کے بڑھ جانے کا خطرہ ہے، ایسی حالت میں روزہ توڑنا جائز ہے۔
اسی طرح اگر حاملہ عورت کی جان کو یا بچے کی جان کو خطرہ لاحق ہوجائے تو روزہ توڑ دینا دُرست ہے۔
بیماری کی وجہ سے اگر روزے نہ رکھ سکے تو قضا کرے
س… میں شروع سے ہی رمضان شریف کے روزے رکھتی تھی، لیکن آج سے پانچ سال قبل یرقان ہوگیا، جس کی وجہ سے میں آٹھ نو ماہ تک بستر پر رہی، ویسے میں تقریباً بارہ سال سے معدہ میں خرابی اور گیس کی مریض ہوں، لیکن یرقان ہونے کے بعد مجھے پیاس اتنی لگتی ہے کہ روزہ رکھنا محال ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں، پچھلے سال میں نے رمضان کا پہلا روزہ رکھا، لیکن صبح نو بجے ہی پیاس کی وجہ سے بدحال ہوگئی، اس وجہ سے مجھے روزہ توڑنا پڑا، آپ براہِ مہربانی مجھے یہ بتائیں کہ روزہ توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟ اور جو روزے نہیں رکھے گئے ان کا کفارہ کیا ہے؟
ج… آپ نے رمضان کا جو روزہ توڑا وہ عذر کی وجہ سے توڑا، اس لئے اس کا کفارہ آپ کے ذمہ نہیں، بلکہ صرف قضا لازم ہے، اور جو روزے آپ بیماری کی وجہ سے نہیں رکھ سکیں ان کی جگہ بھی قضا روزے رکھ لیں، آئندہ بھی اگر آپ رمضان مبارک میں بیماری کی وجہ سے روزے نہیں رکھ سکتیں تو سردیوں کے موسم میں قضا رکھ لیا کریں، اور اگر چھوٹے دنوں میں بھی روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رہی تو اس کے سوا چارہ نہیں کہ ان روزوں کا فدیہ ادا کردیں، ایک دن کے روزے کا فدیہ صدقہٴ فطر کے برابر ہے۔
کن وجوہات سے روزہ نہ رکھنا جائز ہے؟
س… کون سے عذرات کی بنا پر روزہ نہ رکھنا جائز ہے؟
ج… ۱:…رمضان شریف کے روزے ہر عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہیں، اور بغیر کسی صحیح عذر کے روزہ نہ رکھنا حرام ہے۔
۲:…اگر نابالغ لڑکا، لڑکی روزہ رکھنے کی طاقت رکھتے ہوں تو ماں باپ پر لازم ہے کہ ان کو بھی روزہ رکھوائیں۔
۳:…جو بیمار روزہ رکھنے کی طاقت رکھتا ہو، اور روزہ رکھنے سے اس کی بیماری بڑھنے کا اندیشہ نہ ہو، اس پر بھی روزہ رکھنا لازم ہے۔
۴:… اگر بیماری ایسی ہو کہ اس کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتا یا روزہ رکھنے سے بیماری بڑھ جانے کا خطرہ ہو تو اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے، مگر جب تندرست ہوجائے تو بعد میں ان روزوں کی قضا اس کے ذمہ فرض ہے۔
۵:… جو شخص اتنا ضعیف العمر ہو کہ روزے کی طاقت نہیں رکھتا، یا ایسا بیمار ہو کہ نہ روزہ رکھ سکتا ہے اور نہ صحت کی اُمید ہے، تو وہ روزے کا فدیہ دے دیا کرے، یعنی ہر روزے کے بدلے میں صدقہٴ فطر کی مقدار غلہ یا اس کی قیمت کسی مسکین کو دے دیا کرے، یا صبح و شام ایک مسکین کو کھانا کھلادیا کرے۔
۶:… اگر کوئی شخص سفر میں ہو، اور روزہ رکھنے میں مشقت لاحق ہونے کا اندیشہ ہو تو وہ بھی قضا کرسکتا ہے، دُوسرے وقت میں اس کو روزہ رکھنا لازم ہوگا، اور اگر سفر میں کوئی مشقت نہیں تو روزہ رکھ لینا بہتر ہے، اگرچہ روزہ نہ رکھنے اور بعد میں قضا کرنے کی بھی اس کو اجازت ہے۔
۷:… عورت کو حیض و نفاس کی حالت میں روزہ رکھنا جائز نہیں، مگر رمضان شریف کے بعد اتنے دنوں کی قضا اس پر لازم ہے۔
۸:… بعض لوگ بغیر عذر کے روزہ نہیں رکھتے اور بیماری یا سفر کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیتے ہیں اور پھر بعد میں قضا بھی نہیں کرتے، خاص طور پر عورتوں کے جو روزے ماہواری کے ایام میں رہ جاتے ہیں وہ ان کی قضا رکھنے میں سستی کرتی ہیں، یہ بہت بڑا گناہ ہے۔
کام کی وجہ سے روزہ چھوڑنے کی اجازت نہیں
س… ہم گلف میں رہنے والے پاکستانی باشندے رمضان المبارک کے روزے صرف اس وجہ سے پورے نہیں رکھ سکتے کہ یہاں رمضان کے دوران شدید ترین گرمی ہوتی ہے، اور کام بھی محنت کا ہوتا ہے کہ عام حالت میں دو گھنٹے کے کام میں دس بارہ گلاس پانی پی لیا جاتا ہے، اگر ہم روزے نہ رکھیں تو کیا حکم ہے؟
ج… کام کی وجہ سے روزے چھوڑنے کا حکم نہیں، البتہ مالکوں کو حکم دیا گیا ہے کہ رمضان میں مزدوروں اور کارکنوں کا کام ہلکا کردیں۔ آپ لوگ جس کمپنی میں ملازم ہیں اس سے اس کا مطالبہ کرنا چاہئے۔
سخت کام کی وجہ سے روزہ چھوڑنا
س… ہمارے چند مسلمان بھائی ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں صحرا کے اندر تیل نکالنے والی کمپنی میں کام کرتے ہیں، اور کمپنی کا کام چوبیس گھنٹے چلتا رہتا ہے۔ لوہا، مشینوں اور تپتی ریت کی گرمی کی وجہ سے روزہ دار کی زبان منہ سے باہر نکل آتی ہے اور گلا خشک ہوجاتا ہے، اور بات تک کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اور کمپنی کے مالکان مسلمان اور غیرمسلم ہیں، اور کام کرنے والے بھی اکثر غیرمسلم ہیں، جو کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی رعایت ملازمین کو نہیں دیتے، یعنی کام کے اوقات کو کم نہیں کرتے، تو اس حالت میں شریعتِ مطہرہ کا کیا حکم ہے؟
ج… کام کی وجہ سے روزہ چھوڑنے کی تو اجازت نہیں، اس لئے روزہ تو رکھ لیا جائے، لیکن جب روزے میں حالت مخدوش ہوجائے تو روزہ توڑ دے، اس صورت میں قضا واجب ہوگی، کفارہ لازم نہیں آئے گا۔ فتاویٰ عالمگیریہ (ج:۱ ص:۲۰۸) میں ہے:
“المحترف المحتاج الی نفقتہ علم انہ لو اشتغل بحرفتہ یلحقہ ضرر مبیح للفطر یحرم علیہ الفطر قبل ان یمرض، کذا فی القنیة۔”
امتحان کی وجہ سے روزے چھوڑنا اور دُوسرے سے رکھوانا
س… اگر کوئی شخص طالبِ علم ہو اور وہ رمضان کی وجہ سے امتحان کی تیاری نہ کرسکتا ہو تو اس کے والدین، بہن بھائی اور دوست اسے ہدایت کریں کہ وہ روزہ نہ رکھے اور اس کے عوض تیس کے بجائے چالیس روزے کسی دُوسرے سے رکھوادئیے جائیں گے تو کیا ایسے طالبِ علم کو روزے چھوڑ دینے چاہئیں؟ کیا جو روزے اس کا عزیز اس کو رکھ دے گا، وہ دربارِ خداوندی میں قبول ہوجائیں گے؟ اس بارے میں کیا حکم ہے؟
ج… امتحان کے عذر کی وجہ سے روزہ چھوڑنا جائز نہیں۔ اور ایک شخص کی جگہ دُوسرے کا روزہ رکھنا دُرست نہیں، نماز اور روزہ دونوں خالص بدنی عبادتیں ہیں، ان میں دُوسرے کی نیابت جائز نہیں۔ جس طرح ایک شخص کے کھانا کھانے سے دُوسرے کا پیٹ نہیں بھرتا، اسی طرح ایک شخص کے نماز پڑھنے یا روزہ رکھنے سے دُوسرے کے ذمہ کا فرض ادا نہیں ہوتا۔
[IMG]http://i445.***********.com/albums/qq172/soni_006/th_Ryu-3.gif[/IMG]
Bookmarks