loyal_cupid said:
کراچی (زہرا نقوی) پاکستانی سائنسدان نے روشنی بکھیرنے والا وال پیپر ایجار کرلیا ہے، جس کے بعد بلب یا انرجی سیور کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔
فزیکل الیکٹرونکس اینڈ نینو ٹیکنولوجی میں پی ایچ ڈی کرنے والے گل امین نے پہلی مرتبہ کاغذ پر براہ راست ایل ای ڈی لگانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے تحقیقی مقالے میں ثابت کیا ہے کہ زنک آکسائڈ اور پولیمر کو کاغذ کے ٹکڑے پر لگانے سے سفید ایل ای ڈی کی تشکیل ممکن ہے۔
گل امین کا کہنا ہے کہ زنک آکسائڈ کے نینو اسٹرکچر میں بے شمار خصوصیات پائی جاتی ہیں جو اسے سفید ایل ای ڈی بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طریقے کو وال پیپر اور پردوں پر پرنٹ کیا جاسکتا ہے جس سے روشنی حاصل کرنے کا ایک نیا طریقہ کار سامنے آئے گا۔
گل امین نے یہ تحقیق اپنے ساتھ نوید الحسن علوی کی معاونت سے مکمل کی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے زنک آکسائڈ سے ایل ای ڈی طرز کی روشنیاں بنانے کا تجربہ کیا، جس کے بعد کاغذ پر باریک واٹر پروف گوند نما تہہ سے کی گئی کوٹنگ کے اوپر زنک آکسائڈ کی مدد سے کاغذ پر کامیابی سے روشن نقطے بنائے۔
Bookmarks