Results 1 to 2 of 2

Thread: AB HAQAIQ AAP KI NAZAR MAIN [without prejudice]

  1. #1
    mfrajput is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd August 2011 @ 11:58 AM
    Join Date
    19 Feb 2011
    Gender
    Male
    Posts
    31
    Threads
    1
    Credits
    0
    Thanked: 1

    Post AB HAQAIQ AAP KI NAZAR MAIN [without prejudice]

    جاء الحق – مولانا احمدیار خان نعیمی رحمہ اللہ
    Read Online: http://www.scribd.com/doc/20305913/J...84%D8%AD%D9%82 OR http://www.razanw.org/modules/sunnib....php?itemid=93
    Download: http://stop.pk/forum/islamic-downloa...ery-muslim-42/
    اختلاف امت اور صراط مستقیم- مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ
    Read Online: http://www.scribd.com/doc/33256282/I...-Ludhyanvi-r-a
    Download: http://www.4shared.com/document/CTVF...Sirat_e_M.html

    بزرگوں پر اعتماد کرنا ہی اصل شریعت ہے
    حافظ ابوعمر ابن عبدالبر المتوفی 463 ھجری فرماتے ہیں.1
    ترجمہ:- علمائے کرام کا اس بات پر اتفاق ھے کہ عوام کے لئے اپنے علماء کی تقلید واجب ھے اور اللہ کے قول فاسئلو اھل الزکر ۔۔ الخ۔ سے یہی لوگ مراد ہیں۔اور سب کا اتفاق ھے کہ اندھے پر جب قبلہ مشتبہ ھوجائے تو جس شخص کی تمیز پر اسے بھروسہ ہے ،قبلہ کے سلسلہ میں اس کی بات ماننی لازم ہے اسی طرح وہ لوگ جو علم اور دینی بصیرت سے عاری ہیں ان کے لئے اپنے عالم کی تقلید لازم ہے۔
    (جامع بیان العلم و فضلہ ،ص989،،ج 2)
    حضرت شاہ ولی اللہ قدس سرہ :
    اپنے اسلاف پر اعتماد کرنا اور ان کے ساتھ حسن ظن کا معاملہ رکھنا وہ دولت ہے جس کے صدقہ میں آج دین اپنی صحیح شکل میں ہمارے ہاتھوں میں محفوظ ہے اسی بات کو حضرت شاہ ولی اللہ دھلوی رحمۃ اللہ نے بیان فرمایا ھے۔
    "معرفت شریعت میں تمام امت نے بالاتفاق سلف گزشتہ پر اعتماد کیا ھے،چنانچہ تابعین نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور تبع تابعین نے تابعین پر اعتماد کیا اسی طرح بعد والے علماء اپنے متقدمین پر اعتماد کرتے آئے۔ اور عقل سلیم بھی اسی کو اچھا سمجھتی ھے کیونکہ شریعت بغیر نقل اور استنباط کے معلوم نہیں ھوسکتی اور نقل اسی وقت صحیح ھوگی جب بعد والے پہلوں سے اتصال کے ساتھ لیتے چلے آئیں۔ "
    (عقیدالجید،،،ص36)

    حضرت امام غزالی قدس سرہ :
    حضرت امام غزالی قدس سرہٗ کی مشہور و معروف کتاب احیاء علوم الدین کے پائے کی کتاب ہے، کتابِ مذکور کے صفحہ نمبر 532 میں فرماتے ہیں۔
    اِنَّ الْعُلَمَآءَ مِنَ الْمُتَکَلِّمِیْنَ وَالْفُقَہَاءِ وَالْمُحدِّثِیْنَ الْمُجْتَہِدِیْنَ وَالْصُوْفِیَۃَ الْوُجُوْدِیَۃَ وَالْشُہُوْدِیَۃَ اَجْمَعُوْا عَلیٰ اَنَّ طَرِیْقَ الْصُوْفِیَۃِ اَصْوَبُ
    الطُّرُقِ اِلَی اللہ دَائِر عَلیٰ الْکِتَابِ وَالْسُنَّۃِ خَالٍ عَنِ البِدَعِ وَالضَّلَالِ۔ بلاشبہ علماء متکلمین، فقہاء، محدثین، مجتہدین،
    صوفیاء کرام خواہ توحید وجودی کے قائل ہوں یا توحیدِ شہودی کے قائل، سبھی کا اس بات پر اجماع و اتفاق ہے کہ صوفیاء کرام کا طریقہ بارگاہ الٰہی تک پہنچنے کا درست ترین طریقہ ہے جو کہ قرآن و حدیث کے مطابق ہے۔ گمراہی اور بدعتوں سے خالی ہے۔
    اسی صفحہ میں اپنے دعویٰ کے ثبوت میں حضرت الحاج فقیر اللہ علوی حنفی رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کی مشہور کتاب المُنْقِذُ مِنَ الضَّلالِ میں مذکور آپ بیتی ان ہی کی زبانی نقل کی ہے۔
    عَلِمْتُ یَقِیْنًا اَنَّ الصُوْفِیۃَ ھُمُ السَّالِکُونَ لِطَرِیْقِ اللہ خَاصَّۃً وَاَنَّ سِیْرَتَہُمْ اَحْسَنُ السِیَرِ وطَرِیْقَہُمْ اَصْوَبُ الطُرُقِ وَاَخْلاقَہُمْ اَزْکیَ الْاَخْلَاقِ فَاِنَّ حَرَکَاتَہُمْ وَ سَکَنَاتَہُمْ فیْ ظَاھِرِھِمْ وَبَاطِنِہِمْ مُقْتَبِسَۃٌ مِنْ مِشْکَوٰۃِ النُّبُوَۃ وَلَیْسَ وَرَاءَ النُبُوَّۃِ عَلیٰ وَجْہِ الاَرْضِ نُوْرٌ یُسْتَضآءُ بہٖ۔
    میں نے یقین سے جان لیا ہے کہ بلاشبہ صوفیاء کرام ہی خدا تعالیٰ کے راستے پر گامزن ہیں اور ان کی سیرت احسن سیرت ہے اور انکا طریقہ تمام دوسرے طریقوں سے بہتر طریقہ ہے اور انکے اخلاق تمام اخلاق میں عمدہ ہیں اور انکے حرکات و سکنات ظاہر میں اور باطن میں نبی کریم صلّی اللہ علیہ وسلم کے سینۂ اطہر سے اخذ کیے ہوئے ہیں اور ظاہر ہے کہ روئے زمین پر نورِ نبوت صلّی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ اور کوئی نور ہے ہی نہیں جس سے روشنی حاصل کی جاسکے۔
    ایک گزارش:
    قرآن پاک کے مطالعہ کرنے کی غرض سے اس کے آغاز پر ہی اللہ تعالیٰ عزوجل نے لاریب کا لفظ استعمال کیا یعنی اس قرآن شریف کی بابت کسی قسم کے شک کی گنجائش ہی نہیں جبکہ قرآن پاک کا آغاز نہیں کیا کیا۔ اور اختتام اس پر کیا کہ الخناس یعنی وسوسے ڈالنے والا ۔ یعنی اگر پورا قرآن شریف پڑھ لیا اور اس کے بعد بھی وسوسوں میں پڑے ہوئے ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ نے تو آغاز میں ہی کہ دیا کہ شک کی آلودگی سے اپنے آپ کو پاک کرو۔
    قارئین حضرات برائے مہربانی ان دونوں کتابوں کا مطالعہ کریں اور نتائج آپ پر چھوڑتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی سمجھ عطا کرے۔ آمین۔
    یاد رہے کہ اختلافات کا بنیادی آغاز 1850 کے عوائل میں ہوا اگر ڈیڑھ صدی کو چھوڑکر اس سے پچھلے علماء ، فقہاء ، محدثین وغیرہ کی تشریحات کا مطالعہ کریں تو آئینہ میں تصور بالکل صاف شفاف نظر آتی ہے۔
    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجید ہ اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجید ہ
    اللهم صل و سلم و بارك على سيدنا و نبينا و حبيبنا و كريمنا و شفيعنا إليك, و أوفانا و أبهانا و أعلانا و أتقانا و أرضانا و أثنانا عليك, و قائدنا و قدوتنا و أسوتنا و معلمنا و أستاذنا و مرشدنا و دليلنا عليك محمد بن عبدالله سيد البشر أجمعين و على آله و صحبه و من سار على نهجه إلى يوم الدين
    Last edited by Fatima Iqbal; 15th June 2011 at 09:33 PM. Reason: Change Font Size

  2. #2
    imani9009's Avatar
    imani9009 is offline Senior Member
    Last Online
    26th November 2017 @ 08:40 PM
    Join Date
    14 Dec 2008
    Location
    Pakistan
    Gender
    Male
    Posts
    687
    Threads
    67
    Credits
    0
    Thanked
    226

    Default



    Ap ke kawish bohat achi hai
    ALLAH Hum log ko Ulema Haq ke sath he uthae. Ameen
    [IMG]http://www.itdunya.com/signaturepics/sigpic31663_2.gif[/IMG]

Similar Threads

  1. Ap ki nazar main itdunya main.....
    By aamirkhan0 in forum Baat cheet
    Replies: 3
    Last Post: 26th February 2013, 03:47 PM
  2. **Urdutimes** Ek Nazar Main
    By BossisBack in forum Website Reviews
    Replies: 12
    Last Post: 18th June 2011, 05:15 PM
  3. mAIN NAZAR AYON GAA...
    By DiL Da JaNi in forum Design Poetry
    Replies: 3
    Last Post: 8th February 2010, 03:50 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •