-١- تصویر میں جس مقام پر دو کا ہندسہ درج ہے ، وہ ایک پہاڑ ہے جسکا نام " جبل د یاں " ہے اور یہ یمن کے دار الحکومت " صنعا " میں واقع ہے
-٢- تصویر میں جس مقام پر تین درج ہے ، یہ ایک مسجد کا ہے جو یمن میں حضور صلی الله و سلّم کے کہنے پر بنائی گئی تھی اور جگہ کی نشاندہی بھی آپ صلی الله و سلّم نے فرما دی تھی- اس مسجد کا نام " مسجد صنعا " ہے -
-٣- ان دونون مقامات کا کعبہ مشرفہ سے یہ تعلق ہے کہ اگر مسجد صنعا میں کھڑے ہوکر جبل د یاں کی چوٹی کی جانب منہ کیا جایے، جو مسجد سے صاف نظر آتی ہے تو یہ سو فیصد درست قبلہ کا رخ بنتا ہے -
-٤- حضور صلی الله و سلّم کا یہ معجزہ عقل کو دنگ کر دیتا ہے کہ سن چھہ ہجری میں جب یمن کے لوگ اسلام قبول کر کے اسکی تعلیمات کے لیے حضور صلی الله و سلّم کے پاس آے تو حضور صلی الله و سلّم نے ایک صحابی " ویبر بن یوھنس" کو انکا معلم بناکر یمن بھیجا - جب آپ حضور صلی الله و سلّم سے دریافت کیا گیا کہ ہم مسجد بناکر قبلے کے رخ کا اندازہ کیسے لگائیں گے تو حضور صلی الله و سلّم نے ارشاد فرمایا کہ " آپ " بیتھان" ( جگہ کا نام ہے ) میں اس طرح مسجد بنائیں کہ آپکے سامنے " جبل د یاں " کی چوٹی ہو - یہ بالکل کعبہ کا سامنا ہوگا -
حضور صلی الله و سلّم کے فرمان پر جانیں قربان کرنے والے اصحاب نے یقین کامل کے ساتھ اس حکم پر عمل کیا لیکن عقلیں حیران تھیں کہ بغیر کسی پیمائش کے آپ صلی الله و سلّم نے یہ کیسے بتادیا - لیکن آج کی سائنس اور گوگل ارتھ اس کو ثابت کر چکے ہیں کہ اگر مسجد صنعا سے " جبل د یاں " کی چوٹی کی جانب کی سیدھا خط کھنچا جایے اور پھر اسکو بالکل سیدھا ابے بڑھاتے جائیں تو یہ خط کعبہ مشرفہ کے بالکل وسط کو چھوتا ہے-
الله اکبر.- الله اکبر- الله اکبر- یہ ایک زندہ معجزہ ہے ہمارے سچے اور پیارے نبی کا -
Bookmarks