حدود ترمیمی بل پاس ہو گیا
پاکستان قومی اسمبلی نے زنا اور قذف کے متعلق اسلامی قوانین یعنی حدود آرڈیننس میں ترامیم کا بل پاس کر دیا ہے۔ متحدہ مجلس عمل نے احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا جبکہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے بل کی حمایت کی۔ خواتین کے حقوق کے لیئے سرگرم تنظیمیں سابق فوجی ڈکٹیٹر ضیاء الحق کے دور میں منظور کیئے جانے والے حدود آرڈننس کی منسوخی کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔ آپ کا اس پر کیا رد عمل ہے؟
کیا حدود آرڈیننس میں ترمیم سے کچھ بدلے گا؟
Bookmarks