پاکستانی فوج نے کا کہنا ہے کہ طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی بچی ملالہ یوسفزئی کا بیرون ملک علاج کرانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے یہ بات اتوار کی صبح ایک بیان میں کہی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ضرورت ہوئی تو ائر ایمبولینس استعمال کی جائے گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق میڈیکل بورڈ نے اتوار کو ملالہ کا معائنہ کیا۔ ملالہ کی حالت آہستہ آہستہ بہتر ہو رہی ہے۔
ایئر ایمبولینس دبئی سے اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔ تاہم آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا ہے کہ ایئر ایمبولینس کا انتظام منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر جمیل احمد خان کا کہنا ہے کہ ملالہ یوسفزئی کا بیرون ملک علاج کرانے کی تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
کلِک ملالہ کی حالت تسلی بخش ہے، آئی ایس پی آر
کلِک طالبان کے خلاف کارروائی کا یہی وقت ہے، میاں افتخار حسین
خیبر پختونخوا کے علاقے مینگورہ میں صحافی نے بتایا کہ پولیس نے سرچ آپریشن میں بیس افراد کو حراست میں لیا ہے۔
سیدو شریف تھانے کے حوالدار محمد عالم کے مطابق ملالہ پر حملے کے بعد دو سو سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا،ا ان کا مزید کہنا تھا کہ ان افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا جن میں سے زیادہ تر افراد کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سنیچر کو پاکستان کی فوج کا کہنا تھا کہ طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی بچی ملالہ یوسفزئی کی صحت بدستور اطمینان بخش ہے اور ان کے اہم اعضاء بالکل ٹھیک ہیں۔
بی بی سی اردو سروس کے پروگرام سیربین میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا تھا کہ ملالہ یوسفزئی کے دل کی دھڑکن، نبض اور بلڈ پریشر صحیح ہے اور مجموعی طور پر اُن کی حالت تسلی بخش ہے۔
آئی ایس پی آر نے سنیچر کو ایک بیان بھی جاری کیا جس کے مطابق ڈاکٹروں کا ایک بورڈ ان کی صحت کی نگرانی کر رہا ہے۔
ملالہ راولپنڈی میں فوج کے امراضِ قلب کے ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیرِ علاج ہیں۔
اہم اعضاء میں دل، پھیپھڑے، گردے اور دماغ شمار ہوتے ہیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ابھی بھی مصنوعی تنفس یا وینٹیلیٹر پر ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ان واقعات کے بعد ملالہ یوسفزئی کے والدین کو ایک ذاتی خط بھی لکھا جس میں انھوں نے ’ان کی بہادر بیٹی کی جلد صحت یابی‘ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
سیکرٹری جنرل نے یہ خط اقوام متحدہ میں پاکستان کے نئے سفیر مسعود خان کو جمعے کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں دیا۔
صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے بھی حکام کو ہدایت کی کہ ملالہ پر حملے کے دوران زخمی ہونے والی دو اور طالبات شازیہ اور کائنات کو بھی مفت صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔
شازیہ پشاور میں سی ایم ایچ میں زیرِ علاج ہیں اور کائنات کو سوات کے مقامی ہسپتال میں علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔