کچھ عرصہ بکرا منڈیوں میں لوگوں کی جیپ کٹنے ،نقلی ایجنٹ بن کر گائکوں کو لوٹنے اور اکادکا بہت سی اس قسم کی واداتیں ہورہی تھیں۔۔۔آخر کار بیوباریوں کی یونین متحد ہوئی،سر جوڑنے پر مجبورہوگئی ،انہوں نے چند آدمیوں کی ڈیوٹی لگائی کہ کسی بھی طرح وارداتیوں کوپکڑاجائے۔۔۔اس ٹیم کا نام متحدہ تھا جس کے ذمہ جعل ساز ایجنٹوں کو پکڑنے کاٹاکس دیاگیا۔۔
طارق ،گل خان ،ہلال خان اورکارتوس خان نے صبح وشام کی کوششوں سے کافی حد تک ایسے جعل سازوں کو پکڑ لیاتھا لیکن انہی میں سے ایک نوجوان بہت پھرتیلا تھا اور وارداتوں کا ثبوت واردات کے بعد مٹادیاکرتاتھا کہ متحدہ ٹیم اسے پکڑنے سے قاصرتھی۔۔۔پھر ایک روزہلال خان،اور طارق نے مل کر منصوبہ بنایاکہ ہلال خان جھوٹ موٹ کا بکرا بیچے گا اور طارق گائک بن کر اسے خریدے۔۔۔۔جب وہ کم قیمت پر راضی ہوجائے اپنی جیب سے چند نوٹ نکال کر زمین پر پھینک دیں گے پھر دیگر ٹیم جو مختلف بیوپاریوں کے بھیس میں ہوگی وہ بھی اس لڑائی میں شامل ہوجائے گی ۔۔۔۔چنانچہ اس،
۔،جھوٹ موٹ ڈرامہ بازی کے ذریعے وہ اس نوجوان کو اپنی جانب متوجہ کرناچاہتے تھے ،جب فلمی لڑائی شروع ہوئی تو کوئی بھی انہیں چھڑانے نہ آیا لیکن ایک نوجوان حماد جسے سب جانتے تھے وہ اچانک بیچ بچاؤ کروانے بن بلائے مہمان کی طرح درمیان میں آگیا بلکہ کود پڑا۔۔۔۔۔۔پہلے تو وہ واقعی بیچ بچاؤ کرانے لگا۔۔۔لیکن پھر جلد ہی "خاص جانب متوجہ ہوتے ہوئے "ایک بیوپاری کے ہلکے سے دھکے سے بھرپور ایکٹنگ کی اور تیورایا۔۔جسطرح نوجوان بچھڑے کو گردن سے قابوکرتے ہوئے زمین بوس کیاجاتاہےعین اسے طرح وہ ڈکرایا،بل کھایااورٹھیک نوٹوں پر جاگرا،پھر اس نے اداکاری کو آخری ٹچ دیا اور ذبح ہوتے ہوئے جانور کی طرح لوٹ پوٹ ہونے لگا تاکہ چپکے سے نوٹ قابو کرتارہے ۔۔۔پھر جیسے ہی ایک کے بعد دوسرا نوٹ "اچکنا"شروع کیاتھا کہ "متحد" یونین کے افراد کی دوربین نظروں نے تاڑ لیا۔
کارتوس خان اور گل خان نے چیخ کرکہا"خوچہ بچنے نہ پائے"۔۔۔۔۔انہوں نے حماد کی جانب اشارہ کیا۔۔۔کارتوس خان کے جذبات ابل پڑے اس کا خون موٹر وے پر دوڑتی ہوئی کار کے میٹر کی طرح دماغ تک جاپہنچا۔۔۔
پھر جوہوا وہ الفاظ میں عید کی خوشیوں کی خاطر لانے سے قاصر ہیں۔۔۔بس اتنا سمجھ لیجے متحدہ یونین کے سیکرٹ ایجنٹوں کا گروہ جب حماد سے "فارغ"ہوا تو حماد بیلوں اور گائیوں کے بیچ زمین پر پڑاتھا ۔۔۔۔۔کچھ دیر کے بعدچند افراد اس طرف نکل آئے ۔۔۔۔ایک گائک نے اپنے ساتھی سے "حماد" کی طرف دیکھتے ہوئےاشارہ کیا "اگرہمیں مناسب قیمت پر "وہ" بیل مل جائے تو گوشت پندرہ من تک نکل آئے گا"۔۔۔
Bookmarks