Results 1 to 1 of 1

Thread: خواتین نےدوپٹہ یا آنچل استعمال کرنا کیوں §

  1. #1
    Sherazyamin's Avatar
    Sherazyamin is offline Advance Member
    Last Online
    Yesterday @ 05:43 PM
    Join Date
    21 May 2011
    Location
    Lahore
    Age
    45
    Gender
    Male
    Posts
    2,082
    Threads
    574
    Credits
    396
    Thanked
    197

    Thumbs up خواتین نےدوپٹہ یا آنچل استعمال کرنا کیوں §


    حدیث شریف ہے کہ
    حیاء اور ایمان دونوں ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں۔ان میں سے کوئی ایک بھی اٹھ جائے تو دوسرا بھی خود بخود اٹھ جاتا ہے۔( راوی حضرت ابن عمر بہیقی فی شعب الاایمان140/6 حدیث 7727 )
    آنچل کی ہوتی موت کو دیکھ کر شاعر کہتا ہے ۔
    جلتے ہوئے آنچل کو کچھ اور ہوا دیجئے
    اب راکھ بنا دیجئے سب کچھ ہی جلا دیجئے

    کوئی پردہ کرے یا نہ کرے یہ اس کا اپنا فعل ہے۔ اور نہ کسی پر جبر کرسکتا ہوں مگر اتنا ضرور کہوں گا کہ جب گھر کے مردوں کی غیرت سو جاتی ہے تو ان کے گھروں کی خواتین میں آزاد ہونے کا خیال جاگ اٹھتا ہے !
    آزادئ نسواں آخر صرف پردہ اتروانے تک کیوں محدود ہے ؟
    آزادئ نسواں کا مطالبہ اس حد تک ٹھیک ہے کہ عورت کو تعلیم کا حق حاصل ہو ، ایک بہن، بیوی اور بیٹی کی صورت میں تحفظ حاصل ہو اور پیار و محبت ، شفقت کا سلوک میسر ہو ،
    آزادئ نسواں کا مطلب اخلاقی بےراہ روی نہیں ہونا چاہئے!
    مغرب کی نقالی میں یہ مت بھولیں کہ آپ ایک مسلمان بھی ہیں اور اسلام وہ پاک مذہب ہے جس نے عورت ذات کو اس وقت عزت دی جب پوری دنیا میں عورت کو پاؤں کی جوتی سے بھی بد تر سمجھا جاتا تھا ،
    ایک وقت تھا دوپٹہ صنف نازک کی پہچان تھا مگر آج یہ صنف نازک کے لیے وبال جان بن چکا ہے۔ بازار ہو یا شادی کا فنکشن یا کوئی ٹی وی چینل غرض جس جگہ بھی ملاحظہ فرمائیں خواتین دوپٹے سے جان چھڑاتی نظر آتی ہیں۔دوپٹہ عورت کے لباس کا ایک اہم جز ہے مگر بدن صنف نازک پر یہ ایک لاوارث لاش کی طرح پڑا نظر آتا ہے۔
    پتا نہیں عورت ذات کو آنچل سے کیا الرجی ہو گئی ہے؟ ایک وقت تھا کہ یہ رنگین آنچل ماحول کو رنگین بناتے تھے۔ آنچل سے ماحول سات رنگی ہو جاتا تھا۔آج دوُپٹہ ایک فیشن ہے پردہ نہیں۔
    آج کی صنف نازک چند نام نہاد آرڈیننس کا سہارا لیکر اپنے آپ کو ایکسپوز کروا رہی ہیں۔ایک طرف تو یہ خواتین اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں دوسری طرف اس قسم کے فیشن اور رسمیں اللہ اکبر۔ کوئی درمیانہ راستہ ہی اختیار کر لیں۔
    دوپٹہ تو چلو گیا سو گیا اوپر سے قمیض کے بازو بھی غائب ہو رہے ہیں۔ زرا دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ میں سچ کہہ رہا ہوں یا نہیں۔ ایک دن آئے گا کہ بدن پر چند برائے نام کپڑے ہی ہوں گے جو فیشن کہلائے گا۔
    میڈیا اور یہ رئیس لوگ اس کام میں پیش پیش ہیں۔ خواتین میڈیا کی اندھا دھند نقالی کرتی ہیں بلکہ اسکو اختیار کرنا باعث فخر سمجھتی ہیں۔ایک طرف وہ عورت ہے جو حجاب کی وجہ سے شہید کر دی جاتی ہے اور ایک طرف یہ عورتیں ہیں کہ بدن پر کپڑے کم سے کم کرتی جا رہی ہیں۔
    عورتوں کی اس حالت کے مرد بھی برابر کے ذمےدار ہیں جو پردے کے ذکر پر کہتے ہیں کہ ہماری بیوی نیک ہے ، ہمیں اپنی بیوی پر پورا بھروسہ ہے اور پردہ تو نظر کا ہوتا ہے ، یہاں تک دیکھنے اور سننے میں آیا ہے کہ بعض مردوں نے اپنی با پردہ بیوی کو مجبور کر کے برقعہ اتروا دیا .
    اب کوئی ان مردوں سے یہ تو پوچھے کہ انکی بیوی جتنی بھی نیک پارسا ہو ، امہات المؤمنين رض سے بڑھ کر تو نیک ، پارسا اور عبادت گزار تو ہر گز بھی کسی صورت بھی نہیں ہو سکتی، جب امہات المؤمنين رض کو بھی پردے کا حکم تھا تو پھر آج کی عورت کو کیوں نہیں؟ اور پھر عورت کے لفظی معانی ہی پردے کے ہیں !

    عورت وہ چاند نہیں ہونا چاہئے جس کو ہر کوئی بےنقاب دیکھے
    بلکہ عورت وہ سورج ہونی چاہئے جسے دیکھنے سے پہلے ہی آنکھ جھک جاۓ !

    الله تعالیٰ کا فرمان ہے
    وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِ*هِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُ*وجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ* مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِ*بْنَ بِخُمُرِ*هِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ* أُولِي الْإِرْ*بَةِ مِنَ الرِّ*جَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُ*وا عَلَىٰ عَوْرَ*اتِ النِّسَاءِ ۖ وَلَا يَضْرِ*بْنَ بِأَرْ*جُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ ۚ وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ-
    ’’ مسلمان عورتوں سے کہو کہ وه بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں، سوائے اس کے جو ظاہر ہے اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں، اور اپنی آرائش کو کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں، سوائے اپنے خاوندوں کے یا اپنے والد کے یا اپنے خسر کے یا اپنے لڑکوں کے یا اپنے خاوند کے لڑکوں کے یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے یا اپنے میل جول کی عورتوں کے یا غلاموں کے یا ایسے نوکر چاکر مردوں کے جو شہوت والے نہ ہوں یا ایسے بچوں کے جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے مطلع نہیں۔ اور اس طرح زور زور سے پاؤں مار کر نہ چلیں کہ ان کی پوشیده زینت معلوم ہوجائے، اے مسلمانو! تم سب کے سب اللہ کی جناب میں توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ ۔‘‘
    اے میری ماؤں، بہنوں
    توبہ کیجئے ! اللہ کو آپ کی توبہ کا انتظار ہے .آپکی توبہ سے آپکے گناہ نیکیوں میں تبدیل ہو جائیں گے اللہ کا وعدہ ہے، دیکھئے الله تعالیٰ کا یہ فرمان
    إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورً*ا رَّ*حِيمًا
    مگر جس نے توبہ کر لی اور ایمان لے آیا اور نیک عمل کیا تو یہ وہ لوگ ہیں کہ اللہ جن کی برائیوں کو نیکیوں سے بدل دے گا اور اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے ۔
    Attached Images Attached Images  

Similar Threads

  1. Replies: 43
    Last Post: 28th September 2013, 05:38 PM
  2. خطبہ زینب ر
    By Real_Light in forum Islam
    Replies: 4
    Last Post: 13th July 2011, 04:59 PM
  3. شب معراج مبارک
    By ITDUNYA78 in forum Baat cheet
    Replies: 21
    Last Post: 2nd July 2011, 09:38 AM
  4. ضیاء القرآن
    By phototech81 in forum Quran
    Replies: 4
    Last Post: 30th October 2008, 10:16 AM
  5. قربانی کے احکام
    By ALLAH'S SLAVE in forum Ibadat
    Replies: 3
    Last Post: 12th December 2007, 02:14 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •